Live Updates

اے این پی کا سانحہ سوات پر اظہار تشویش، وزیراعلی خیبرپختونخوا کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ

اتوار 29 جون 2025 17:00

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 جون2025ء) عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے مرکزی ترجمان انجینئر احسان اللہ خان نے کہا ہے کہ پارٹی خیبر پختونخوا کی موجودہ صورتحال اور سوات میں پیش آنے والے المناک حادثے کے تناظر میں گہری تشویش کا اظہار کرتی ہے، بارہ سالہ طویل اقتدار کے باوجود پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت صوبے کی انتظامی مشینری کو مکمل طور پر بحال کرنے میں ناکام رہی ہے۔

صوبائی انتظامیہ کی یہ ناکامی عوام کے بنیادی مسائل کو حل کرنے میں ایک بڑی رکاوٹ بن چکی ہے، جس سے صوبے کے عوام شدید مشکلات سے دوچار ہیں۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ اے این پی نے اپنے دورِ حکومت میں اٹھارویں آئینی ترمیم اور این ایف سی ایوارڈ کے ذریعے صوبے کو مالی اور انتظامی خودمختاری فراہم کی۔

(جاری ہے)

اس کے نتیجے میں صوبائی بجٹ میں بے تحاشہ اضافہ ہوا جس سے خیبرپختونخوا کو اپنی ترقی اور عوامی فلاح کے لیے بھرپور وسائل میسر آئے لیکن بدقسمتی سے پی ٹی آئی کی حکومت نے ان وسائل کو عوام کی بہبود کے لیے استعمال کرنے کے بجائے بدانتظامی، کرپشن اور سیاسی تماشوں پر ضائع کر دیا۔

نتیجتاً صوبے کے عوام کو وہ فوائد حاصل نہیں ہو سکے جن کے وہ حقدار تھے، انہوں نے کہا کہ ریسکیو 1122 جیسے اہم ادارے، جو کہ عوام کی جان و مال کے تحفظ کے لیے قائم کیے گئے تھے، کو بھی پی ٹی آئی نے اپنی سیاسی سرگرمیوں کے لیے استعمال کیا۔ اس ادارے کی فعالیت مکمل طور پر ختم ہو چکی ہے اور یہ اب ہنگامی حالات میں عوام کی توقعات پر پورا اترنے سے قاصر ہے۔

انہوں نے کہا کہ سوات میں پیش آنے والا حادثہ اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ صوبائی حکومت کی نااہلی اور بدانتظامی نے کلیدی اداروں کو کس حد تک کمزور کر دیا ہے، خیبر پختونخوا کی معیشت میں سیاحت ایک اہم ستون کی حیثیت رکھتی ہے، جو مقامی لوگوں کے لیے روزگار کے مواقع فراہم کرتی ہے تاہم سیاحتی مقامات پر سیاحوں کی حفاظت کو یقینی بنانے میں صوبائی حکومت کی ناکامی اس اہم شعبے کو شدید نقصان پہنچا رہی ہے، اگر حکومت نے سیاحوں کی حفاظت اور بنیادی ڈھانچے کی بہتری کےلیے فوری اقدامات نہ کئے تو یہ شعبہ بھی خطرے سے دوچار ہو جائے گا، جس سے مقامی معیشت کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچے گا۔

انہوں نے کہا کہ اٹھارویں آئینی ترمیم نے صوبوں کو نہ صرف خودمختاری بلکہ وسائل کی تقسیم کا ایک منصفانہ نظام بھی دیا۔ اس ترمیم کے تحت صوبائی حکومتوں کی ذمہ داری تھی کہ وہ ان وسائل کو مقامی حکومتوں تک منتقل کریں تاکہ عوام کو براہِ راست فائدہ پہنچے۔ بدقسمتی سے پی ٹی آئی کی حکومت اس اہم ذمہ داری کو پورا کرنے میں مکمل طور پر ناکام رہی۔

مقامی حکومتوں کو بااختیار بنانے کے بجائے وسائل کی غیرمنصفانہ تقسیم اور بدانتظامی نے صوبے کی ترقی کو شدید دھچکا لگایا۔ سوات کے حالیہ حادثے نے ایک بار پھر پی ٹی آئی کی نااہلی کو عیاں کر دیا ہے۔ عوامی نیشنل پارٹی مطالبہ کرتی ہے کہ صوبائی حکومت فوری طور پر اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کرے، انتظامی مشینری کو بحال کرے اور عوامی فلاح کے لیے وسائل کو شفاف طریقے سے استعمال کرے۔

ہم صوبے کے عوام سے وعدہ کرتے ہیں کہ اے این پی ہمیشہ ان کے حقوق اور بہبود کے لیے آواز اٹھاتی رہے گی اور خیبرپختونخوا کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کرتی رہے گی، عوامی نیشنل پارٹی پنجاب کی حکومت اور پنجاب کے لوگوں سے اس بات پر شدید تعزیت کرتی ہے کہ وہ لوگ یہاں پر مہمان تھے اور پی ٹی آئی کی نااہل حکومت ان کا تحفظ نہ کر سکی۔

اور تحریک انصاف نے جس طرح پورے معاشرے میں اخلاقی بگاڑ پیدا کیا، اخلاقی بحران پیدا کیا، اس جماعت میں، ان کے حکمرانوں میں اخلاقیات کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ تو ہم اس بات پر بھی معذرت خواہ ہیں کہ انہوں نے ان کی میتوں کو بھی میونسپلٹی کی گاڑیوں میں بھجوا کر خیبر پختونخوا کے لوگوں کی روایات کے منافی کام کیا ہے اور اس صوبے کی روایات کو داؤ پر لگایا ہے، انہوں نے سوات حادثے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا۔
Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات