Live Updates

کوئی ڈیل نہیں ہوگی اب ہم عمران خان کی رہائی یقینی بنا کر دم لیں گے، بیرسٹر گوہر

عوام کا اداروں اور عدلیہ پر اعتماد کمزور ہوتا جا رہا ہے، ترقی کے لیے سیاسی انتقام کا سلسلہ بند کرنا ہوگا؛ چیئرمین پی ٹی آئی کی میڈیا سے گفتگو

Sajid Ali ساجد علی منگل 5 اگست 2025 14:09

کوئی ڈیل نہیں ہوگی اب ہم عمران خان کی رہائی یقینی بنا کر دم لیں گے، بیرسٹر ..
پشاور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 05 اگست 2025ء ) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ کوئی ڈیل نہیں ہوگی اب ہم عمران خان کی رہائی یقینی بنا کر دم لیں گے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان تحریک انصاف کے قائد تھے ہیں اور رہیں گے، پی ٹی آئی کو ختم نہیں کیا جاسکتا، بانی پی ٹی آئی کے احکامات پر آج ریلیاں نکالی جا رہی ہیں، میں بونیر میں ریلی کی قیادت کروں گا کیوں کہ 5 اگست کو عمران خان کو جیل میں 2 سال مکمل ہوگئے لیکن بانی پی ٹی آئی اب بھی پہلے دن کی طرح ڈٹ کر کھڑے ہیں، اب ہم عمران خان کی رہائی کو یقینی بناکر دم لیں گے لیکن وہ کسی ڈیل سے نہیں بلکہ عدالتی جنگ سے رہا ہوں گے، پی ٹی آئی ریاست کی بقا، جمہوریت اور عدلیہ کی آزادی کی حامی ہے لیکن عوام کا اداروں اور عدلیہ پر اعتماد کمزور ہوتا جا رہا ہے، ترقی کے لیے سیاسی انتقام کا سلسلہ بند کرنا ہوگا۔

(جاری ہے)

بیرسٹر گوہر علی خان کہتے ہیں کہ 39 پارلیمنٹرینز نا اہلی اور سزا کے خطرے میں ہیں، اس سے نظام غیر مستحکم ہونے کا اندیشہ ہے، نو مئی کی دھند اب بیٹھنی چاہیے، حساب برابر ہو چکا، ایک دوسرے کو عزت، پہچان اور سیاسی سپیس دینا ضروری ہے، پی ٹی آئی کو سپیس نہ ملی تو جمہوریت خطرے میں پڑ سکتی ہے، 5 اگست کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل سامنے لایا جائے گا، 14 اگست کو بھی ایسی ہی ملک گیر تحریک ہوگی۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم نے ہمیشہ سسٹم کو بچانے کی بات کی، دھرنا نہیں دیا اور ایوان میں رہے لیکن اس کے باوجود پی ٹی آئی کو مسلسل دیوار سے لگایا جا رہا ہے، ہم نے چیف جسٹس سے صرف انصاف مانگا کچھ اور نہیں لیکن آج بھی 2023ء سے دائر پٹیشنز پر فیصلے نہیں ہو پا رہے جب کہ عدالتوں میں رات 2 بجے تک ٹرائلز چلائے جا رہے ہیں، الیکشن کمیشن کی مدت پوری ہو چکی ہے لیکن ہمارے منتخب نمائندوں کو مسلسل نااہل کیا جا رہا ہے، اگر پی ٹی آئی کو سسٹم سے نکالا جا رہا ہے تو سوال یہ ہے کہ اس کے پیچھے کون لوگ ہیں؟۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ تحریک انصاف سسٹم اور جمہوریت پر یقین رکھتی ہے، انتشار یا تصادم کی سیاست پر نہیں اور ہم چاہتے ہیں کہ سسٹم چلے جمہوریت مضبوط ہو، عدلیہ کو امید کی نظر سے دیکھا جاتا ہے لیکن وہاں سے عوام مایوس ہوچکی ہے اب حالات یہاں تک آ گئے ہیں کہ ہمیں اپنے قائد عمران خان کے سامنے یہ بات رکھنی پڑے گی کہ آیا ہمیں ایوان کا بائیکاٹ کرنا چاہیے یا کوئی تحریک چلانی چاہیے۔ اس کا حتمی فیصلہ پارٹی قیادت بہت جلد کرے گی۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات