امریکہ نے ٹرمپ کے متوقع دورہ پاکستان کی خبروں کی تردید کر دی

DW ڈی ڈبلیو جمعہ 18 جولائی 2025 10:40

امریکہ نے ٹرمپ کے متوقع دورہ پاکستان کی خبروں کی تردید کر دی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 18 جولائی 2025ء) جمعرات کو وائٹ ہاؤس نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دورہ پاکستان کی ’افواہوں‘ کو مسترد کر دیا۔ وائٹ ہاؤس کے ایک اہلکار نے کہا، ’’اس وقت صدر کا پاکستان کا کوئی دورہ طے نہیں ہوا ہے۔‘‘

یہ رد عمل اس معاملے سے واقف ذرائع کے حوالے سے، جمعرات کو دو پاکستانی ٹیلی ویژن نیوز چینلز کی رپورٹ کے بعد سامنے آیا، جس میں کہا گیا تھا کہ امریکی صدر ستمبر میں پاکستان کا دورہ کریں گے۔

پاکستان کی وزارت خارجہ نے بھی کہا کہ امریکی صدر کے ستمبر میں دورہ پاکستان کے حوالے سے کوئی معلومات نہیں ہیں۔

دفتر خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان نے جمعرات کو کہا کہ اُن کے پاس ستمبر میں امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دورۂ پاکستان سے متعلق گردش کرنے والی خبروں کے بارے میں ’’کوئی معلومات نہیں‘‘ ہیں۔

(جاری ہے)

اسلام آباد میں امریکی سفارت خانے کے ترجمان نے بھی روئٹرز کو بتایا کہ ’’ہمارے پاس اس حوالے سے اعلان کرنے کو کچھ نہیں ہے۔

‘‘ اور کہا کہ صدر کے شیڈول کی تصدیق کے لیے وائٹ ہاؤس سے رابطہ کیا جا سکتا ہے۔

پاکستان کے جیو اور اے آر وائی نیوز چینلز دونوں نے رپورٹ کیا تھا کہ ٹرمپ ستمبر میں اسلام آباد پہنچنے کے بعد بھارت کا بھی دورہ کریں گے۔

خبر پر معذرت

خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق دونوں سرکردہ پاکستانی ٹیلی ویژن نیوز چینلز، جیو اور اے آر وائی نیوز نے، ان رپورٹس کو واپس لے لیا ہے۔

اور ان میں سے ایک نے معافی نامہ جاری کیا ہے۔

جیو نیوز نے ایک بیان میں کہا، ’’بغیر تصدیق کے، خبر نشر کرنے پر جیو نیوز اپنے ناظرین سے معذرت خواہ ہے۔‘‘

اے آر وائی کے ایک سینئر انتظامی اہلکار نے روئٹرز کو بتایا کہ اس نے پاکستان کے دفتر خارجہ کے اس بیان کے بعد خبر واپس لینے کا فیصلہ کیا کہ اسے صدر ٹرمپ کے دورے کا کوئی علم نہیں۔

خیال رہے کہ آخری بار امریکی صدر جارج ڈبلیو بش نے 2006 میں پاکستان کا دورہ کیا تھا۔

پاکستان امریکہ تعلقات میں اہم پیش رفت

امریکہ اور پاکستان کے تعلقات میں اس وقت بڑا فروغ دیکھنے میں آیا جب ٹرمپ نے گزشتہ ماہ وائٹ ہاؤس میں پاکستان کے آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ملاقات کی اور لنچ کی میزبانی کی۔

تقریب کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے، ٹرمپ نے دورہ کرنے پر پاکستان کے فوجی سربراہ کا شکریہ ادا کیا اور بھارت کے ساتھ مزید فوجی کشیدگی کو روکنے میں آرمی چیف کے کردار کا اعتراف کیا تھا۔

ٹرمپ نے کہا تھا کہ عاصم منیر سے ملنا ان کے لیے اعزاز کی بات ہے۔ ’’میں نے اسے جنگ میں نہ جانے کے لیے شکریہ ادا کرنے کے لیے مدعو کیا۔ وہ جنگ بندی کو محفوظ بنانے میں مدد کے لیے تعریف کے مستحق ہیں۔‘‘

امریکی صدر نے مزید کہا تھا کہ پاکستان اور بھارت دونوں ایٹمی طاقتیں ہیں۔ ’’ہم پاکستان کے ساتھ تجارتی معاہدے پر بات چیت کر رہے ہیں۔

دونوں ممالک کی قیادت واقعی قابل ذکر ہے۔‘‘

ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے وائٹ ہاؤس میں عاصم منیر کی میزبانی کو ایک غیر معمولی واقعہ قرار دیا گیا۔ یہ میٹنگ اپنی نوعیت کی ایسی پہلی تھی، جب کسی امریکی صدر نے وائٹ ہاؤس میں پاکستان کے سویلین حکام کی موجودگی کے بغیر ہی فوجی سربراہ کی میزبانی کی۔

ادارت: صلاح الدین زین