میٹروپولیٹن یونیورسٹی کی گرانٹ روکے جانے پر ایم کیو ایم پاکستان کی شدید مذمت

یہ اقدام کراچی دشمن، تعلیم دشمن اور پیپلز پارٹی کی متعصبانہ پالیسیوں کا تسلسل ہے،علی خورشیدی

بدھ 16 جولائی 2025 18:47

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جولائی2025ء)ایم کیو ایم پاکستان کے سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر علی خورشیدی نے بلدیہ عظمی کراچی کی جانب سے کراچی میٹروپولیٹن یونیورسٹی (KMU) کی ماہانہ گرانٹ بند کیے جانے پر شدید مذمت کا اظہار کیا ہے۔ علی خورشیدی نے اس اقدام کو کراچی دشمن، تعلیم دشمن اور پیپلز پارٹی کی متعصبانہ پالیسیوں کا تسلسل قرار دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 4 کروڑ 20 لاکھ روپے کی ماہانہ گرانٹ جو بلدیہ عظمی کی ذمہ داری تھی، اسے فروری 2025 سے روک دینا اس بات کا ثبوت ہے کہ موجودہ میئر کراچی پیپلز پارٹی کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے شہری سندھ، بالخصوص کراچی کے تعلیمی اداروں کو تباہی کی جانب دھکیل رہے ہیں۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ KMU جیسے اہم تعلیمی ادارے کو مالی بحران کا شکار کرنا، ریٹائرڈ ملازمین کے واجبات روک دینا، تنخواہوں اور بنیادی ضروریات کی خریداری میں رکاوٹ ڈالنا نہ صرف انتظامی نااہلی ہے بلکہ یہ تعلیم دشمن رویہ ہے جو کسی بھی صورت برداشت نہیں کیا جا سکتا۔

(جاری ہے)

انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کے نوجوانوں کو معیاری تعلیم فراہم کرنے والا ادارہ بلدیاتی تعصب اور بدانتظامی کا شکار بنا دیا گیا ہے۔ میئر کراچی کو بار بار خطوط لکھنے کے باوجود کوئی جواب نہ دینا ثابت کرتا ہے کہ موجودہ میئر کو کراچی کے عوام اور ان کے مسائل سے کوئی سروکار نہیں۔ علی خورشیدی نے سندھ حکومت سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر KMU کی گرانٹ بحال کی جائے، ادارے کو دیوالیہ ہونے سے بچایا جائے اور تعلیمی ماحول کو بہتر بنانے کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں۔ ساتھ ہی انہوں نے وفاقی حکومت اور اعلی عدالتوں سے بھی اپیل کی کہ وہ کراچی کے تعلیمی اداروں کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کا نوٹس لیں۔