Live Updates

اسرائیل ایران جنگ میں کچھ نقصان اٹھانے کے باوجود فتح ایران کی ہوئی ، سردارمسعود خان

جمعرات 26 جون 2025 21:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جون2025ء) آزاد جموں و کشمیر کے سابق صدر اور سینئر سفارت کار سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ حالیہ بارہ روزہ اسرائیل ایران جنگ میں امن و سلامتی کی ہار ہوئی ہے کیونکہ اس جنگ سے پورا خطہ انتشار کا شکار ہوا، معاشی بحران پیدا ہوا، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل امن و سلامتی کو یقینی بنانے میں ناکام ہوئی لیکن اس سب کچھ کے باوجود ایران اس اعتبار سے فاتح بن کر ابھرا کیونکہ اس کے اوپر جارحیت مسلط کی گئی اور اس نے اپنا حق دفاع موثر انداز میں استعمال کیا۔

ایران نے نہ صرف اپنی سرحدوں کا دفاع کیا اور ایک ایسے دشمن کو نقصان پہنچایا جس کا دعویٰ تھا کہ وہ ایک ناقابل تسخیر قلعے کے اندر محفوظ ہے اور کوئی بم اور کوئی میزائل اس کے قریب تک نہیں پھٹک سکتا بلکہ بہتر سفارت کرکے خطے کو جنگ کی ہولناکیوں سے بھی بچایا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ایران نے یہ ثابت کیا کی اسرائیل کے اپنے دفاع کے حوالے سے تمام دعوے غلط اور مفروضوں پر مبنی تھے۔

ایران اسرائیل جنگ بندی کے بعد کی صورتحال پر مختلف میڈیا چینلز سے گفتگو کرتے ہوئے سردار مسعود خان نے کہا کہ امریکہ برسہا برس سے اسرائیل کے بری، بحری اور فضائی دفاع کو مضبوط بنانے اور اسے جدید ٹیکنالوجی سے لیس کر رہا تھا جبکہ ایران پر گزشتہ کئی دہائیوں سے معاشی اور فوجی پابندیاں تھیں اور وہ اپنا تیل بھی فروخت نہیں کرسکتا تھا۔ ہر طرف سے ایران کے راستے مسدود کر دئیے گئے تھے لیکن اس کے باوجود ایران نے اس جنگ میں نہ صرف اپنا دفاع کیا بلکہ ایسا دفاع جسے دنیا نے اپنی کھلی انکھوں سے دیکھا۔

اس اعتبار سے اس جنگ میں اگر کسی کو فاتح قرار دیا جا سکتا ہے تو وہ ایران ہے کیونکہ ایران نے اس جنگ کے دوران اپنے اعصاب پر قابو رکھا اور ایک طرف حملہ آور کو فوجی جواب دیتے رہے اور دوسری طرف بین الاقوامی توانائی ایجنسی سے بات چیت اور خطے کے ممالک بالخصوص خلیجی ریاستوں کے ساتھ پیغام رسانی میں نہایت ذہانت کو بروئے کار لاتے ہوئے بہتر سفارت کاری کی۔

ایران کے ایٹمی پروگرام کے مستقبل کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگرچہ امریکی صدر کا یہ دعویٰ ہے کہ انہوں نے ایران کی تین جوہری تنصیبات کو نشانہ بنا کر تباہ کردیا ہے لیکن خود ان کی فوجی قیادت نے اس حوالے سے بہت محتاط رویہ اختیار کیا ہے۔ اس سلسلے میں فرانس کا ایک بیان بھی سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے یہ کہا یے کہ ایران کے جوہری ہتھیار تیار کرنے کا خطرہ پہلے سے زیادہ بڑھ گیا ہے۔

ایران پہلے عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کی نگرانی میں اپنا جوہری پروگرام چلا رہا تھا اب اس پر شاید لازم نہیں کیونکہ جویری پھیلاؤ روکنے کے بین الاقوامی معائدے نے اس جنگ میں ایران کو تحفظ فراہم نہیں کیا۔ ابھی دو دن پہلے عالمی توانائی ایجنسی کا جو اجلاس ہوا تھا اس سے ایسے اشارے ملے ہیں کہ شاید آنے والے دنوں میں ایران عالمی توانائی ایجنسی کے ساتھ اپنا تعاون کم کر دے۔

اس میں ایک اور خطرہ یہ ہے کہ جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے پر دستخط کرنے والے دوسرے ممالک میں بھی یہ سوچ پیدا ہو جائے جس طرح ایران کو سویلین مقاصد کے لیے جوہری توانائی کے حصول سے روک دیا گیا تو ان کے حقوق کا تحفظ کیسے یوگا۔ اسرائیل ایران کی جنگ بندی کے پائیدار ہونے کے بارے میں مختلف سوالوں کا جواب دیتے ہوئے سردار مسعود خان نے کہا کہ اس جنگ بندی میں قطر کا بہت کلیدی کردار ہے جس کے لئے قطر کے امیر، وزیراعظم نے بہت مثبت کردار ادا کیا لیکن اصل کریڈٹ صدر ٹرمپ کو ہی جاتا ہے۔

سردار مسعود خان نے کہا کہ اس جنگ میں صدر ٹرمپ کا حیران کن کردار ہے کیونکہ امریکہ نے ایک طرف اس جنگ میں براہ راست حصہ لیا اور دوسری جانب اسی جنگ کو ختم کرنے کے لئے وہ سہولت کار اور ثالث بن کر سامنے آئے۔ جنگ بندی کا واحد ضامن امریکہ ہی ہو سکتا ہے کیونکہ جنگ بندی کی خلاف ورزی اگر کسی ملک کی طرف سے ہو سکتی ہے تو وہ اسرائیل ہے اور اسرائیل امریکہ کی اجازت کے بغیر کوئی قدم نہیں اٹھا سکتا۔ جنگ بندی کے ایک دو دن بعد اسرائیل کی طرف سے جو خلاف ورزی ہوئی اس پر صدر ٹرمپ نے سخت برہمی کا اظہار کیا اور اسرائیل کی سرزنش کی اسلئے ہمیں امید ہے کہ امریکہ سیز فائر کو یقینی بنانے میں اپنا کردار ادا کرے گا۔
Live ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تازہ ترین معلومات