عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لیں، کل جماعتی حریت کانفرنس

بدھ 16 جولائی 2025 16:34

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 جولائی2025ء) کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ نے عالمی برادری، انسانی حقوق کے اداروں اور دنیا کے آزاد ذرائع ابلاغ کی توجہ ایک نہایت چشم کشا اور سنگین حقیقت کی جانب مبذول کراتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جمہوریت اور انسانی حقوق کی دھجیاں اڑاتے ہوئے ظلم و جبر کا ایسا تسلسل قائم کر رکھا ہے جس کی تازہ مثال حالیہ دنوں سامنے آئی ہے، جہاں مقبوضہ کشمیر کے موجودہ کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کو محض اس لیے روک دیا گیا کہ وہ سرینگر کے نقشبند صاحب شہداء کے قبرستان جا کر اپنے اس آئینی، جمہوری اور انسانی حق کے تحت کشمیری شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنا چاہتے تھے۔

یہاں جاری بیان کے مطابق حریت رہنمائوں نے کہا کہ بھارتی قابض انتظامیہ نے دہلی سے تعینات لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے ماتحت بیوروکریسی کے ذریعے عمر عبداللہ کو قبرستان جانے سے روک کر یہ واضح کر دیا کہ مقبوضہ کشمیر میں نام نہاد الیکشن اور کٹھ پتلی حکومت محض ایک دکھاوا ہے، اصل اختیار ہمیشہ کی طرح آج بھی دہلی کے قابض حکام کے ہاتھ میں ہے۔

(جاری ہے)

حریت رہنمائوں نے کہا کہ دنیا کو جان لینا چاہیے کہ جب بھارت کی مسلط کردہ، دہلی کی مرضی سے بنی نام نہاد حکومت کا وزیر اعلیٰ بھی اپنے ہی علاقے کے ایک قبرستان تک جانے کا اختیار نہیں رکھتا تو اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ بھارت کشمیری عوام کے ساتھ کس بدترین جبر، ظلم اور انسانی حقوق کی پامالی سے پیش آ رہا ہے۔بھارت دنیا کو یہ جھوٹا تاثر دیتا ہے کہ اس نے مقبوضہ کشمیر میں جمہوری عمل مکمل کر لیا ہے اور اب یہاں ایک منتخب حکومت کام کر رہی ہے، مگر حقائق یہ ہیں کہ وہاں کی تمام انتظامیہ، سکیورٹی ادارے اور حتیٰ کہ مقامی حکومت بھی دہلی کے اشاروں پر چل رہی ہے۔

یہ واقعہ محض ایک فرد کا مسئلہ نہیں بلکہ اس پوری قابض سوچ کا عکاس ہے جو کشمیر کی آزادی کی خواہش رکھنے والوں سے بدترین دشمنی پر مبنی ہے۔یہ امر عالمی ضمیر کے لیے لمحہ فکریہ ہونا چاہیے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں دس لاکھ جدید اسلحہ سے لیس افواج کے ذریعے پوری وادی کو ایک کھلی جیل بنا رکھا ہے جہاں عوام تو درکنار، نام نہاد حکومت کے اعلیٰ ترین منصب پر بیٹھے شخص کو بھی مذہبی، سیاسی اور انسانی حقوق میسر نہیں۔

یہ کیسی جمہوریت ہے جس میں عوام اور حکومت دونوں بے اختیار ہیں؟کل جماعتی حریت کانفرنس نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ اقوام متحدہ اور دیگر عالمی ادارے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لیں، بھارت کو یہ اجازت نہ دی جائے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں جبر اور نام نہاد جمہوریت کے ذریعے عالمی رائے عامہ کو دھوکہ دے، کشمیری عوام کو ان کا حق خودارادیت دلوانے کے لیے اقوام متحدہ اپنی قراردادوں پر فی الفور عملدرآمد یقینی بنائے، عالمی انسانی حقوق کے ادارے مقبوضہ کشمیر میں غیرجانبدار مبصرین کی رسائی کے لیے دبائو بڑھائیں تاکہ دنیا اصل صورتحال کا مشاہدہ خود کر سکے۔

کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا کہ بھارت کا نام نہاد جمہوری چہرہ بری طرح بے نقاب ہو چکا ہے، کشمیری عوام اپنے شہداء کی قربانیوں کو کسی صورت فراموش نہیں کریں گے۔ کوئی پابندی، کوئی بندش اس تحریک آزادی کو نہ کل روک سکی، نہ آج روک سکتی ہے اور نہ کل روک سکے گی۔ حق خودارادیت کشمیری عوام کا ناقابل تنسیخ اور بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ حق ہے، جسے کسی بھی قابض قوت کی مرضی یا دباؤ کے ذریعے ختم نہیں۔