سپیکر قومی اسمبلی کی ایران کے خلاف اسرائیلی جارحیت کی مذمت ، عسکری حملے اقوام متحدہ کے منشور اور بین الاقوامی قانون کے بنیادی اصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہیں، سردار ایاز صادق

منگل 29 جولائی 2025 21:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 جولائی2025ء) سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ غیر قانونی اور بلاجواز اقدام اور ایران کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی سنگین خلاف ورزی ہے، عسکری حملے اقوام متحدہ کے منشور اور بین الاقوامی قانون کے بنیادی اصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔

انہوں نے متنبہ کیا کہ ایسے اشتعال انگیز اقدامات نہ صرف علاقائی کشیدگی کو بڑھاتے ہیں بلکہ عالمی امن کے لئے بھی خطرہ ہیں۔ منگل کو یہاں انہوں نے چھٹی عالمی سپیکرز کانفرنس کے موقع پر اسلامی جمہوریہ ایران کی میزبانی میں ہونے والے اعلیٰ سطحی اجلاس بعنوان ’’عالمی امن و سلامتی کو یقینی بنانے کے لئے اقوام متحدہ کے منشور اور بین الاقوامی قانون کا تحفظ‘‘ میں شرکت کی جس میں دنیا بھر سے سربراہانِ ریاست، سفارتکاروں اور پارلیمنٹیرینز نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

سپیکر قومی اسمبلی نے اقوام متحدہ کے منشور میں درج اصولوں اور مقاصد کے ساتھ پاکستان کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اقوام متحدہ کا منشور عالمی امن، سلامتی، خودمختاری اور قانون کی حکمرانی کی بنیاد ہے۔انہوں نے یاد دلایا کہ پاکستان کی قیادت اور پارلیمنٹ نے اس جارحیت کی مذمت باقاعدہ بیانات اور قراردادوں کے ذریعے کی ہے اور ایک بار پھر ایران کی خودمختاری اور اقوام متحدہ کے منشور کے تحت اس کے حقِ دفاع کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا۔

بین الاقوامی معاملات میں ابھرتے ہوئے خطرناک رجحانات کی نشاندہی کرتے ہوئےسپیکر قومی اسمبلی نے غیر قانونی قبضوں، یکطرفہ طاقت کے استعمال اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے معمول بننے پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ایسے اقدامات عالمی نظام پر مبنی ضابطوں کو نقصان پہنچاتے ہیں اور اقوام متحدہ کی ساکھ کو کمزور کرتے ہیں۔

سپیکر سردار ایاز صادق نے مزید کہا کہ مسئلہ جموں و کشمیر اور مسئلہ فلسطین عالمی برادری کے ضمیر کا امتحان ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ حقِ خودارادیت کی مسلسل نفی دنیا بھر میں عدم استحکام کا سبب بنی ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں اقوام متحدہ کی قراردادوں کی مسلسل خلاف ورزی کی جا رہی ہے اور کشمیری عوام آج بھی عالمی برادری کی جانب سے کئے گئے وعدوں کی تکمیل کے منتظر ہیں۔

انہوں نے فلسطینی عوام کی حالتِ زار پر بھی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ مسئلہ فلسطین کے حل اور غزہ میں جنگ بندی کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔ عالمی سطح پر نئے ملٹی لیٹرلزم (کثیر فریقی تعاون) اور شفاف احتساب کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے اقوام متحدہ کے منشور کے تحت تمام رکن ممالک سے اپنی قانونی ذمہ داریوں کی تجدید کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے زور دیا کہ تنازعات کا پرامن حل، اندرونی معاملات میں عدم مداخلت اور بین الاقوامی قوانین کی سختی سے پابندی ہی عالمی امن کے لئے بنیادی تقاضے ہیں۔سپیکر قومی اسمبلی نے ایران اور تین یورپی ممالک (برطانیہ، فرانس، جرمنی) کے درمیان مذاکرات کی بحالی کا خیرمقدم کیا اور ایرانی جوہری مسئلے کا سفارتی و تعمیری انداز میں پرامن حل نکالنے کے لئے پاکستان کی حمایت کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ اور مغربی ایشیا میں امن ہی ترقی، خوشحالی اور استحکام کی بنیاد ہے۔