کراچی کی بلدیاتی حدود سے چارجڈ پارکنگ کے خاتمے کے نوٹیفیکشن کے بعد ٹریفک پولیس کی چاندی ہوگئی ہے ،سید ذوالفقار شاہ

جمعرات 31 جولائی 2025 19:10

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 31 جولائی2025ء) بلدیاتی اداروں کے ملک گیر مزدوررہنما سید ذوالفقارشاہ نے حکومت سندھ کی جانب سے کراچی کی بلدیاتی حدود میں چارجڈ پارکنگ کے خاتمے کے نوٹیفیکیشن کے اجرا کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ اس سے کراچی کی عوام کو ریلیف ملنی تھی لیکن اب شہریوں کی تکالیف میں مذید اضافہ ہوگیا ہے۔پہلے 10 سے 20 روپئے پارکنگ دیکر شہری موٹر سائیکل جو محفوظ سمجھتے تھے۔

اب ٹریفک پولیس کو کھلی چھوٹ مل گئی ہے اور وہ موٹر سائیکل اٹھاکر لے جاتی ہے اور کم از کم 150 سے لیکر 300 روپئے لیکر موٹر سائیکل چھوڑی جاتی ہے اور چوکی تک جانے کی پریشانی اس کے علاوہ ہے۔ چارجڈ پارکنگ ختم ہونے سے ایک جانب تو کنٹونمنٹ بورڈز کے علاقوں پر اس کا اطلاق نہیں ہوگا تو دوسری جانب بلدیاتی اداروں کی کروڑوں کی آمدنی کے ذرائع ختم ہوجائیں گے۔

(جاری ہے)

کئی جگہوں پر علاقہ پولیس اور ٹریفک پولیس کی ملی بھگت سے پارکنگ فیس وصولی کا سلسلہ جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کے بلدیاتی اداروں کے ایم سی بشمول ٹی ایم سیز کے دس ہزار سے زائد ریٹائر ووفات پاجانے والے ملازمین وپینشنرز کے واجبات وپینشن کے بقایا جات 14 ارب سے تجاوزکرگئے ہیں۔ لیکن 2018 سے واجبات کی ادائیگی سے محروم ہیں۔ جس سے یہ ریٹائر ملازمین فاقہ کشی پر مجبور اور علاج معالجے کے لیے رقم نہ ہونے پر موت کے منہ میں جارہے ہیں۔ انہوں نے پاکستان پیپلزپارٹی ،متحدہ قومی موومنٹ ،جماعت اسلامی اور تحریک انصاف کی صوبائی قیادت سے ریٹائرڈ ملازمین کے واجبات کی ادائیگی کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔