بیروت پر آج پھر اسرائیلی حملہ

DW ڈی ڈبلیو منگل 9 ستمبر 2025 14:20

بیروت پر آج پھر اسرائیلی حملہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 09 ستمبر 2025ء) فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی نے لبنان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے حوالے سے بتایا ہے کہ اسرائیل نے منگل کو بیروت کے جنوب میں ایک گاڑی کو نشانہ بنایا۔ نیشنل نیوز ایجنسی کے مطابق ''ایک دشمن ڈرون نے ابھی کچھ دیر پہلے ایک گاڑی کو نشانہ بنایا… یہ حملہ جیّہ اور برجا کے قصبوں کے درمیان ہوا، جو دارالحکومت سے تقریباً 30 کلومیٹرجنوب میں واقع ہیں۔

‘‘

اے ایف پی کے ایک فوٹوگرافر نے جائے وقوعہ پر ایک جلی ہوئی گاڑی دیکھی، جو ایک مسجد کے قریب تھی، جبکہ علاقے میں فوجی تعینات تھے۔

یہ حملہ ایسے وقت میں ہوا جب ایک روز قبل ہی ملک کے مشرق میں اسرائیلی فضائی حملوں میں پانچ افراد ہلاک ہوئے تھے۔

(جاری ہے)

پیر کے روز بھی حملہ کیا گیا

اسرائیل نے لبنان پر باقاعدہ فضائی حملے جاری رکھے ہیں، حالانکہ نومبر میں ایک جنگ بندی معاہدہ ہوا تھا جس کا مقصد ایک سال سے زیادہ عرصے تک جاری جھڑپوں اور دو ماہ کی کھلی جنگ کو ختم کرنا تھا، جو ایران کی حمایت یافتہ حزب اللہ کے ساتھ لڑی گئی تھی۔

پیر کو اسرائیلی فوج نے کہا تھا کہ اس نے مشرقی بقاع وادی میں 'دہشت گرد تنظیم‘ حزب اللہ کے کئی اہداف کو نشانہ بنایا، جن میں گروپ کی ایلیٹ رضوان فورس کے تربیتی مراکز شامل تھے۔

لبنان کی وزارتِ صحت نے کہا کہ ان حملوں میں پانچ افراد ہلاک ہوئے۔

اسرائیلی فوج کے عربی ترجمان أفیخای أدرعی نے بھی حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی فضائیہ نے حزب اللہ کے ٹھکانوں اور انفراسٹرکچر کو نشانہ بنایا، جن میں رضوان فورسز کا ایک تربیتی علاقہ بھی شامل تھا۔

بعد ازاں حزب اللہ نے جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کو تصدیق کی کہ ہلاک ہونے والے پانچوں افراد اس کی ملیشیا کے رکن تھے۔

معاہدے پر عمل درآمد؟

اگست میں لبنانی حکومت نے فوج کو حکم دیا کہ وہ سال کے آخر تک ایک منصوبہ تیار کرے، جس کے تحت کبھی ملک کی سب سے طاقتور سمجھی جانے والی حزب اللہ کو غیر مسلح کیا جائے، یہ فیصلہ سخت امریکی دباؤ اور اسرائیلی حملوں کے خدشات کے تحت کیا گیا۔

گزشتہ نومبر کے معاہدے کے مطابق، حزب اللہ کو اپنی فورسز کو شمال میں دریائے لیتانی سے واپس بلانا تھا، جو اسرائیلی سرحد سے تقریباً 30 کلومیٹر شمال میں واقع ہے۔

اسرائیل کو بھی لبنان سے اپنی فوج نکالنی تھی، لیکن اس نے اب بھی پانچ ایسے مقامات پر قبضہ برقرار رکھا ہوا ہے جنہیں وہ اسٹریٹجک سمجھتا ہے.

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ وہ حزب اللہ کی عسکری صلاحیتوں کو دوبارہ قائم ہونے سے روکنے اور اسرائیل کے خلاف خطرات کو ختم کرنے کے لیے اس کے ٹھکانوں پر حملے جاری رکھے گی۔

یورپی یونین نے حزب اللہ کے عسکری ونگ کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا ہے، تاہم اس کے وسیع تر سیاسی گروپ کو اس فہرست میں شامل نہیں کیا ہے۔

ادارت: صلاح الدین زین