ملک محمدبوستان کی آئی ایس آئی کے ڈی جی سی میجرجنرل فیصل نصیر سے ملاقات

بدھ 23 جولائی 2025 19:45

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جولائی2025ء) چیئرمین ایکسچینج کمپنیز ایسو سی ایشن آف پاکستان ملک محمد بوستان نے دیگر ممبران کے ہمراہ گزشتہ روزآئی ایس آئی کے ڈی جی سی میجرجنرل فیصل نصیر سے اٴْن کے آ فس واقع اسلام آباد میں ملاقات کے دوران کہی۔ملاقات میں ڈی جی سی میجرجنرل فیصل نصیرنے پوچھا کہ آج کل ڈالر کا ریٹ دوبارہ تیزی کے ساتھ کیوں بڑھ رہا ہی جواباًملک بوستان نے ڈالر کا ریٹ دوبارہ تیزی سے بڑھنے کے حوالے سے انہیں بتایا کہ ان دنوں دوبارہ کرنسی اسمگلر مافیا ایران اور افغانستان ڈالر اور دیگر غیرملکی کرنسیاں اسمگل کر کے لے جارہے ہیں،اس کے علاوہ پاکستان کے تمام بڑے شہروں جہاں پر کرنسی ایکسچینج کا بڑے پیمانے پر کاروبار ہو رہا ہے وہاں پر کرنسی اسمگلر کے کارندے باہر کھڑے کرنسی تبدیل کرانے والے کسٹمر ز کو گھیر کر انہیں زیادہ ریٹ کا لالچ دیکر اپنے خفیہ دفتر میں لے جاکر اٴْن سے غیر ملکی کرنسی بلیک مارکیٹ ریٹ پر خریدتے ہیں جس کی وجہ سے کرنسی تبدیل کرانے والے کسٹمرز لیگل ایکسچینج کمپنیوں کے کائونٹرپر نہیں پہنچ پارہے اور بلیک مارکیٹ میں ریٹ زیادہ ہونے کی وجہ سے ڈالر کی سپلائی دن بہ دن کم ہو رہی ہے۔

(جاری ہے)

ملک بوستان نے کہا کہ حال ہی میں ایف بی آر نے یہ جو قوانین نافذ کئے ہیں ان کو مدنظر رکھتے ہوئے کوئی بھی شخص 2 لاکھ روپے سے زائد کی کوئی بھی خریداری بینکنگ چینل کی بجائے کیش پر خریدے گا تو اٴْس پر فروخت کنندہ پر ٹیکس عائد کردیاجائیگااس وجہ سے بھی نان فائلر کسٹمرز اپنی شناخت چھپانے کے لیے بڑے پیمانے پر بلیک مارکیٹ سے فارن کرنسی خرید کر ذخیرہ اندوزی کر رہے ہیں،میری حکومت سے درخواست ہے کہ جس طرح اسٹیٹ بینک نے ڈالر کی غیر ملکی کرنسی کی خریداری پر یہ سرکولر جاری کیا ہواہے کہ وہ 2000 ڈالر تک کوئی بھی غیرملکی کرنسی کیش رقم پر خرید سکتے ہیں تو حکومت کو چاہیے کہ وہ اس سرکولر کو مدنظر رکھتے ہوئے عوام پر 2000 ڈالر کی خریداری پر ٹیکس عائد نہ کریں بلکہ رعایت دیں ، اس سے ڈالر کی ڈیمانڈ کم ہوگی اورڈالر کا ریٹ تیزی سے کم ہوگا۔

ملک بوستان نے بتایا کہ جنرل فیصل نصیر نے ہماری اس تجویز پر کہا کہ ہم اس پر حکومت سے بات کرینگے۔اس کے علاوہ انہوں نے فوری طور پر لاء انفورسمنٹ ایجنسیوں کو حکم دیا کہ کرنسی اسمگلرزکے خلاف فوری کریک ڈائون کر کے ان کو گرفتار کریں ،اٴْن کے اس اقدام کی وجہ سے بدھ کو کرنسی اسمگلر مافیا انڈر گرائونڈ ہو گئی ہے۔ ملک بوستان نے کہا کہ ایف آئی اے کی ٹیموں نے خفیہ انفارمیشن کی بنیاد پر بدھ کوکرنسی اسمگلر کے خلاف بڑے پیمانے پر چھاپے مارے جس کی وجہ سے مارکیٹ میں ڈالر کا ریٹ 288.60سے کم ہو کر 288 روپے تک آگیا اور انٹربینک میں بھی 285 روپے فی ڈالر سے کم ہوکر 284.80روپے فی ڈالر تک گر گیا ہے،اگرایف آئی اے نے اسی طرح ان کرنسی اسمگلر ز اور ہنڈی حوالہ آپریٹرز کے خلاف کریک ڈائون جاری رکھا تو آنے والے دنوں میں ڈالر کا ریٹ 280 سے کم ہوکر 270اور پھر 250 روپے فی ڈالر تک گر سکتا ہے۔

ملک محمدبوستان نے عوام سے درخواست کی ہے کہ وہ ڈالر ابھی بالکل نہ خریدیں،جن کے پاس ڈالر پڑے ہوئے ہیں وہ ڈالر فوری طور پر فروخت کریں، اس سے پہلے کہ ڈالر کا ریٹ دوبارہ پہلے کی طرح سے 270 روپے تک گر جائے کیونکہ پاکستانی روپیہ ابھی انڈرویلیو ہے اس کی اصل قیمت 250 روپے ہے،کیونکہ ہمارے ریجن میں افغانستان کا 70 روپے،انڈیا کا 95 روپے،بنگلہ دیش 82 روپے ہے،پاکستانی روپیہ بھی اب مضبوط ہوگا اور ڈالر گرے گا۔

انہوں نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک نے گزشتہ 9 ماہ میں انٹربینک مارکیٹ سے 9 ارب ڈالر خرید کر اپنے ریزرو 20 ارب تک بڑھا لیئے ہیں، اب اسٹیٹ بینک نے انٹربینک مارکیٹ سے ڈالر خریدنے بند کردیئے ہیںاس وجہ سے اب ڈالر کا ریٹ بڑھے گا نہیں بلکہ بہت زیادہ نیچے گرے گا۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ عوام ہماری اس اپیل پر ڈالر خریدنے کی بجاے ڈالر فروخت کرینگے جس سے ڈالر کا ریٹ گریگا اور پاکستان کے ریزرواور معیشت مستحکم ہوگی۔