کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں نے ” یوم الحاق پاکستان“ منایا

ہفتہ 19 جولائی 2025 18:11

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 جولائی2025ء) کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں نے آج ” یوم الحاق پاکستان“ اس تجدید عہد کے ساتھ منایا کہ وہ جموں و کشمیر کی بھارتی تسلط سے آزادی اورپاکستان کے ساتھ الحاق تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کشمیریوں کے حقیقی نمائندوں نے19جولائی 1947کو سرینگر کے علاقے آبی گزر میں سردار محمد ابراہیم خان کی رہائش گاہ پر آل جموں وکشمیر مسلم کانفرنس کے اجلاس میں ”الحاق پاکستان “کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کی تھی۔

یہ پیشرفت تقسیم برصغیر کے منصوبے کے تحت پاکستان اور بھارت کی صورت میں دو آزاد ریاستوں کی باقاعدہ تشکیل سے تقریبا ایک ماہ قبل ہوئی تھی۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیرقانونی طور پر نظر بند چیئرمین مسرت عالم بٹ نے دلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل سے ایک پیغام میں کہا کہ 19جولائی جموں وکشمیر کی تاریخ کا ایک انتہائی اہم دن ہے جب 1947میں اس روز کشمیریوں نے اپنی تاریخی ’قراردادالحاق پاکستان“کے ذریعے اپنا مستقبل مملکت خداداد کیساتھ وابستہ کر لیا تھا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یہ تاریخی قرار داد کشمیریوں کے حقیقی جذبات واحساسات کی ترجمان ہے اور وہ اس قرارداد کو عملی جامہ پہنانے کیلئے گزشتہ78برس سے قربانیوں کی ایک عظیم تاریخ رقم کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کا ظلم وستم کشمیریوں کے دلوں میں موجود پاکستان کی محبت ختم نہیں کرسکا ہے اور وہ اسکے تسلط کے خاتمے اور پاکستان میں شامل ہونے کیلئے عظیم قربانیاں دے رہے ہیں۔

کشمیر میڈیاسروس کی طرف سے آج ”یوم الحاق پاکستان “ کے موقع پر جاری کی جانے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ ”بھارتی قبضے سے آزادی اور پاکستان کے ساتھ الحاق“ کے لیے گزشتہ تقریباً 78 برس کے دوران ساڑے چار لاکھ کے لگ بھگ کشمیریوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیاہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارت کے تمام تر جابرانہ ہتھکنڈوں کے باوجود کشمیریوں کے حوصلے بلند ہیں اور وہ اسکے قبضے سے آزادی کے مطالبے سے دستبردار ہونے کیلئے ہرگز تیار نہیں ۔

کے ایم ایس رپورٹ میں کہا گیا کہ کشمیریوں کی پاکستان کے ساتھ عقیدت و محبت انمٹ و لازوال ہے اور وہ حق خود ارادیت کے حصول کی جدوجہد میں اپنی بھر پور سیاسی ، سفارتی اور اخلاقی حمایت پر اسکے انتہائی مشکور ہیں۔دریں اثنا ءمقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی پولیس کے کاﺅنٹر انٹیلی جنس کشمیر(سی آئی کے) ونگ نے آج وادی کشمیر کے چار اضلاع گاندر بل ،بڈگام، سرینگر اور پلوامہ میں 10مقامات پر چھاپے مارے۔

گاندر بل میں چھ ، بڈگام میں دو جبکہ سرینگر اور پلوامہ میں ایک ایک مقام کی تلاشی لی گئی۔پولیس نے کہا ہے کہ یہ چھاپے غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون ”یو اے پی اے“ کے تحت درج مقدمات کے سلسلے میں ڈالے گئے۔ بھارتی پولیس نے آج کانگریس کو ریاستی حیثیت کی بحالی کے حوالے سے سرینگر میں احتجاجی مظاہرے سے روک دیا۔ پولیس نے لیفٹیننٹ گورنر کی سربراہی میں قائم انتظامیہ کی ہدایت پر کانگریس کے دفترکو سیل کردیا اور پارٹی رہنمائوں اورکارکنوں کو دفتر پہنچنے سے روک دیا۔