اسرائیل کا غزہ شہر خالی کرنے کا حکم، بڑے فوجی آپریشن کی تیاری

DW ڈی ڈبلیو منگل 9 ستمبر 2025 14:40

اسرائیل کا غزہ شہر خالی کرنے کا حکم، بڑے فوجی آپریشن کی تیاری
  • بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں جھڑپ، دو فوجی اور دو مشتبہ باغی ہلاک
  • غزہ کے لیے امداد لے جانے والے فلوٹیلا میں شامل کشتی پر تیونس میں ’ڈرون حملہ،‘ مقامی حکام کی تردید
  • اسرائیل کا غزہ شہر خالی کرنے کا حکم، بڑے فوجی آپریشن کی تیاری

بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں جھڑپ، دو فوجی اور دو مشتبہ باغی ہلاک

بھارت کے زیرانتظام کشمیر میں دو روز تک جاری رہنے والی ایک جھڑپ میں منگل کے روز دو مشتبہ باغیوں اور دو بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی گئی۔

فوج کے مطابق جنوبی ضلع کولگام کے جنگلات میں پیر کو اُس وقت فائرنگ کا تبادلہ شروع ہوا، جب اہلکاروں نے خفیہ اطلاع پر مسلح جنگجوؤں کے خلاف سرچ آپریشن کیا۔ اس دوران شدید لڑائی ہوئی جو دو دن تک جاری رہی۔

(جاری ہے)

بھارتی فوج کی 15 ویں کور (چنار کور) نے سوشل میڈیا پر ایک بیان میں کہا کہ ہلاک ہونے والے فوجیوں کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا گیا ہے۔

حکام نے بتایا کہ مارے گئے عسکریت پسندوں کی شناخت کی جا رہی ہے۔

واضح رہے کہ مسلم اکثریتی خطہ کشمیر 1947 میں برصغیر کی تقسیم کے بعد سے بھارت اور پاکستان کے درمیان منقسم ہے، جبکہ دونوں ممالک اس پر اپنی مکمل ملکیت کے دعوے کرتے ہیں۔ سن 1989 سے مسلح گروہ بھارتی حکمرانی کے خلاف بغاوت کر رہے ہیں، جو یا تو مکمل آزادی یا پاکستان کے ساتھ الحاق کا مطالبہ کرتے ہیں۔

اس تنازعے میں اب تک دسیوں ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں سے زیادہ تر عام شہری تھے۔


غزہ کے لیے امداد لے جانے والے فلوٹیلا میں شامل کشتی پر تیونس میں ’ڈرون حملہ،‘ مقامی حکام کی تردید

غزہ کے لیے امداد لے جانے والی انسانی حقوق کی عالمی تنظیم کی کشتی تیونس میں مبینہ طور پر ایک ڈرون حملے کی زد میں آ گئی، تاہم مقامی حکام نے اس الزام کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ محض آگ لگنے کا واقعہ تھا۔

گلوبل سُمود فلوٹیلا نامی تنظیم نے ایک بیان میں کہا کہ اس کے قافلے میں شریک پرتگال کے جھنڈے تلے سفر کرنے والی ’’فیملی بوٹ‘‘ نامی کشتی کو ایک ڈرون نے نشانہ بنایا، تاہم اس پر سوار کوئی شخص زخمی نہیں ہوا۔

اس گروپ نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو بھی جاری کی، جس میں ایک چمک دار شعلہ کشتی پر گرتا دکھائی دیتا ہے اور فوری طور پر آگ بھڑک اٹھتی ہے۔

اس فلوٹیلا کا مقصد غزہ کے محصور عوام تک امداد پہنچانا ہے اور تنظیم نے کہا ہے کہ یہ واقعہ اس کے مشن میں رکاوٹ نہیں بنے گا۔ منگل کو تیونس میں اس حوالے سے ایک پریس کانفرنس بھی متوقع ہے۔

ادھر تیونس کی وزارت داخلہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ڈرون حملے کی اطلاعات بے بنیاد ہیں۔ حکام کے مطابق واقعے کی تحقیقات جاری ہیں اور ابتدائی طور پر یہ طے پایا ہے کہ کشتی پر لائف جیکٹ میں آگ لگنے سے یہ حادثہ پیش آیا۔

اسرائیلی حکومت اور فوج نے اس واقعے پر کسی تبصرے کے لیے فوری طور پر کوئی جواب نہیں دیا۔


اسرائیل کا غزہ شہر خالی کرنے کا حکم، بڑے فوجی آپریشن کی تیاری

اسرائیلی فوج نے آج نو ستمبر بروز منگل غزہ شہر کے تمام رہائشیوں کو شہر خالی کرنے کا حکم دے دیا تاکہ مجوزہ بڑے فوجی حملے کی تیاری کی جا سکے۔ فوجی ترجمان اویخائے ادرعی نے عربی زبان میں جاری کردہ ایک بیان میں کہا، ’’فوج حماس کو شکست دینے کے لیے پرعزم ہے اور غزہ شہر میں بھی بھرپور طاقت کے ساتھ کارروائی کرے گی، جیسا کہ اس نے غزہ پٹی کے دیگر علاقوں میں کیا۔

‘‘

بیان میں شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ساحلی راستے کے ذریعے جنوبی غزہ کے علاقے المواصی منتقل ہو جائیں، جسے اسرائیل نے ’’انسانی ہمدردی کا زون‘‘ قرار دیا ہے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ پورے غزہ شہر کو خالی کرنے کا حکم دیا گیا ہے، اس سے قبل صرف مخصوص علاقوں کے لیے ہی ایسے احکامات جاری ہوتے تھے۔

اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے پیر کو غزہ سٹی کے شہریوں کو متنبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ’’وہاں سے نکل جائیں‘‘ کیونکہ شہر میں بڑے زمینی فوجی آپریشن کی تیاری کی جا رہی ہے۔ نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیلی فوج نے حالیہ دنوں میں ’’ دہشتگردوں کے زیر استعمال پچاس عمارتوں‘‘ کو منہدم کیا ہے اور یہ کارروائیاں صرف آغاز ہیں۔

وزیر دفاع اسرا‎ئیل کاٹز نے کہا کہ پیر کو غزہ پر ’’طوفانی حملے‘‘ کیے گئے، جن میں 30 بلند عمارتیں اور درجنوں دیگر اہداف تباہ کیے گئے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر حماس نے ہتھیار نہ ڈالے اور یرغمالیوں کو رہا نہ کیا تو ’’انہیں ختم کر دیا جائے گا اور غزہ برباد ہو جائے گا۔

‘‘

غزہ شہر غزہ پٹی کے فلسطینی علاقے کا سب سے بڑا شہری مرکز ہے، جہاں تقریباً 10 لاکھ افراد آباد ہیں۔ نیتن یاہو کے مطابق اب تک تقریباً ایک لاکھ افراد اس علاقے کو چھوڑ چکے ہیں۔ امدادی اداروں نے خبردار کیا ہے کہ یہ صورتحال شہری آبادی کے لیے انسانی بحران کو مزید سنگین بنا دے گی۔


ادارت: مقبول ملک، رابعہ بگٹی