مقبوضہ کشمیر :انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں جاری،کشمیریوں نظربندوں کو جیلوں میں غیر انسانی صورتال کا سامنا

بدھ 2 جولائی 2025 22:30

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 جولائی2025ء) غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرکی مختلف جیلوں میں غیر قانونی طورپر نظربند نوجوانوں اور آزادی پسند کارکنوں سمیت کشمیری سیاسی نظربندوں کو غیر انسانی صورتحال کا سامنا ہے۔جموں وکشمیر کی مختلف جیلوں سے نظربندوں پر وحشیانہ تشدد، بدسلوکی اور مذہبی بنیادوں پر انتقامی کارروائیوں کی اطلاعات سامنے آ رہی ہیں۔

کشمیر میڈیا سروس کے نمائندے نے سرینگر سے بتایاہے کہ بارہمولہ سب جیل میں جیل انچارج برکت ڈارکشمیری نظربندوں کے ساتھ ناروا سلوک کرنے کے علاوہ ان سے بھتہ بھی وصول کر رہاہے۔آٹھ سال سے زیادہ عرصے سے تعینات ایس پی برکت ڈارکشمیری نظربندوں کے اہل خانہ، خاص طور پر غریب آزادی پسند کشمیریوں سے رشوت طلب کر کے اپنے عہدے کا غلط استعمال کر رہاہے ۔

(جاری ہے)

کئی خاندانوں نے شکایت کی ہے کہ جیل انچارج برکت ڈار جیل میں اپنے پیاروں سے ملاقات کے کیلئے آنے والے کشمیریوں خصوصا خواتین کے ساتھ بدتمیزی کرتا ہے اور رشوت کا تقاضا کرتا ہے۔ مختلف چونکا دینے والے اطلاعات کے مطابق کشمیری نظربندوں کے اہل خانہ کو اپنے پیاروں سے ملاقات کیلئے برکت ڈار زیورات اور مویشی تک بیچنے پر مجبور کیا۔رشوت نہ ملنے پر جیل انچارج نے 300سے زائد کشمیری نوجوانوں کو انتقام کا نشانہ بنانے کیلئے بارہمولہ سے دور دراز کی جیلوں کوٹ بھلوال، امپھالہ، پونچھ، راجوری اور اودھمپور کے علاوہ بھارتی جیلوں میں منتقل کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔

جس سے کشمیری نظربندوں کے اہلخانہ شدید خوف میں مبتلا ہو گئے ہیں کیونکہ انہیں اپنے پیاروں سے ملاقات کیلئے دور دراز جیلوں کے چکر لگانے پڑیں گے ۔برکت ڈار نے بارہمولہ جیل کو کشمیریوں کیلئے ایذا رسانی کے مرکز میں تبدیل کردیا ہے۔پونچھ ڈسٹرکٹ جیل میں ڈی ایس پی خالد امین کشمیری نظربندوں کومذہبی انتقام کانشانہ بنارہاہے ۔ زیر حراست افراد کے مطابق اس نے مسلمان قیدیوں کی زبردستی داڑھیاں منڈوانے کا حکم دیا ہے اور جیل کے احاطے میں قرآن پاک کی تلاوت پر پابندی عائد ہے۔

پولیس افسر خالد امین حریت کارکن ضیا مصطفی کے دوران حراست قتل میں ملوث ہے اور اسکے خلاف ایک مقدمہ زیر سماعت ہے ، جس نے کشمیری سیاسی قیدیوں کے ساتھ جیل حکام کے پرتشدد اور امتیازی سلوک کی عکاسی ہوتی ہے ۔ادھر جموں کی کوٹ بھلوال جیل میں کشمیری نظربندوںکو علاج معالجے اور مناسب خوارک کی بنیادی سہولت سے مسلسل محروم رکھا جارہاہے جس کی وجہ سے وہ متعدد بیماریوںمیں مبتلا ہو گئے ہیں ۔

نظربندوں کے اہلخانہ کے مطابق گزشتہ دو سال کے دوران کوٹ بھلوال جیل میں آٹھ کشمیری علاج معالجے کی سہولت نہ ملنے کی وجہ سے دم توڑ چکے ہیں۔جیلوںمیں کشمیری نظربندوں کی زندگی کو شدید خطرات لاحق ہیں ۔ بھارتی جیل حکام اسرائیلی پالیسی پر عمل پیرا ہیں اور کشمیری سیاسی نظربندوںکو وحشیانہ ظلم و تشد د اور انتقامی کارروائی کا نشانہ بنارہے ہیں ۔

کشمیری نظربندوں کے اہل خانہ نے جیلوں کی غیر انسانی صورتحال اور انسانی حقوق کی بڑھتی ہوئی خلاف ورزیوں پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے ۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل اور انسانی حقوق کی دیگر بین الاقوامی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ جیلوں میں قید کشمیری نظربندوں کے ساتھ روا رکھے جانیوالے غیر انسانی سلوک کا فوری نوٹس لیں اور نظربندوںکی رہائی کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائیں ۔