Live Updates

جو چینی امپورٹ کی جا رہی ہے وہ اس وقت پاکستان آئے گی جب فصل کی خریداری شروع ہو جاتی ہے

نومبر میں امپورٹڈ چینی ملک میں آنے سے کسانوں کو کم قیمت پر گنے کی فروخت پر مجبور کیا جائے گا، فواد حسن فواد کا انکشاف

muhammad ali محمد علی بدھ 16 جولائی 2025 19:26

جو چینی امپورٹ کی جا رہی ہے وہ اس وقت پاکستان آئے گی جب فصل کی خریداری ..
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16 جولائی 2025ء ) حکومت کی جانب سے امپورٹ کی جانے والی چینی سے کسانوں کا بڑا نقصان ہونے کا امکان۔ تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیر فواد حسن فواد نے اپنے ایک بیان میں انکشاف کیا ہے کہ "چینی بحران میں ایک اور پہلو شامل کر لیں۔ درآمدی چینی نومبر کے آغاز میں پاکستان پہنچے گی، بالکل اس وقت جب نئی فصل کی خریداری کا عمل شروع ہوتا ہے۔

اور یوں مقامی کسانوں کو کم قیمتوں پر مجبور کر دیا جائے گا۔ یہ مت پوچھیں کہ اس کا فائدہ کس کو ہوگا؟ ۔ اس حوالے سے سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے انکشاف کیا ہے کہ حکومت چاہے تحریک انصاف کی ہو، ن لیگ کی ہو یا پیپلزپارٹی کی ہو، وہ چینی مافیا کے سامنے کھڑی ہو ہی نہیں سکتیں بلکہ حکومتیں تو چھوڑیں شوگر مافیا کے سامنے فوج بھی کھڑی نہیں ہوسکتی، میں یہ گارنٹی سے کہہ سکتا ہوں۔

(جاری ہے)

24 نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں چینی کے نام پر جس طرح کھیل ہوتا رہا ہے یہ تقریباً ہر دور حکومت میں ہوا ہے، جس وقت عمران خان کی حکومت گئی تھی تب چینی کی زیادہ سے زیادہ مارکیٹ قیمت 85 روپے فی کلو تھی اور آج چینی کی قیمت 200 روپے تک پہنچ چکی ہے، پاکستان میں بہت سارے لوگوں کو حقائق معلوم نہیں ہیں کہ ملک میں موجود کل 84 شوگر ملوں میں سے 90 فیصد شوگر ملز سیاستدانوں کی ہیں، چند ایک کے سوا باقی سب بڑے سیاسدان شوگر ملوں کے مالکان ہیں۔

شبرزیدی کا کہنا ہے کہ شوگر ملز جو چینی بناتی ہیں اس کی دو منڈیاں ہیں جن میں سے ایک کراچی اور دوسری فیصل آباد ہے، ملک کی 84 شوگر ملوں کے صرف 12 سے 15 ڈیلر ہیں اور پاکستان کی پوری شوگر انڈسٹری میں ایک بھی ڈیلر رجسٹرڈ نہیں ہے وہ چینی کے بادشاہ ہیں، چینی جب مل میں بنتی ہے اور اس کے بعد سے جب بکتی ہے تو درمیان میں کوئی ٹریل نہیں ہے، میری ان لوگوں کو کہتے جان نکل گئی کہ رجسٹریشن کراؤ لیکن وہ لوگ میرے اوپر ہنستے تھے کہ یہ پاگل ہے۔

سابق چیئرمین ایف بی آر نے انکشاف کیا کہ اگر آج پاکستان کے شہریوں کی کیش ٹرانزیکشنز نکالی جائیں کہ کون لوگ کیش نکال رہے ہیں، وہ سب سے بڑے ڈان شوگر مل ہوگی یا چینی کا ڈیلر ہوگا، پاکستان کی پوری چینی کی تجارت کیش پر چلتی ہے، یا جو سارا سلسلہ ہے اس میں اگر غور کریں تو پتا چلتا ہے چینی کی ملز ایک سال نقصان شو کرتی ہیں اور دو تین سال میں سارے پیسے پورے کرلیتی ہیں، جس نے 85 روپے فی کلو کے حساب سے چینی بنائی ہوگی آج اگر وہ کم از کم 160 کی بھی بیچ رہا ہوگا تو اس کے کتنے پیسے بن گئے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات