بھارت نے مئی کی شکست کے بعد بی ایس ایف کا ڈرون یونٹ قائم کردیا

ڈرون یونٹ قائم کرنے کا فیصلہ

بدھ 23 جولائی 2025 16:18

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جولائی2025ء)رواں سال مئی میں پاکستان کے خلاف شروع کیے گئے آپریشن سندور میں ذلت آمیز شکست کے باوجود بھارت نے اپنے جارحانہ اقدامات کو جاری رکھتے ہوئے پاک بھارت سرحد پر تعیناتی کے لیے ایک نیا ڈرون سکواڈرن قائم کردیاہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی پیراملٹری بارڈر سکیورٹی فورس سرحدی علاقوں بالخصوص پنجاب اور جموں سے ملحقہ علاقوں میں اپنی نگرانی اور فوری ردعمل کی صلاحیتوں کو مضبوط بنانے کے لئے ڈرون سکواڈرن قائم کر رہی ہے۔

یہ اسکواڈرن جو مخصوص سرحدی چوکیوں پر تعینات ہونگے، جاسوسی، نگرانی اور حملہ کرنے والے ڈرونز یا بغیر پائلٹ کے فضائی گاڑیوں (UAVs)اور ان مشینوں کو چلا نے والے خصوصی طور پر تربیت یافتہ اہلکاروں پر مشتمل ہوں گے۔

(جاری ہے)

یہ بات بھارتی فوج کے ذرائع نے صحافیوں کو بتائی ۔اسکواڈرن کو چندی گڑھ میں بی ایس ایف کے مغربی کمانڈ ہیڈکوارٹر میں واقع ایک کنٹرول روم کے ذریعے چلایا جائے گا۔

بی ایس ایف بنیادی طور پر پاک بھارت سرحد کی حفاظت پر مامور ہے۔ڈرون یونٹ قائم کرنے کا فیصلہ آپریشن سندورکے بعد سامنے آنے والی کمزوریوں کے بعد کیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت کے فوجی حکام نے دعویٰ کیا کہ 10مئی کو ایک پاکستانی ڈرون نے جموں کے آر ایس پورہ سیکٹر میں سرحدی چوکی کھرکولا پر دھماکہ خیز مواد گرایا جس میں چوکی پر تعینات دو بی ایس ایف اہلکار اور ایک فوجی ہلاک ہو گیا جبکہ چار فوجی شدید زخمی ہو گئے ۔

2سی3اہلکاروںپر مشتمل ایک چھوٹی سی ٹیم کو خطرناک اورمخصوص سرحدی چوکیوں پر تعینات کیا جائے گا۔فوجی حکام نے بتایاکہ پہلے اسکواڈرن کے لیے کچھ ڈرون اور آلات خریدے جا رہے ہیں اور اس کام کے لیے منتخب کیے گئے اہلکاروں کو گروپوں میں تربیت دی جا رہی ہے۔مبصرین کا کہنا ہے کہ اسٹریٹجک ناکامیوں کے بعد بھی یہ طرز عمل بھارت کے جارحانہ رویے اور اشتعال انگیزی کی عکاسی کرتا ہے جس سے جنوبی ایشیا میں امن غیر مستحکم ہونے کا خطرہ ہے۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اس طرح کے اقدامات سے سرحدی سلامتی کو فروغ ملنے کے بجائے جوہری ہتھیاروں سے لیس دونوں ہمسائیوں کے درمیان تعلقات مزید کشیدہ ہو سکتے ہیں۔