پاکستان سے امارات و دیگر خلیجی مملک کیلئے پہلی فیری سروس کا اعلان

فیری سروس سعودی عرب اور ایران جانے کے خواہشمند زائرین کے لیے بھی سستی سفری آپشن پیش کرے گی

Sajid Ali ساجد علی بدھ 6 اگست 2025 14:25

پاکستان سے امارات و دیگر خلیجی مملک کیلئے پہلی فیری سروس کا اعلان
اسلام آباد/دبئی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 06 اگست 2025ء ) پاکستان نے متحدہ عرب امارات اور دیگر خلیجی ممالک کے لیے پہلی بین الاقوامی فیری سروس کا اعلان کردیا۔ خلیج ٹائمز کے مطابق پاکستان سے آنے والے مسافروں کے پاس جلد ہی متحدہ عرب امارات اور دیگر خلیجی ممالک کے ساتھ رابطے کے لیے نقل و حمل کا ایک نیا طریقہ دستیاب ہوگا کیوں کہ یہ ملک اپنی پہلی بین الاقوامی فیری سروس شروع کرنے کی تیاری کررہا ہے، اس سلسلے میں پاکستان کی سمندری امور کی وزارت نے اعلان کیا ہے کہ فیری آپریشنز کے لیے ایک لائسنس جاری کر دیا گیا ہے جو ملک کے سمندری شعبے کے لیے ایک تاریخی سنگ میل ہے۔

وزارت کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ وزارت سمندری امور، وزارت دفاع، وزارت خارجہ، وزارت داخلہ، پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن اور ڈائریکٹوریٹ جنرل پورٹس اینڈ شپنگ کے نمائندوں پر مشتمل ایک اعلیٰ سطح کی کمیٹی نے اصولی طور پر پاکستان کی پہلی فیری سروس کے لیے لائسنس کی منظوری دے دی ہے، یہ اقدام سمندری سفر، سیاحت اور علاقائی رابطے میں ایک نیا باب کھولنے کے لیے تیار ہے۔

(جاری ہے)

اگرچہ وزارت سمندری امور نے باضابطہ طور پر فیری سروس چلانے والی کمپنی کا نام نہیں بتایا لیکن مقامی میڈیا رپورٹس بتاتی ہیں کہ لائسنس برطانیہ میں قائم فرم "سی فیری" کو دیا گیا، توقع ہے کہ فیری سروس متحدہ عرب امارات، جی سی سی ممالک، ایران اور اس سے آگے جانے کے خواہشمند مسافروں کے لیے زیادہ سستی سفری آپشن پیش کرے گی، اس کا آغاز خطے کے آنے والے یونیفائیڈ ٹورسٹ ویزہ کے ساتھ بھی مطابقت رکھتا ہے، اس سے خاص طور پر پاکستانی سیاحوں کو فائدہ پہنچے گا جو فیری کا استعمال کرتے ہوئے متعدد مقامات کی سیر کرسکیں گے۔

اس کے علاوہ یہ فیری مذہبی زائرین کی خدمت کے لیے بھی تیار ہے جو عمرہ اور حج کے لیے پاکستان سے سعودی عرب جانے کے لیے ایک سستا طریقہ پیش کرتی ہے، مزید برآں 7 لاکھ سے 10 لاکھ پاکستانی شہری سالانہ مذہبی مقامات کی زیارت کے لیے ایران اور عراق جاتے ہیں، ان میں سے اگر 20 فیصد بھی پہلے تین سالوں میں فیری سروس کا انتخاب کرتے ہیں تو یہ تعداد سالانہ 1 لاکھ 40 ہزار سے 2 لاکھ مسافر بنتی ہے جو اہم اقتصادی صلاحیت کی نمائندگی کرتے ہیں، تاہم اپنے ابتدائی مرحلے میں فیری سروس کراچی اور گوادر کے درمیان چلائی جائے گی۔

بتایا جارہا ہے کہ مسافروں کے سفر کے علاوہ اس اقدام سے پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان بحری تجارتی تعلقات کو مضبوط کرنے کی بھی توقع ہے، وزیر اعظم شہباز شریف نے حال ہی میں اماراتی کمپنیوں کو پاکستان کے میری ٹائم انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری کی دعوت دی ہے، اے ڈی پورٹس گروپ نے اسلام آباد میں اپنے پہلے نمائندہ دفتر کا افتتاح کیا ہے جو اس کی عالمی توسیع میں ایک اہم سنگ میل اور جنوبی اور وسطی ایشیاء میں تجارت و لاجسٹکس کے لیے ایک گہرا عزم ہے، سٹریٹجک طور پر پاکستان کی اہم وزارتوں اور سرکاری اداروں کے قریب واقع یہ دفتر بنیادی ڈھانچے اور تجارتی اقدامات پر تعاون کے لیے ایک مرکز کے طور پر کام کرے گا۔