ہم نے 22 اپریل کے حملے کا بدلہ صرف 22 منٹ میں لے لیا

پاکستان کے ڈی جی ایم او نے بھارت کے ڈی جی ایم او سے حملہ روکنے کا کہنا کیوں کہ وہ ہمارا حملہ نہیں جھیل پا رہا تھا، شکست خوردہ نریندر مودی کا مضحکہ خیز خطاب

muhammad ali محمد علی منگل 29 جولائی 2025 22:20

ہم نے 22 اپریل کے حملے کا بدلہ صرف 22 منٹ میں لے لیا
نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 29 جولائی2025ء) شکست خوردہ نریندر مودی نے مضحکہ خیز دعوٰی کیا ہے کہ ہم نے 22 اپریل کے حملے کا بدلہ صرف 22 منٹ میں لے لیا، پاکستان کے ڈی جی ایم او نے بھارت کے ڈی جی ایم او سے حملہ روکنے کا کہنا کیوں کہ وہ ہمارا حملہ نہیں جھیل پا رہا تھا۔ تفصیلات کے مطابق مئی میں پاکستان کے ہاتھوں عبرت ناک شکست کھانے والے نریندر مودی نے منگل کے روز بھارتی لوک سبھا میں مضحکہ خیز خطاب کیا، جس میں انہوں نے دل بھر کر انتہائی ڈھٹائی کے ساتھ جھوٹ پر جھوٹ بولے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پاک بھارت کشیدگی کے دوران سیز فائر کروانے کے دعوے پر نریندر مودی نے کہا کہ کسی عالمی رہنما نے بھارت کو جنگ روکنے کیلئے نہیں کہا۔ انہوں نے مزید مضحکہ خیز جھوٹ بولتے ہوئے کہا کہ 22 اپریل کی رات امریکی نائب صدر ایک گھنٹے تک مجھے تلاش کرتے رہے۔

(جاری ہے)

جب میں نے فون کیا تو انہوں نے خبردار کیا کہ پاکستان بڑا حملہ کرنے والا ہے۔

میں نے جواب دیا کہ اگر یہ ان کا منصوبہ ہے، تو اس کی قیمت چکانا پڑے گی۔ اگر پاکستان حملہ کرے گا تو ہم بڑا حملہ کر کے جواب دیں گے۔ ہم گولی کا جواب گولے سے دیں گے۔ پاکستان کو پہلگام کے بعد پتہ چل گیا تھا کہ بھارت کوئی بڑی کارروائی کرے گا۔ ان کی طرف سے نیوکلیئر کی دھمکی دی گئی۔ بھارتی فوج نے چھ اور سات مئی کو جیسا طے کیا تھا ویسی کارروائی کی اور پاکستان کچھ نہیں کر پایا۔

بھارت نے نیو نارمل سیٹ کر دیا ہے کہ آئندہ حملہ ہوا تو اس کا جواب دیا جائے گا۔ شکست خوردہ نریندر مودی نے مزید کہا کہ ہم نے فوج کو کھلی چھوٹ دی کہ کب، کہاں اور کیسے کارروائی کرنی ہے، وہ خود فیصلہ کرے۔ ہم نے 22 اپریل کے حملے کا بدلہ صرف 22 منٹ میں لے لیا، ہم نے دکھا دیا کہ ایٹمی بلیک میلنگ ہمارے سامنے نہیں چلتی۔ پاکستان کے ڈی جی ایم او نے فون کر کے کہا، بس کریں، ہم بہت مار کھا چکے ہیں۔

اس سے قبل کانگریس کی رہنما پرینکا گاندھی نے بھی نریندر مودی کے جھوٹوں کو بے نقاب کرتے ہوئے کہا کہ نریندر مودی آپریشن سندور کا کریڈٹ تو لینا چاہتے ہیں، لیکن انہیں ذمہ داری بھی لینا پڑے گی۔ ملک کی تاریخ میں پہلی بار ہوا کہ جنگ ہوتے ہوتے رک گئی۔ اور جنگ رکنے کا اعلان ہماری حکومت یا فوج نہیں کرتی بلکہ امریکہ کے صدر کرتے ہیں۔ یہ ہمارے وزیراعظم کی غیر ذمہ داری کا سب سے بڑا ثبوت ہے۔

یہ جواب نہیں دیا گیا کہ جنگ بندی کیوں ہوئی؟ اور ایسے وقت میں جنگ کیوں رکی جب دشمن کے پاس جنگ بندی کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا۔ سچائی یہ ہے کہ مودی کے دل میں عوام کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔ سب پروپیگنڈہ ہے۔ عوام کے لیے کچھ نہیں۔ راہول گاندھی نے بھی نریندر مودی کے پاکستان کیخلاف جھوٹے بیانیے کی دھجیاں اڑا دیں، مودی کو کہا آپ نے 35 منٹ میں ہی پاکستان کے سامنے سرینڈر کر دیا، بتا دیا کہ آپ کے پاس لڑنے کی طاقت نہیں ہے، سرکار نے پائلٹس کے ہاتھ پاؤں باندھ دیے، آپ میں 50 فیصد بھی دم ہے تو کہیں کہ ٹرمپ نے انڈیا پاکستان میں سیز فائر نہیں کرایا۔

بھارتی اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے کہا کہ نریندر مودی میں ہمت ہے تو ٹرمپ کو جھوٹا کہہ کر دکھائے، مودی حکومت نے بھارتی خارجہ پالیسی کوتباہ کرکے رکھ دیا، آج چین پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے۔ راہول گاندھی نے بھارتی پارلیمنٹ میں نریندر مودی کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ نریندر مودی میں ہمت ہے تو ٹرمپ کو جھوٹا کہہ کر دکھائے۔ انہوں نے کہا کہ ایک بھی ملک پوری دنیا میں نہیں جس نے پاکستان کی مذمت کی ہو۔ مودی کو کہا گیا کہ سرنڈر کرو اور اس نے آدھے گھنٹے کے اندر ہتھیار ڈال دیے۔ راہول گاندھی نے بھارتی وزیردفاع پر بھی تنقید کی اور کہا کہ ان کو چین سے ڈر لگتا ہے، آج چین پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے جبکہ مودی حکومت نے بھارتی خارجہ پالیسی کوتباہ کرکے رکھ دیا۔