آج چینی امپورٹ کرنے کا مطلب کہ ملک میں بالکل چینی موجودنہیں ہے

چینی کے معاملے میں کرپشن نہیں تو نااہلی ضرور ہوئی ہے، چینی درآمد ہو یا برآمدنقصان کسان کا ہوتا ہے،چینی کی قیمتوں میں اضافہ ہو تو لوگ سیاستدانوں پر سوال اٹھاتے ہیں،سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 10 جولائی 2025 22:00

آج چینی امپورٹ کرنے کا مطلب کہ ملک میں بالکل چینی موجودنہیں ہے
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 10 جولائی 2025ء ) سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ آج چینی امپورٹ کرنے کا مطلب کہ ملک میں بالکل چینی موجودنہیں ہے،چینی کے معاملے میں کرپشن نہیں تو ناہلی ضرور ہوئی ہے، چینی درآمد ہو یا برآمدنقصان کسان کا ہوتا ہے،چینی کی قیمتوں میں اضافہ ہو تو لوگ سیاستدانوں پر سوال اٹھاتے ہیں۔

انہوں نے ہم نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چینی کے معاملے پر کرپشن کا الزام لگانا مشکل کام ہے لیکن ناہلی ضرور شامل ہے، چینی پاکستان میں ایکسپورٹ ہوتی رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب چینی امپورٹ کی بات ہورہی ہے تو ساتھ میں کرشنگ کا سیزن بھی آگیا ہے، اس کا مطلب کوئی سٹاک نہیں تھا۔چینی جب بھی ایکسپورٹ کی جاتی ہے تو پہلے یقینی بنایا جاتا ہے کہ چینی کا اضافی اسٹاک موجود ہو، تاکہ قیمت بڑھے تو مارکیٹ میں چینی ریلیز کردی جائے۔

(جاری ہے)

اس کا مطلب ہے کہ چینی بالکل موجود نہیں ہے، آج مہینہ پڑا ہوا ہے جب تک امپورٹ والی چینی آئے گی تو ملک کی اپنی بھی آجائے گی۔ چینی کی ملز کی اکثریت سیاسی جماعتوں کی ہے، جب پالیسی سے چینی کی قیمت بڑھتی ہے تو پھر سوال اٹھتا ہے کہ فائدہ کس کو ہوا ہے؟ ملک میں کوئی نظام نہیں چل رہا ہے، ملک میں غریب ہر سال غریب سے غریب ہوتا گیا۔ دوسری جانب وفاقی حکومت کے چینی برآمد کے بعد درآمد کے فیصلے کا معاملہ ،سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا حکومتی فیصلے سے شوگر ملز مالکان کو براہ راست فائدہ پہنچانے کا الزام ۔

مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ حکومت کے پہلے چینی کی برآمد کی اجازت پھر درآمد کی سہولت دینے کا فیصلہ آیا ہے حکومتی فیصلے سے چینی کی قیمت میں 70 روپے فی کلو اضافہ ہوگیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ فیصلے سے ایف بی آر کو ٹیکسوں کا نقصان اور ملک کو زرمبادلہ کا نقصان ہوگا یہ سب شوگر مل مالکان کے غریب اورمتوسط طبقے کی جیبوں سے مزید 35 ارب روپے ماہانہ نکلوانے کیلئے ہوا۔