وزیراعظم شہباز شریف کی چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری حضرات کے لیے ڈیجیٹائزیشن اور کیش لیس اکانومی کے مراحل آسان بنانے کی ہدایت
پیر 14 جولائی 2025 23:32
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 جولائی2025ء) وزیراعظم محمد شہباز شریف نےہدایت کی ہے کہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری حضرات کے لیے ڈیجیٹائیزیشن اور کیش لیس اکانومی کے مراحل کو آسان بنایا جائے،راست کے بورڈ آف گورنرز اور چیئرمین کی تقریری ستمبر تک مکمل کی جائے،راست کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں معیشت اور کاروباری ماہرین کو شامل کیا جائے۔وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت کیش لیس و ڈیجیٹل معیشت کے حوالے سے ہفتہ وار اجلاس پیر کو یہاں منعقد ہوا۔اس موقع پروزیر اعظم نے کہا کہ معیشت کے ڈیجیٹائزیشن سسٹم میں شفافیت لانے کے حوالے سے حکومت کی اولین ترجیح ہے،حکومت سے عوام اور عوام سے حکومت کی ادائیگیوں کے طریقہ کار کی ڈیجیٹائزیشن سے شفافیت اور صارفین کے لئے آسانی پیدا ہوں گی۔
(جاری ہے)
وزیراعظم نےہدایت کی کہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری حضرات کے لیے ڈیجیٹائزیشن اور کیش لیس اکانومی کے مراحل کو آسان بنایا جائے،راست کے بورڈ آف گورنرز اور چیئرمین کی تقریری ستمبر تک مکمل کی جائے،راست کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں معاشی اور کاروباری ماہرین کو شامل کیا جائے۔وزیراعظم نے کہا کہ تمام ریاستی ملکیتی اداروں (ایس او ایز) کو بھی ڈیجیٹل نظام کے دائرہ کار میں لایا جائے۔ وزیراعظم نے ڈیجیٹل معیشت کی جانب پیشرفت مزید تیز کرنے کی ہدایت کی۔اجلاس کو کیش لیس و ڈیجیٹل معیشت کو رائج کرنے کے حوالے سے پیشرفت پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ راست کے چیف ایگزیکٹو افسر کی تعیناتی کے حوالے سے اشتہار جاری کیا جا چکا ہے،موبائل فون ایپلی کیشنز اور ڈیجیٹل بینکنگ استعمال کرنے والے صارفین کی تعداد 95 ملین سے بڑھا کے 120 ملین کی جائے گی،ڈیجیٹل ادائیگیاں 7.5 بلین روپے سے بڑھ کر 15 بلین روپے تک ہو جائیں گی،راست اور ڈیجیٹل ادائیگیوں کے حوالے سے ملک گیر عوامی آگہی مہم اگلے ماہ شروع کی جائے گی،ڈیجیٹل پے منٹ ڈیوائسز پر درآمدگی ڈیوٹی ختم کر دی گئی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ معیشت کو ترقی یافتہ ممالک کے ہم عصر کرنے کے لئے ایک ماہ کے اندر ڈیجیٹل پے منٹس انڈیکس کا اجراء کیا جا رہا ہے،سی ڈی اے بورڈ نے اسلام آباد میں ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر کے رائیٹ آف وے کی منظوری دے دی،ترسیلات زر کے نظام کو بھی ڈیجیٹائز کیا جا رہا ہے اور بیرون ممالک سے آنے والی تمام رقوم بینکنگ کے نظام کے ذریعے موصول ہوں گی۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ ڈیجیٹل ادائیگیوں کے حوالے سے چاروں صوبوں، گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر کی حکومتوں کے ساتھ بھی اشتراک کیا جا رہا ہے،اسلام آباد سٹی موبائل فون ایپلی کیشن کو راست سے منسلک کر دیا گیا ہے،اسلام آباد میں پبلک وائی فائی اور مخصوص جگہوں پر ای-لائبریریز کا قیام دسمبر 2025ء تک مکمل کر لیا جائے گا۔بریفنگ میں بتایاگیاکہ وزیراعظم کی ہدایت کے مطابق ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر کی تھرڈ پارٹی ویلیڈیشن بھی کروائی جائے گی، اس حوالے سے ابتدائی کام کیا جا رہا ہے،کیو آر کوڈز کو ادائیگی کے اہم طریقہ کار کے طور پر اپنانے کے حوالے سے سٹیٹ بینک آف پاکستان نے وفاقی حکومت، صوبائی حکومتوں اور ریگولیٹری اداروں کو ضروری ہدایات دے دی ہیں۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر کیو آر کوڈ اور ڈیجیٹل ادائیگیوں اور دیگر طریقہ کار استعمال کرنے والے کمرشل پوائنٹس کی تعداد 5 لاکھ سے بڑھا کر 2 ملین کی جا رہی ہے،حکومتی اداروں سے عوام اور عوام سے حکومتی اداروں کو ٹیکس اور نان-ٹیکس ادائیگیوں کے نظام کو ڈیجیٹائز کرنے اور راست نظام سے منسلک کرنے کے حوالے سے حکمت عملی پر تمام وفاقی وزارتوں، ڈویژنز ، ملحقہ محکموں ، ریگولیٹری اتھارٹیز ، صوبائی محکموں اور ضلعی حکومتوں کے ساتھ مشاورت کا عمل جاری ہے۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ پہلے مرحلے میں وفاقی حکومت کے مابین اور وفاقی حکومت سے صوبائی حکومت کی ادائیگیوں کا تمام ڈیٹا مکمل کر لیا گیا ہے اور ان تمام ادائیگیوں کو سو فیصد ڈیجیٹل میں تبدیل کرنے کے لئے مشاورت جاری ہے،کیش لیس اکانومی کو رائج کرنے کے لیے پہلے مرحلے میں سرکاری ملازمین کی تنخواہیں، پینشنز اور کنٹریکٹرز سے خرید و فروخت کی ادائیگی مکمل طور پر ڈیجیٹل طریقے سے کی جائے گی۔اجلاس میں وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ ، وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر احمد ، وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام شزا فاطمہ ، وفاقی وزیر پٹرولیم علی پرویز ملک ، وزیراعظم کے مشیر ڈاکٹر توقیر شاہ ، وزیر مملکت برائے خزانہ و ریلوے بلال اظہر کیانی اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔