قومی زبان میں ٹیکس گوشوارے خوش آئند ہے ،انہیں بھرنے میں مدد کیلئے ہیلپ لائن قائم کریں،وزیراعظم

پیر 14 جولائی 2025 17:40

قومی زبان میں ٹیکس گوشوارے خوش آئند ہے ،انہیں بھرنے میں مدد کیلئے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 جولائی2025ء)وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے آسان اورقومی زبان اردو میں ٹیکس گوشوارے کو خوش آئند قراردیتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ انہیں بھرنے کے عمل میں مدد کیلئے ہیلپ لائن قائم کی جائے، ڈیجیٹل انوائسنگ کا بھی اردو میں اجرا اور ٹیکس اصلاحات میں عام آدمی کی سہولت پر توجہ مرکوز کی جائے۔

پی ایم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق پیر کو وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن، مصنوعی ذہانت (اے آئی)پر مبنی نظام کے اطلاق اور دیگر اصلاحات پر ہفتہ وار جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ ایف بی آر کی تمام اصلاحات کی شفافیت کیلئے تھرڈ پارٹی ویلیڈیشن یقینی بنائی جائے،عوام کی سہولت کیلئے ٹیکس گوشواروں کو ڈیجیٹل، مختصر اور مرکزی ڈیٹابیس سے منسلک کرکے آسان ترین بنا دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ نئے آسان ٹیکس گوشواروں سے تنخواہ دار طبقہ سب سے زیادہ مستفید ہوگا۔ وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ ٹیکس گوشواروں (ریٹرنز) کی آسانی کے حوالے سے عوامی آگاہی مہم چلائی جائے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ نئے نظام کے تحت گوشوارے جمع کروائیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس نظام کی اصلاحات کے مثبت ثمرات وزیر خزانہ، معاشی ٹیم، چیئرمین ایف بی آر اور ان کی ٹیم کی انتھک محنت کا نتیجہ ہے،حکومت کی اولین ترجیحات میں ٹیکس بیس کا اضافہ اور غریب آدمی پر ٹیکس کے بوجھ میں مزید کمی شامل ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ مصنوعی ذہانت کے ذریعے ٹیکس اسیسمنٹ کے نظام کا اطلاق بڑی کامیابی ہے،ایف بی آر کے اقدامات قابل ستائش ہیں۔انہوں نے ہدایت کی کہ ڈیجیٹل انوائسنگ کے نظام میں شمولیت کیلئے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کو خصوصی سہولت فراہم کی جائے۔اجلاس میں وفاقی وزرا احد خان چیمہ، عطاء اللہ تارڑ، علی پرویز ملک، وزیر مملکت برائے خزانہ بلال اظہر کیانی، چیف کوآرڈینیٹر مشرف زیدی، چیئرمین ایف بی آر اور متعلقہ اعلی ٰحکام نے شرکت کی۔

اجلاس کو ڈیجیٹل انوائسنگ، ای بلٹی، ٹیکس گوشواروں کو آسان بنانے، مصنوعی ذہانت پر مبنی اسیسمنٹ سسٹم، سینٹرل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے قیام اور کارگو ٹریکنگ سسٹم پر پیش رفت ، ایف بی آر کے کمانڈ اینڈ کنٹرول یونٹ کے قیام کی پیش رفت کے حوالے سے آگاہ کیا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ اس کے لئے بڈنگ جلد مکمل کرکے ستمبر تک اسے مکمل طور پر فعال کر دیا جائے گا، اس سے نہ صرف مرکزی ڈیٹا میسر ہوگا بلکہ فیصلہ سازی میں بھی آسانی ہوگی،اجلاس کو مصنوعی ذہانت پر مبنی اسیسمنٹ نظام پر بھی بریفنگ دی گئی۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ بحری جہازوں کی آمد سے پہلے تاجروں کو پیشگی گڈز ڈیکلریشن بھرنے کی سہولت فراہم کی گئی ہے جس کے تحت اپ فرنٹ ڈیوٹیز اور ٹیکسز پر مکمل چھوٹ دی جائے گی،اس نظام کے اطلاق سے پیشگی گڈزڈیکلریشن 3 فیصد سے بڑھ کر 95 فیصد سے زائد ہونے کی توقع ہے، اس طرح ایڈوانس گڈز ڈیکلریشن والے کنٹینروں کو بحری جہاز سے سیدھا فیکٹری پہنچنے کی سہولت میسر ہوگی۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ ڈیجیٹل انوائسنگ کے ذریعے تمام چھوٹے اور بڑے کاروبار خرید و فروخت کے وقت ایف بی آر کے آن لائن نظام کے ذریعے رسید کا اجراء یقینی بنائیں گے، اس نظام کے تحت آئندہ چند ماہ میں 20 ہزار کے قریب کاروبار نظام کے ساتھ منسلک ہو جائیں گے۔ صرف ایک ماہ کے دوران اس نظام کے تحت 11.6 ارب روپے کی آٹھ ہزار انوائسز کا اجراء ہوا، اس نظام میں ٹیکس دہندگان کا پورٹل اور اس کی نگرانی کا ڈیش بورڈ شامل ہیں۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ پرال (PRAL) کے تحت نظام سے منسلک ہونے کی سہولت بغیر کسی لاگت کے مفت فراہم کی جا رہی ہے، تاجروں کی اس نظام کے حوالے سے تربیت یقینی بنائی جارہی ہے، اس نظام کے مکمل اطلاق کے بعد تاجروں کو سیلز ٹیکس گوشوارے جمع کروانے کی ضرورت بھی نہیں رہے گی کیونکہ ہر خرید و فروخت خودکار طریقے سے نظام میں ریکارڈ ہو رہی ہوگی،اس کے علاوہ بین الاقوامی سطح پر رائج نظام سے ہم آہنگ 8 ہندسوں پر مبنی مخصوص ایچ ایس کوڈ فیک اور فلائنگ انوائسنگ کا خاتمہ کرے گا اور ڈیجیٹل انوائسنگ کے ذریعے سیلز ٹیکس نظام کی کارکردگی کو جانچنا مزید سہل ہوگا۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ نظام کو موثر بنانے کیلئے کاروباری افراد کے تربیتی سیشن بھی منعقد کئے گئے۔ وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ ڈیجیٹل انوائسنگ کی سہولت کا اردو میں بھی جلد اجراء کیا جائے۔ٹیکس گوشواروں کو ڈیجیٹل اور آسان بنانے کے حوالے سے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ 15 جولائی سے تنخواہ دار طبقے کیلئے اس کا اجراء کیا جا رہا ہے جبکہ 30 جولائی کو باقی شعبوں کے ٹیکس دہندگان کیلئے بھی یہ سہولت میسر ہوگی، بتایا گیا کہ تنخواہ دار طبقے کیلئے اردو ٹیکس گوشوارے 30 جولائی تک میسر ہوں گے۔

اجلاس کو نئے اور آسان ٹیکس گوشوارے کو بھرنے کے عمل پر بریفنگ دی گئی۔وزیراعظم نے اس حوالے سے ہیلپ لائن کے قیام اور تھرڈ پارٹی عوامی سروے کی ہدایت کی۔اجلاس کو کارگو ٹریکنگ سسٹم اور ای بلٹی کے نظام پر پیش رفت سے بھی آگاہ کیا گیا، بتایا گیا کہ اس نظام کے تحت اشیا کی آمدورفت کی ریئل ٹائم مانیٹرنگ اور ان اشیا پر ٹیکس ادائیگی کی نگرانی ہم آہنگ ہونے کے ساتھ ساتھ مصنوعی ذہانت سے اسیسمنٹ ممکن ہوگی جس سے ٹیکس انفورسمنٹ مزید موثر اور بہتر ہوگی۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ نظام کا پاکستان میں اطلاق اور بین الاقوامی معیار یقینی بنانے کیلئے ترکیہ سے اس حوالے سے معاونت لی جا رہی ہے،حال ہی میں وزیر اعظم کے دورہ آذربائیجان میں ترکیہ کے صدر سے گفتگو کے بعد ترک وفد پاکستان پہنچ گیا ہے اور اس نظام کی پاکستان میں جلد تشکیل و اجرا کیلئے وفد کے ساتھ مشاورت جاری ہے۔