جسٹس سرفراز ڈوگر اسلام آباد، جسٹس جنید غفار سندھ، جسٹس عتیق پشاور، جسٹس روزی بلوچستان ہائیکورٹ کے چیف جسٹس مقرر

جوڈیشل کمیشن نے ہائی کورٹس کے چیف جسٹس صاحبان کی تقرری سے وزیراعظم کو آگاہ کر دیا ، سیکرٹری جوڈیشل کمیشن کا وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری کو مراسلہ

منگل 1 جولائی 2025 20:05

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 جولائی2025ء)چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحیی آفریدی کی زیر صدارت جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں جسٹس سرفراز ڈوگر کو چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ، جسٹس جنید غفار کو چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ، جسٹس عتیق شاہ کو چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ، جسٹس روزی خان کو چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ تعینات کرنے کی منظوری دے دی گئی۔

منگل کو چاروں صوبائی ہائیکورٹس اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس صاحبان کی تعیناتی کے لیے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحیی آفریدی کی زیر صدارت جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ہوا۔بعد ازاں، سپریم کورٹ میں جوڈیشل کمیشن اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا جس کے مطابق جوڈیشل کمیشن کے اجلاس کی صدارت چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے کی۔

(جاری ہے)

اعلامیہ میں کہا گیا کہ چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ کے لیے جسٹس عتیق شاہ نامزد کیے گئے اور چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ کے لیے جسٹس روزی خان کی نامزدگی کی گئی۔

علاوہ ازیں، چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کیلئے جسٹس جنید غفار کو نامزد کیا گیا اور چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کیلئے جسٹس سرفراز ڈوگر کی نامزدگی کی گئی جب کہ جوڈیشل کمیشن نے اکثریتی رائے سے نامزدگیاں منظور کیں۔نجی ٹی وی کے مطابق اس سے قبل، ذرائع نے بتایا تھا کہ جسٹس منصور علی شاہ نے جوڈیشل کمیشن کی کارروائی کے دوران اعتراض اٹھادیا،26 ویں آئینی ترمیم پر فیصلہ پہلے ہونا چاہیے جس پر جسٹس منیب اختر نے بھی ان کی حمایت کی۔

ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے 2 ممبران جوڈیشل کمیشن نے بھی جسٹس منصور شاہ کی رائے کی حمایت کی، وزیر قانون خیبرپختونخوا نے بھی جسٹس منصور علی شاہ کی رائے سے اتفاق کیا۔قبل ازیں، مختلف ہائی کورٹس کے مستقل چیف جسٹسز کی تقرری کے لیے جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کے اجلاس سے قبل بلوچستان ہائی کورٹ کے جسٹس محمد کامران خان ملاخیل نے اس بات کی نشاندہی کی تھی کہ جسٹس (ر)نذیر احمد لانگو کی بطور رکن اجلاس میں مسلسل شرکت آئین کے آرٹیکل 175A(5) کی خلاف ورزی ہے۔

دریں اثناء جوڈیشل کمیشن نے ہائی کورٹس کے چیف جسٹس صاحبان کی تقرری سے وزیراعظم کو آگاہ کر دیا ہے۔ سیکرٹری جوڈیشل کمیشن نے وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری کو مراسلہ لکھ دیا ہے۔مراسلے میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم آرٹیکل 175 اے کی ذیلی شق 8 کے تحت ججز کے تقرر کی کارروائی مکمل کریں۔واضح رہے کہ جوڈیشل کمیشن کی13مستقل اراکین ہیں تاہم ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے لیے کمیشن کے ممبران کی تعداد 16 ہوتی ہے جب کہ کم ازکم 9 ممبران کی اکثریت سے چیف جسٹس کا تقرر ہوتا ہے۔

جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں چیف جسٹس پاکستان، سپریم کورٹ کے 4 ججز، اٹارنی جنرل، 2 حکومتی اراکین اور 2 اپوزیشن اراکین شریک ہوئے۔ ہر صوبے کے چیف جسٹس کے لیے صوبائی وزیر قانون، ہائی کورٹ بار نمائندہ اور سابق جج شریک ہوا۔جوڈیشل کمیشن میں پاکستان بار کی نمائندگی احسن بھون نے کی اور اسپیکر قومی اسمبلی کی نامزد روشن خورشید بھروچہ بھی شریک ہوئیں۔