ملک بھر میں یوم عاشور ہ عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا

عاشورہ کے جلوس روایتی راستوں سے ہوتے ہوئے مقررہ منازل پر پہنچ کر اختتام پذیر ہوئے ،شام غریباں بپا کی گئیں

پیر 7 جولائی 2025 15:23

اسلام آباد/لاہور/کراچی/پشاور/کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 جولائی2025ء)ملک بھر میں یوم عاشور ہ عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا، عزادارن نے حضرت امام حسین کی عظیم اور لازوال قربانی کو خراج عقیدت پیش کیا، ملک بھر میں یوم عاشور پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ، عاشورہ کے جلوس ملک بھر میں اپنے روایتی راستوں سے ہوتے ہوئے مقررہ منازل پر پہنچ کر اختتام پذیر ہوئے جس کے بعد شام غریباں بپا کی گئیں۔

کراچی میں مجلس عزا کے بعد نشتر پارک سے یوم عاشور کا جلوس برآمد ہوا جس میں عزاداروں کی بڑی تعداد شریک تھی، شرکا ء نے تبت سینٹر ایم اے جناح روڈ پر نماز ظہرین ادا کی، جلوس اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا حسینیہ ایرانیان امام بارگاہ کھارادر پہنچ کر اختتام پذیر ہوگیا۔

(جاری ہے)

کراچی میں جلوسوں کے لیے سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ، ڈی جی رینجرز سندھ نے کنٹرول روم کا دورہ کرکے سکیورتی انتظامات کا جائزہ لیا۔

حیدرآباد سے یوم عاشور کا مرکزی ماتمی جلوس کربلادادن شاہ پہنچ کر اختتام پذیر ہوگیا، حیدرآباد میں یوم عاشور کا مرکزی ماتمی جلوس قدم گاہ مولا علی سے برآمد ہوا تھا۔لاہور میں نثار حویلی سے برآمد ہونے والا 10 محرم الحرام کا مرکزی جلوس اپنے مقررہ راستوں پر ہوتا ہوا کربلا گامے شاہ پہنچ کر اختتام پذیر ہوا۔تاریخی نثار حویلی سے نکلنے والے عاشورہ کے جلوس میں شامل عزادار ماتم داری اور نوحہ خوانی سے حضرت امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ اور ان کے ساتھ شہدا ء کو پرسہ دیا اور شرکا ء نے امام حسین اور ان کے رفقا ء کی لازوال قربانی کو خراج عقیدت پیش کیا۔

جلوس کے شرکا ء نے چوک رنگ محل پر نماز ظہرین ادا کی، جلوس اپنے روایتی راستوں چوہٹہ مفتی باقر، مسجد وزیر خان، کشمیری بازار صرافہ بازار، گمٹی بازار، ڈبی بازار، سید مٹھا تحصیل بازار ، بازارحکیماں، بھاٹی گیٹ سے ہوتا ہوا کربلا گامے شاہ پہنچ کر اختتام پذیر ہوا۔سینئر وزیر مریم اورنگزیب نے دیگر وزرا ء کے ہمراہ کربلا گامے شاہ پہنچ کر انتظامات کا جائزہ لیا ۔

دریں اثنا یوم عاشور پر آئی جی پنجاب ڈاکٹرعثمان انور سیف سٹیزہیڈکوارٹرپہنچے اور مرکزی جلوسوں اور اہم مقامات کی سکیورٹی مانیٹرنگ کا جائزہ لیا۔راولپنڈی، پشاور میں بھی عاشورہ مرحم کے مرکزی جلوس برآمد ہوئے ،راولپنڈی میں یوم عاشور کا مرکزی جلوس 10 بجے امام بارگاہ عاشق حسین سے بر آمد ہوا، تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے علامہ حسین نے تبرکات کی زیارت کے بعد جلوس برآمد کروایا۔

پشاور میں یوم عاشور ہ کے موقع پر سخت سکیورٹی اقدامات کیے گئے تھے، یوم عاشور کے سلسلے میں ایک درجن سے زائد امام بارگاہوں سے علم اور ذوالجناح کے جلوس برآمد ہوئے۔یوم عاشور کا پہلا جلوس 11 بجے کوچی بازار امام بارگاہ اغا سید علی شاہ رضوی سے برآمد ہوا تھا۔روالپنڈی کا مرکزی جلوس کمیٹی چوک سے گزرتا ہوا فوارہ چوک پر پہنچا، عزاداروں کی طرف سے فوارہ چوک پر نماز ظہرین کی ادائیگی کی گئی، فوارہ چوک پر مقررین نے خطاب کیا، جس کے بعد جلوس اپنے روایتی راستوں ہوتا ہوا منزل پر پہنچ کر اختتام پذیر ہوگیا۔

ملتان میں آستانہ لال شاہ سے برآمد ہونے والا جلوس دربارہ شاہ شمس تبریز پہنچ کر ختم ہوگیا، امام بارگاہ زینبیہ سے برآمد ہونے والا جلوس بھی سورج میانی پہنچ کر ختم ہوا۔برصغیر پاک و ہند کامشہور استاد شاگرد کاجلوس حرم گیٹ چوک پرختم ہوگیا، امام بارگاہ حرا حیدریہ سے برآمد ہونیوالا مرکزی جلوس دربارہ شاہ شمس تبریز پر اختتام پذیر ہوا۔علاوہ ازیں کوئٹہ، چنیوٹ ، جھنگ، کوہاٹ، بہاولنگر سمیت ملک کے دیگر شہروں اور قصبوں میں نکالے گئے جلوس بھی مقررہ راستوں سے ہوتے ہوئے منزل پر پہنچ کر اختتام پذیر ہوئے۔

اسلام اباد سمیت پنجاب، خیبرپختونخواہ ، بلوچستان، سندھ، آزاد کشمیر و گلگت بلتستان میں یوم عاشور پر سخت ترین حفاظتی اقدامات کیے گئے، نواسہ رسول حضرت امام حسین علیہ السلام اور شہدائے کربلا کی یاد مرکزی جلوس کی گزر گاہوں پر خصوصی سبیلوں اور لنگر کا اہتمام کیا گیا، جہاں بڑوں کے ساتھ بچے بھی عزاداروں کی خدمت میں پیش پیش رہے۔گھروں میں بھی نیاز اور لنگر تیار کیا گیا جو پڑوسیوں اور راہگیروں میں تقسیم کیا گیا ۔

یوم عاشور پر ملک بھر 4 ہزار 836 جلوس نکالے گئے، یوم عاشور پر ملک بھر میں 5 ہزار 480 مجالس کا انعقاد کیا گیا، یوم عاشور پر ایک ہزار 301 علاقے انتہائی حساس قرار دئیے گئے ۔اسلام آباد میں آج 54 مجالس، 12جلوس جبکہ پنجاب میں 2502 مجالس اور 3025 جلوس نکالے گئے۔سندھ میں عزادار وں نے 1040 مجالس کا انعقاد کیا اور 1039 جلوس نکالے ، خیبرپختونخوا میں 735 مجالس منعقد اور 257 جلوس نکالے گئے۔

بلوچستان میں 32 مجالس، 24 جلوس، گلگت بلتستان میں 1070 مجالس، 141 جلوس اور آزاد کشمیر میں 47 مجالس اور41 جلوس نکالے گئے۔قانون نافذ کرنے والے اداروں کی طرف سے یوم عاشور ہ پر سکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات کئے گئے ، کئی شہروں میں موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی عائد رہی جبکہ مختلف مقامات پر موبائل سروس بھی معطل رہی ۔