Live Updates

پٹرولیم منصوعات میں اضافہ، ریلوے، پبلک ٹرانسپورٹرز اور گڈز ٹرانسپورٹ نے کرایوں میں اضافہ کر دیا

محکمہ ریلوے نے فریٹ ٹرین میں کوئلہ کے کرایوں میں 3 فیصد جبکہ فرٹیلائزر کے کرایوں میں 2 فیصد، پبلک ٹرانسپورٹرز نے 250 فیصد اورگڈز ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں بھی 20 فیصد اضافہ کردیا ، ریلوے حکام نے کرایوں میں اضافہ کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا

Faisal Alvi فیصل علوی جمعرات 17 جولائی 2025 12:30

پٹرولیم منصوعات میں اضافہ، ریلوے، پبلک ٹرانسپورٹرز اور گڈز ٹرانسپورٹ ..
لاہور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17جولائی 2025)پٹرولیم منصوعات میں اضافہ کے باعث پاکستان ریلوے، پبلک ٹرانسپورٹرز اور گڈز ٹرانسپورٹ نے کرایوں میں اضافہ کر دیا، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد شہریوں کیلئے ٹرین سے سفر کرنا اور اشیاء ضروریہ منگوانا دونوں مزید مہنگے ہو گئے، محکمہ ریلوے نے فریٹ ٹرین میں کوئلہ کے کرایوں میں 3 فیصد جبکہ فرٹیلائزر کے کرایوں میں 2 فیصد اضافہ کیا ہے جس کا باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔

نئے کرایوں کا اطلاق مسافر ٹرینوں کیلئے 18 جولائی اور گڈز ٹرینوں کیلئے 21 جولائی سے ہوگا۔ ریلوے حکام نے تمام میل، ایکسپریس، انٹر سٹی اور مسافر ٹرینوں کے کرایوں میں اضافہ کیا گیا ہے۔ڈیزل کی قیمت میں 11 روپے 37 پیسے کا اضافہ ہونے کی وجہ سے پاکستان ریلوے پر روزانہ کی بنیاد پر 39 لاکھ 86 ہزار 500 روپے اورماہانہ 11 کروڑ 95 لاکھ روپے کا اضافی بوجھ پڑا ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان ریلوے کے سسٹم پر روزانہ کی بنیاد پر اوسطاً 3 لاکھ 50 ہزار لیٹر ڈیزل استعمال ہوتا ہے۔دوسری جانب پبلک ٹرانسپورٹرز نے بھی عوام پر اضافی بوجھ ڈال دیا ہے اور کرایوں میں 250 روپے تک کا اضافہ کر دیا ہے۔گڈز ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں بھی ہوشربا 20 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔لاہور سے راولپنڈی کا کرایہ 2180 روپے سے بڑھا کر 2270 روپے کر دیا گیا جبکہ لاہور سے پشاور کا کرایہ 2600 سے بڑھ کر 2850 روپے ہو گیا۔

لاہور سے فیصل آباد کا کرایہ 1110 سے بڑھ کر 1150 روپے کر دیا گیا۔اسی طرح لاہور سے کراچی کا کرایہ 20 ہزار روپے اضافے کے بعد ایک لاکھ 20 ہزار روپے ہو گیا۔لاہور سے پشاور کا کرایہ 16 ہزار روپے بڑھ کر 96 ہزار روپے ہو گیاجبکہ لاہور سے راولپنڈی کا کرایہ 12 ہزار روپے اضافے کے بعد 72 ہزار روپے مقرر کیا گیا۔گڈز ٹرانسپورٹرز کے صدر طارق نبیل کاکرایوں میں اضافے کے حوالے سے کہنا ہے کہ ایک ماہ میں ڈیزل کی قیمت میں تین بار اضافہ ہو چکا ہے۔

ٹول ٹیکسز اور دیگر سرکاری محصولات میں بھی اضافے نے ٹرانسپورٹرز کو دباؤ میں ڈال دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ڈیزل کی قیمت میں تقریباً 30 روپے کا اضافہ ہوا ہے۔مہنگے ایندھن، بڑھتے کرائے اور ٹیکسوں کے طوفان میں گھرے عوام ایک بار پھر مہنگائی کی چکی میں پسنے لگے ہیں۔ حکومت کی جانب سے کوئی ریلیف نہ ملنے پر تشویش بڑھتی جا رہی ہے۔خیال رہے کہ اس سے قبل بھی 2 جولائی کو پاکستان ریلوے نے ایک ماہ کے دوران دوسری بار مسافر، ایکسپریس اور میل ٹرینوں کے کرایوں میں اضافہ کیا گیا تھا۔

ایکسپریس اور مسافر ٹرین کے کرایوں میں 2 فیصد اضافہ کیا گیا تھا جس کا اطلاق 4 جولائی 2025 سے ہوا تھا، اضافہ ایڈوانس بکنگ پر بھی عائد کیا گیا تھا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق ٹرین کرایوں میں اضافے کا اطلاق 4 جولائی سے کیا جائے گا۔ ریلوے کرایوں کا اطلاق تمام مسافر، پسنجر، شٹل اور سیلونز گاڑیوں پر ہوگا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق 2 فیصد کرایہ بڑھنے کا اطلاق ایڈوانس بکنگ پر بھی عائد ہوگا۔

Live مہنگائی کا طوفان سے متعلق تازہ ترین معلومات