ریاستی سرپرستی میں ہونے والی دہشتگردی کو بھارت نے بطور پالیسی پاکستان کیخلاف اپنایا ہوا ہے، لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری

بھارت کے یہ مذموم عزائم پاکستان کی سلامتی، بالخصوص بلوچستان کو غیر مستحکم کرنے کی منظم سازش کا حصہ ہیں، بھارتی ریاستی دہشتگردی کا نیٹ ورک اجیت دوول کی سربراہی میں کام کر رہا ہے،ڈی جی آئی ایس پی آر کاالجزیرہ ٹی وی کوخصوصی انٹرویو

Faisal Alvi فیصل علوی بدھ 9 جولائی 2025 15:10

ریاستی سرپرستی میں ہونے والی دہشتگردی کو بھارت نے بطور پالیسی پاکستان ..
راولپنڈی(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔09جولائی 2025)ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا ہے کہ ریاستی سرپرستی میں ہونے والی دہشتگردی کو بھارت نے ایک پالیسی کے طور پر پاکستان کے خلاف اپنایا ہوا ہے،بھارت کے یہ مذموم عزائم پاکستان کی سلامتی، بالخصوص بلوچستان کو غیر مستحکم کرنے کی منظم سازش کا حصہ ہیں، آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل نے معروف بین الاقوامی نشریاتی ادارے الجزیرہ ٹی وی کو ایک خصوصی انٹرویو میں بھارت کی ریاستی دہشتگردی، فتنہ الخوارج، اور پاکستان کی ایٹمی صلاحیت سے متعلق پاکستان کا دوٹوک مؤقف پیش کیا۔

انٹرویو کے دوران لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے وضاحت کی کہ ”خوارج“ کی اصطلاح ان مسلح گروہوں کیلئے استعمال کی جاتی ہے جو ریاست اور افواج پاکستان پر حملے کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ موجودہ فتنہ الخوارج درحقیقت اسی گمراہ عقیدے کا تسلسل ہے جو صدیوں سے مسلمانوں کو اپنے نظریاتی انحراف کی بنیاد پر قتل کرتا چلا آیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسلام میں جہاد یا قتال کا اختیار صرف ریاست کے پاس ہے۔

کسی فرد، گروہ یا تنظیم کو یہ حق حاصل نہیں۔آئی ایس پی آر کاکہنا ہے کہ انٹرویو کے دوران ڈی جی آئی ایس پی آر نے انکشاف کیا کہ بھارتی ریاستی دہشتگردی کا نیٹ ورک اجیت دوول کی سربراہی میں کام کر رہا ہے اور بھارت کی سیاسی قیادت متعدد مواقع پر پاکستان میں دہشتگردی کی پشت پناہی کا کھلم کھلا اعتراف کر چکی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ امریکہ، کینیڈا سمیت کئی مغربی ممالک بھارتی ریاستی دہشتگردی کا اعتراف کر چکے ہیں جو ایک سنگین عالمی خطرے کی نشاندہی کرتا ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے اس بات پر زور دیا کہ فتنہ الخوارج کا نہ اسلام، نہ انسانیت، نہ پاکستان اور نہ ہی ہماری روایات سے کوئی تعلق ہے۔ اسی طرح انہوں نے ”فتنہ الہندوستان“ کی اصطلاح کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ ان دہشتگردوں کیلئے استعمال کی جاتی ہے جنہیں بھارت کی مکمل سرپرستی حاصل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ عناصر بلوچستان میں خاص طور پر ملک کو غیر مستحکم کرنے کیلئے سرگرم ہیں۔

انٹرویو کے دوران جوہری پروگرام سے متعلق سوال کے جواب میں ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے واضح اور پرعزم موقف اپناتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا ایٹمی پروگرام مکمل طور پر محفوظ ہے اور کوئی بھی ملک اسے نشانہ بنانے کی جرات نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان ایک ذمہ دار اور ڈکلیئرڈ ایٹمی طاقت ہے۔ ہماری جوہری صلاحیت ناقابل تسخیر ہے اور یہ پاکستان کی دفاعی صلاحیتوں اور موجودہ علاقائی توازن پر اعتماد کی عکاسی کرتی ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے انٹرویو کے دوران ایران پر اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے پاکستان کی سیاسی و سفارتی حمایت کا اعادہ کیا۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اسلامی ممالک کے خلاف کسی بھی جارحیت کو علاقائی استحکام کیلئے سنگین خطرہ سمجھتا ہے۔الجزیرہ ٹی وی کے مطابق، ڈی جی آئی ایس پی آر کا یہ ردعمل گزشتہ ماہ وزیرستان میں ہونے والے بم دھماکے کے تناظر میں سامنے آیا ہے جس کی ذمہ داری کالعدم دہشتگرد تنظیم فتنہ الخوارج (ٹی ٹی پی) نے قبول کی تھی۔

دھماکے میں 16 فوجی جوان شہید جبکہ 20 سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے۔ان واقعات کے حوالے سے پاکستان کا واضح مؤقف ہے کہ ان حملوں میں بھارت براہ راست ملوث ہے اور پاکستان میں دہشتگردانہ کارروائیوں کی حمایت اور مالی معاونت کر رہا ہے۔