کشمیریوں کا5اگست کو ’’یوم استحصال ‘‘ کے طور پر منانے کا اعلان

جمعہ 1 اگست 2025 22:01

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 اگست2025ء)بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی جاری کارروائیوں کے دوران گزشتہ ماہ جولائی میں 7کشمیریوں کو شہید کیا۔کشمیر میڈیا سروس کے ریسرچ سیکشن کی طرف سے جاری کئے گئے اعداد و شمار کے مطابق ان میں سی5کشمیریوں کو جعلی مقا بلوںمیں شہید کیا گیا۔

بھارتی فورسز اہلکاروں نے محاصرے اور تلاشی کی 144کارروائیوں ا ور گھروں پر چھاپوں کے دوران 49کشمیریوں کو گرفتار کیا۔ گرفتار کیے گئے افراد میں سے بیشتر پر کالے قوانین’’ پبلک سیفٹی ایکٹ اور یو اے پی اے‘‘ لاگو کیے گئے۔گزشتہ ماہ بھارتی فورسز کی طرف سے طاقت کے وحشیانہ استعمال کے نتیجے میں 51کشمیری زخمی ہوئے۔ قابض بھارتی انتظامیہ نے اس عرصے کے دوران 22 کشمیریوں کی املاک ضبط کر لیں۔

(جاری ہے)

جموں خطے کے ضلع راجوری میں پولیس نے ایک سرکاری استاد سمیت 4افراد کو بھارتی فورسز کے مظالم کے حوالے سے مواد سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرنے کی پاداش میں گرفتار کرلیا۔ انتظامیہ نے ضلع کولگام کے علاقے دیوسر میں ایک کشمیری محمد اشرف کی تقریبا 10 لاکھ روپے مالیت کی ایک کار ضبط کر لی ہے۔محمد اشرف پہلے سے ایک بھارتی جیل میں قید ہیں۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے جنرل سیکرٹری مولوی بشیر احمد، غلام محمد خان سوپوری، مسلم لیگ جموں و کشمیر، جموں و کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی، تحریک حریت جموں و کشمیر اور جموں و کشمیر نیشنل فرنٹ نے 5 اگست کو ’’یوم استحصال ‘‘کے طور پر منانے کا اعلان کیا۔

انہوں نے مودی حکومت کی طرف سے 5اگست 2019کو مقبوضہ جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے غیر قانونی اقدام کو علاقے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کی منصوبہ بند بھارتی سازش کا حصہ قرار دیا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ بھارتی حکومت کی توسیع پسندانہ پالیسیوں سے جنوبی ایشیا کو سخت خطرات لاحق ہیں۔ حریت رہنمائوں اور تنظیموں نے عالمی طاقتوں پر زور دیا کہ وہ بھارت کے جارحانہ عزائم کا نوٹس لیں اور تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کے لیے کردار ادا کریں۔ سرینگر کے علاقے پانتھ چوک میں بھارتی پیرا ملٹری بارڈر سیکورٹی فورس کا ایک اہلکار لاپتہ ہوگیا ہے۔بھارتی فوج کا ایک اہلکار موہت کمار راجوری کے علاقے ہنجنوالی میں پراسرار طور پر مردہ پایا گیا۔