ماہ جولائی کشمیریوں کی لازوال تحریکِ آزادی کی علامت ہے ،وزیر اطلاعات آزاد جموں وکشمیر

پیر 21 جولائی 2025 23:00

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 جولائی2025ء) وزیر اطلاعات آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر پیر محمد مظہر سعید شاہ نے کہا ہے کہ ماہ جولائی کو تحریک آزادی کشمیر کے حوالہ سے خاص اہمیت حاصل ہے۔جولائی کشمیریوں کی اس لازوال تحریکِ آزادی کی علامت ہے جو دہائیوں سے ظلم، جبر، اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف جاری ہے۔ اہل کشمیر کے لیے جولائی کا مہینہ ایک خونچکاں تاریخ، جدوجہد، اور قربانیوں کی یاد تازہ کرتا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک وفد سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وزیر اطلاعات آزاد کشمیر نے کہا کہ جولائی کے مہینے کی سب سے اہم اور المناک تاریخ 13 جولائی ہے۔ 1931 میں اسی دن سری نگر کی سینٹرل جیل کے باہر 22 کشمیری مسلمانوں کو اذان دیتے ہوئے گولیوں سے شہید کیا گیا۔

(جاری ہے)

یہ اذان کی صدا میں لپٹی ہوئی آزادی کی فریاد کا دن ہے، یہ شہادتیں اس جدوجہد کا آغاز تھیں جس نے کشمیر میں آزادی کی چنگاری کو شعلہ بنا دیا۔

انہوں نے کہا کہ 8 جولائی 2016 کوبرہان وانی کی شہادت کا دن ہے۔ پہاڑوں کی وادیوں میں ایک جوان ،ایک نظریہ، ایک صدا، ایک بیداری کی علامت تھا،کوکرناگ کے جنگلوں میں بھارتی سنگینوں نے اس چراغ کو بجھا دیا،لیکن وہ چراغ بجھا نہیں جل اُٹھا ہر دل میں، ہر بستی میں، ہر آنگن میں جل رہا ہے۔ انہوں نےکہا کہ 10 جولائی کو مجاہد اول سردار عبدالقیوم خان کی رخصتی کا دن ہے جب تحریک کا باب، استقلال کا ستون خاموشی سے رخصت ہو گیا۔

19 جولائی 1947 کو سرینگر کے علاقے آبی گزر میں ایک سادہ سا مکان تاریخ کا مرکز بن گیا جب غازی ملت سردار محمد ابرہیم خان کی قیادت میں ریاست جموں وکشمیر کی مسلمہ قیادت نے پاکستان سے الحاق کی قرارداد منظور کی،31 جولائی 2003 کو غازی ملت سردار محمد ابراہیم خان اس دنیا سے کوچ کر گئے۔ انہوں نے کہا کہ ماہِ جولائی ہمیں صرف ماضی کی یادیں نہیں دیتا، بلکہ مستقبل کی سمت بھی متعین کرتا ہے۔جولائی کا مہینہ ہمیں بتاتا ہے کہ قربانیاں رائیگاں نہیں جاتیں، اور شہیدوں کا لہو ہمیشہ راستہ دکھاتا ہے۔ کشمیر کی فضاؤں میں آج بھی اذانوں کی بازگشت، ماں کی دعا اور شہید کے خون کی مہک زندہ ہے۔ جولائی ہمیں سکھاتا ہے کہ ظلم عارضی ہوتا ہے، مگر آزادی کی تڑپ ابدی ہوتی ہے۔