Live Updates

پاکستان کی معیشت مسلسل بہتری کی جانب گامزن ہے، حکومتی اصلاحات، مالی نظم اور پالیسی اقدامات نے ملک کو معاشی استحکام کی راہ پر ڈال دیا ہے، مشیرِ خزانہ خرم شہزاد

جمعرات 17 جولائی 2025 20:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 جولائی2025ء) مشیرِ خزانہ خرم شہزاد نےکہاہے کہ پاکستان کی معیشت مسلسل بہتری کی جانب گامزن ہے اور ایک سال کے اندر حاصل ہونے والی کامیابیاں اس کا واضح ثبوت ہیں ،حکومتی اصلاحات، مالی نظم اور پالیسی اقدامات نے ملک کو معاشی استحکام کی راہ پر ڈال دیا ہے۔بدھ کو ویڈیو پیغام میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت ایک مشکل دور سے نکل کر پائیدار بہتری کی طرف گامزن ہے اور گزشتہ ایک سال کے دوران حاصل ہونے والی معاشی کامیابیاں اس کی واضح علامت ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مہنگائی کی شرح میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی ہے جو پچھلے سال 23 فیصد تھی، اب گھٹ کر 4.5 فیصد رہ گئی ہے، یہ گزشتہ تین برس کی کم ترین سطح ہے، بنیادی مہنگائی (خوراک و توانائی نکال کر) 9.6 فیصد رہی جو مالیاتی نظم و ضبط کا ثبوت ہے، فی کس آمدنی میں 10 فیصد اضافہ ہوا ہے جو 1824 ڈالر تک پہنچ گئی ہے، ماہانہ گھریلو آمدنی اوسطاً 42,000 روپے ہو گئی ہے جو گزشتہ سال 38,700 روپے تھی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پالیسی ریٹ جو گزشتہ سال 22 فیصد تھا، اب کم ہو کر 11 فیصد ہو چکا ہے،بجٹ میں تنخواہ دار طبقے، چھوٹے کاروبار، ہائوسنگ، نوجوانوں اور زرعی شعبے کے لیے خصوصی اقدامات کیے گئے۔انہوں نے کہا کہ سب سے بڑی اصلاح ٹیرف ریفارم ہے جس کے تحت درآمدی ڈیوٹیز میں کمی کی گئی تاکہ صنعتیں سستا خام مال حاصل کر سکیں اور برآمدات میں اضافہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ ورلڈ بینک نے پاکستان کے ساتھ پہلا کنٹری پارٹنرشپ ایگریمنٹ (سی پی اے) سائن کیا ہے جس کے تحت اگلے 10 سالوں میں 20 بلین ڈالر تک کی معاونت فراہم کی جائے گی، اسی طرح آ ئی ایف سی نے بھی پاکستان میں 20 بلین ڈالر کی طویل المدتی سرمایہ کاری کا اعلان کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پینشن، توانائی اور نجکاری کے شعبوں میں اصلاحات جاری ہیں، زراعت کو مالی معاونت میں 16 فیصد اضافہ ہوا ہے، پرائیویٹ سیکٹر کو بینک کریڈٹ کی مد میں 710 ارب روپے دیئے گئے جو پچھلے سال کے مقابلے میں 38 فیصد زیادہ ہے،توانائی کے شعبے میں 1275 ارب روپے کا سرکلر ڈیٹ حل کیا گیا جبکہ بجلی کی قیمتوں میں 7.5 روپے فی یونٹ کمی کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کی ٹیکس محصولات میں 26 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔بیرونی خسارہ جو گزشتہ سال 2 ارب ڈالر تھا، اب 1 ارب ڈالر کا سرپلس ہو چکا ہے۔ترسیلات زر ریکارڈ سطح 38 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں، زرمبادلہ ذخائر اب ساڑھے تین ماہ کی درآمدات پورا کرنے کے قابل ہو چکے ہیں جو 2023ء میں صرف ایک مہینہ تھا۔انہوں نے کہا کہ عالمی ریٹنگ ایجنسیوں موڈیز اور فچ نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ اپ گریڈ کر دی ہے، پاکستان کی سٹاک مارکیٹ نے سال 2024ء میں 60 فیصد ریٹرن دیا اور عالمی سطح پر دوسری بہترین مارکیٹ ثابت ہوئی۔

مشیرِ خزانہ نے کہا کہ چیلنجز اپنی جگہ موجود ہیں، لیکن حکومت پرعزم ہے کہ پاکستان کو معاشی ترقی، روزگار کے مواقع اور مالی استحکام کی راہ پر گامزن رکھے، ہم بہتر مستقبل کی جانب بڑھ رہے ہیں۔\395
Live مہنگائی کا طوفان سے متعلق تازہ ترین معلومات