
راجوری میں ممنوعہ کتابوں کو ضبط کرنے کیلئے بھارتی پولیس کی کارروائیاں
منگل 12 اگست 2025 17:33
(جاری ہے)
خاتون صورہ انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز سے لاپتہ ہوئی تھی اور بعدازاں اس کی لاش برآمد ہوئی تھی ۔سیاسی اور انسانی حقوق کے گروپوں نے ان چھاپوں کو مقبوضہ علاقے میں آزادی پسند قیادت کے خلاف انتقامی کارروائیوں کی نئی مہم قراردیتے ہوئے ان کی شدید مذمت کی ہے ۔
ایک اور کارروائی میں بھارتی پولیس نے مودی حکومت کی طرف سے ممنوعہ قراردی گئی 25کتابوں کو ضبط کرنے کیلئے پورے ضلع راجوری میں بک شاپس پر چھاپے مارے۔ ناقدین نے اس کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے اسے تنازعہ کشمیر کے تاریخی حقائق کو مٹانے کی بھارتی حکومت کی سازش قراردیاہے۔ مودی حکومت نے مولانا ابواعلیٰ مودودی، اروندھتی رائے، اے جی نورانی، وکٹوریہ شوفیلڈ اور ڈیوڈ دیوداس کی کتابوں پر پابندی عائد کی ہے ۔ ممنوعہ کتابوں کی تین خواتین مصنفین اطہر ضیا، انورادھا بھسین اور حفصہ کنجوال نے اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے خبردارکیاہے کہ یہ علم کے فروغ کوجرم قراردینے اور کشمیر کے بارے میں تصانیف کوعالمی منظرنامے سے ہٹانے کی کوشش ہے۔ انہوں نے اس اقدام کو کشمیریوں کو دبانے کاظالمانہ ہتھکنڈاقراردیاجنہیں پہلے ہی میڈیا پر پابندیوں اور سیاسی عتاب کا سامنا ہے۔ادھربھارتی فوجیوں نے آج مسلسل دوسرے دن بھی ضلع کشتواڑ کے علاقے ڈول میںمحاصرے اورتلاشی کی کارروائی جاری رکھی۔کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے آج نوجوانوں کے عالمی دن کے موقع پر جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ بھارتی فوجی منظم طریقے سے کشمیری نوجوانوں کو نشانہ بنا رہے ہیں اور انہیں اکثر جعلی مقابلوں میں شہید کر رہے ہیں تاکہ ان کی جائز سیاسی امنگوں اور حق خودارادیت کے مطالبے کو دبایا جا سکے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ رواں سال اب تک 67نوجوانوں کو شہید اور 3,977 کو گرفتار کیا گیا ہے جبکہ 1989سے اب تک 96ہزار461کشمیریوں کو شہید کیا جا چکا ہے جن میں زیادہ تر نوجوان تھے۔دریں اثناء 15اگست کو بھارت کے یوم آزادی سے قبل مقبوضہ جموں و کشمیر کو ایک بڑی فوجی چھائونی میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔مقبوضہ علاقے میں بڑی تعداد میں فوجی چوکیاں قائم کی گئی ہیں جہاں گاڑیوں اور راہگیروں کی تلاشی لی جارہی ہے جبکہ ڈرونز اور سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے لوگوں کی نقل و حرکت پر نظر رکھی جارہی ہے ۔انسانی حقوق کے گروپوں کا کہنا ہے کہ سکیورٹی اقداما ت کے نام پر کئے جانیوالے ان اقدامات کا مقصد ایک ایسے علاقے میں اختلاف رائے کو دبانا ہے جہاں ہر سال کشمیری15اگست کو یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہیں ۔مزید کشمیر کی خبریں
-
برہان مرا نہیں، ہر کشمیری کی سانس بن گیا ہے، مشعال ملک
-
برہان وانی زندہ ہے، آزادی کی اذان جلد بلند ہوگی‘ مشعال ملک
-
مظفرآباد میں 3.5 شدت کے زلزلے کے جھٹکے،لوگ کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے گھروں سے نکل آئے
-
مودی حکومت نے کشمیری مسلمانوںکی مذہبی آزادی بھی سلب کر رکھی ہے ، مشعال ملک
-
پاک بھارت کشیدگی کے خاتمے کیلئے مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے، مقررین
-
جنوری 1989 سے اب تک 96 ہزار 453 کشمیری شہید ہو گئے
-
پاکستان کشمیرکی آزادی کے لیے ہر فورم پر بھر پور انداز میں لڑ رہا ہے،فیصل کریم کنڈی
-
عمران خان نے 2021 کے الیکشن میں ہمارے مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالا،راجہ محمد فاروق حیدر خان
-
وزیراطلاعات کا ملکی وغیرملکی میڈیا کیساتھ ایل او سی کا دورہ، بھارتی پروپیگنڈا بے نقاب
-
بلاول بھٹو زرداری بہت جلد کم عمر ترین وزیراعظم بنیں گے اور عوام کے تمام تر مسائل حل کرکے دم لیں گے، فیصل کریم کنڈی کا دعویٰ
-
کارگل میں 5.2 شدت کا زلزلہ، کشمیر میں بھی جھٹکے محسوس کیے گئے
-
فلسطین اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانیت کے خلاف جرائم کرنے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کرنا ہو گا، بھارت تنازعہ کشمیر کے حل کےلئے بامعنی اور نتیجہ خیز مذاکرات کرے، وزیراعظم محمد شہباز شریف ..
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.