? دورہ کابل اورافغان اعلی حکام سے دوطرفہ مسائل پرگفتگوسے دونوں ممالک کیلئے معاملات کونیک نیتی سے آگے بڑھانے کی دورس نتائج برآمدہونگے،امیر مولاناعبدالقادر لونی

جمعہ 18 جولائی 2025 22:55

lکوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 جولائی2025ء) جمعیت علما اسلام نظریاتی پاکستان کے قائم مقام امیر مولاناعبدالقادر لونی جنرل سیکرٹری مفتی شفیع الدین ڈپٹی سکرٹری مولانامحمودالحسن قاسمی مرکزی سکرٹری اطلاعات سید حاجی عبدالستارشاہ چشتی حاجی حیات اللہ کاکڑ نے حکومت پاکستان کے اعلی سطحی وفدکیدورہ کابل افغان رئیس الوزرا افغان وزیرداخلہ وزیرخارجہ سے ملاقاتوں اورریلوے لائن بچھانے کے تین ملکی معاہدوں کاخیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے اعلی سطحی وفودکے نائب وزیراعظم اسحاق ڈارکی قیادت میں دورہ کابل اورافغان اعلی حکام سے دوطرفہ مسائل پرگفتگوسے دونوں ممالک کیلئے معاملات کونیک نیتی سے اگے بڑھانے کی دورس نتائج برآمدہونگے اورخطے پراچھے اثرات مرتب ہونگے اوردونوں برادراسلامی ممالک کے اعلی قیادت سے دونوں ممالک کے درمیان اچھے برادرانہ تعلقات کے قیام تعاون پرزوردیتے ہوئے کہاکہ ان شااللہ اس دوروں کے اچھے نتائج برآمدہونگے اورآپس میں مضبوط تعلقات ہی سے دشمن قوتوں کے ناپاک عزائم ناکام ہونگے انھوں نے کہاکہ پاکستانی اعلی سطحی وفدکے پہلے دورہ کابل اورامارت کے وفودکے اورتجارتی معاہدوں امن کے بحالی کے حوالے سے نکات اورریلوے لائن بچھانے کی تین مکلی معاہدہ پردسخط اوردیگرامورپراتفاق کواچھی پیش رفت قراردیا ہے اورکہاکہ افغان مہاجرین کو ہراساں کرنے کا سلسہ بند کیا جائے بلکہ 50 سال سے زائد ہو چکا ہے کہ افغان مہاجرین آباد ہے ان افغان مہاجرین کو شہریت دیا جائے افغانوں کے ساتھ صدیوں پر محیط تعلقات اور رشتہ داریاں ہیں پاکستان افغانستان کے مفادات آپس میں ملے ہوئے ہیں مستقل اور پائیدار امن خطے کی سلامتی اور ترقی وخوشحالی کے لیے مسائل کو افہام وتفہیم سے حل کرنے سینفرتوں کاخاتمہ ھوگاانہوں نے کہا کہ پاک افغان تعلقات، استحکام اور روابط پورے خطے کے لیے اہم ہے موجودہ درپیش حالات کو سنجیدگی سے لیا جائے اختلافات وتنازعات کو مذاکرات کی میز پر حل کریں باہمی تعاون اور مضبوط سفارتی تعلقات استوار کرنے سے مسائل حل ہو گی دونوں ممالک خارجہ پالیسی اور علاقائی حکمت عملی کو مرتب کرے دونوں ممالک مشترک سرحدات کے علاوہ اسلام کے مضبوط رشتوں میں بندھے ہوئے پچاس سالہ کے مہمان نوازی واحسانات کو برقرار رکھیں دونوں ممالک کے عوام سرحدات پرآباداقوام کے آپس میں رشتہ داریاں ہے انھوں نیچمن بولدک تورخم اوردیگرباڈروں پرمقامی عوام کیامدورفت کیئیسابقہ طریقہ بحال کرنیپرزوردیاہیاوران سیدورس نتائج برامدہونگیاورکہاکہ پاک افغان عوام کیباڈروں پرابادقبائل کیہرخاندان دونوں جانب ابادادھاگھرپاکستان ادھاگھرباڈرپاس اوراپس میں بہت بڑی تعدادمیں رشتہ داریاں ہیاوردونوں ممالک کیعوام یک دوسریسیجدانھیں ہوسکتے ہیاوردوں ممالک کوسرحدات پراباداقوام ا ورتاجروں کیلئیانیجانیکی سابقہ پچاس سالوں سیرائج طریقہ کارکوبحال کیاجائیجس مزیداچھیتعلقات میں اضافہ پاک افغان دشمن قوتوں کیحوصلہ شکنی اوردونوں ممالک کیبرادرعوام کیدرمیان نفرتوں کوپھیلانے کی سازشیں ان شااللہ ناکام ہونگی