نیویارک میں ڈیجیٹل ٹرک مہم،اقوام متحدہ کی قراردادیں مسئلہ کشمیر کا واحد حل

جمعرات 14 اگست 2025 17:18

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 اگست2025ء) کشمیری امریکن کمیونٹی نے نیویارک سٹی میں ڈیجیٹل ٹرک مہم کے ذریعے اقوام متحدہ کے کمیشن برائے بھارت وپاکستان (یو این سی آئی پی ) قرارداد کی 77 ویں سالگرہ منائی۔ ٹرکوں پر لگی سکرینوں پر کشمیریوں کے حق خودارادیت اوربھارت کی طرف سے مقبوضہ جموںوکشمیر میں آبادی کے تناسب میں تبدیلی اور دیگر نوآبادیاتی اقدمات کے حوالے سے پیغامات درج تھے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یو این سی آئی پی، جسے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے 1948 میں قائم کیا تھا، کو بھارت اور پاکستان کے درمیان جموں و کشمیر کے تنازعہ کی تحقیقات اور ثالثی کا کام سونپا گیا تھا۔ اس نے 13 اگست 1948 کو ایک قرارداد منظور کی جس میں کہا گیا تھا کہ ریاست جموں و کشمیر کی مستقبل کی حیثیت کا تعین عوام کی مرضی کے مطابق کیا جائے گا جس پر دونوں ملک بھارت اور پاکستان راضی ہیں۔

(جاری ہے)

واشنگٹن میں قائم ’ورلڈ کشمیر اویئرنس فورم‘ کے زیر اہتمام ڈیجیٹل ٹرک مہم کے ذریعے 13 اگست 1948 کی یو این سی آئی پی کی قرارداد پر عمل درآمد میں دہائیوں سے جاری تاخیر کی طرف توجہ مبذول کرائی۔ ٹرکوں پر یہ نعرے درج تھے ’’ کشمیر کی آزادی کی جدوجہد مقصد کے حصول تک جاری رہے گی ،کشمیریوں نے بھارتی قبضے کو مسترد کیا ہے ، اقوام متحدہ کی قراردادیں مسئلہ کشمیر کا واحد حل ، کشمیر تنازعہ توجہ کا متقاضی، صدر ٹرمپ کی ثالثی کی انتہائی ضرورت ہے، بھارت نوآبادیاتی اقدامات کے ذریعے اقوام متحدہ کی قراردادوں کی سنگین خلاف ورزی کر رہا ہے ، کوئی الیکشن نہیں، کوئی انتخاب نہیں: اقوام متحدہ کی قرارداد واحد حل‘‘۔

ورلڈ کشمیر اویئرنس فورم کے صدر ڈاکٹر غلام این میر نے اس موقع پر کہا کہ یو این سی آئی پی کو جنگ بندی اور اقوام متحدہ کی سرپرستی میں رائے شماری کرانے کا کام سونپا گیا تھا تاکہ کشمیر کی مستقبل کی سیاسی حیثیت کا تعین کیا جا سکے جیسا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی 21 اپریل 1948 کی قرارداد 47 کے تحت لازمی قرار دیا گیا تھا لیکن اس قرارداد پر اب تک عملدرآمد نہیں کیا گیا جو افسوسناک ہے۔

فورم کے چیئرمین ڈاکٹر غلام نبی فائی نے کہا کہ کشمیر بھارت کا اندرونی معاملہ نہیں ہے بلکہ اقوام متحدہ کیطرف سے تسلیم شدہ بین الاقوامی تنازعہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت فوجی قبضے کے تحت مقبوضہ علاقے میں آبادی کا تناسب تبدیل کرکے چوتھے جنیوا کنونشن سمیت بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔ کشمیری نژاد امریکی سکالر ڈاکٹر امتیاز خان نے کہا کہ اقوام متحدہ کی اپنی قراردادوں پر عمل درآمد میں ناکامی نے بھارت کو کشمیر میں نو آبادی اقدامات کی شہ دی ہے ۔

راجہ مختار، سردار تاج خان، سردار سوار خان، ایڈووکیٹ سردار امتیاز خان گڑالوی، سردار ظریف خان، سردار زبیر خان، راجہ لیاقت کیانی اور سردار شعیب ارشاد سمیت دیگر مقررین نے مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کے لیے عالمی مداخلت پر زور دیا۔