سکھ برادری کا خالصتان ریفرنڈم 17 اگست کو واشنگٹن میں ہو گا، خالصتان تحریک روکی نہیں جا سکتی، کوئی گولی پنجاب کی آزادی میں رکاوٹ نہیں بن سکتی، سکھ فار جسٹس

ہفتہ 16 اگست 2025 21:43

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اگست2025ء) امریکا میں مقیم سکھ برادری اتوار 17 اگست کو واشنگٹن ڈی سی میں خالصتان ریفرنڈم منعقد کرے گی جس میں کثیر سکھوں کی شرکت متوقع ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق خالصتانی سکھ تنظیم سکھز فار جسٹس ( ایس ایف جے) کے زیر اہتمام ریفرنڈم سکھ برادری کے لیے ایک آزاد خالصتان کی عالمی جدوجہد کے حصے کے طور پر اپنے جمہوری حقوق کے اظہار کے لیے ایک پلیٹ فارم کا کام کرتا ہے۔

ایس ایف جے رہنماؤں نے ایک پریس کانفرنس کے دوران بھارت کے اقدامات کے خلاف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سخت موقف کو سراہا جبکہ خالصتان تحریک کے خلاف عالمی مہم کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کی مذمت بھی کی۔انہوں نے کہا کہ خالصتان تحریک روکی نہیں جا سکتی، کوئی گولی پنجاب کی آزادی میں رکاوٹ نہیں بن سکتی۔

(جاری ہے)

حال ہی میں صدر ٹرمپ نے خالصتان تحریک کے رہنما گروپتون سنگھ پنن کو خط لکھ کر امریکی شہریوں کی حفاظت کی یقین دہانی کرائی تھی۔

ماضی قریب میں کینیڈا، امریکہ اور آسٹریلیا نے سکھ کارکنوں کو نشانہ بنانے میں مبینہ طور پر ملوث بھارتی انٹیلی جنس نیٹ ورکس کو بے نقاب کیا ہے۔اسی طرح ایک امریکی عدالت نے سکھ کارکنوں کے تحفظ کے لیے بین الاقوامی کوششوں کو اجاگر کرتے ہوئے بھارتی ایجنٹ نکھل گپتا اور گروپتونت سنگھ پنون کے قتل کی سازش میں ملوث را کے افسر کو ملک بدر کرنے کا حکم دیا۔

اسی طرح آسٹریلین سکیورٹی انٹیلی جنس آرگنائزیشن ( اے ایس آئی او)نے سکھ کمیونٹی کی حفاظت کو مزید یقینی بناتے ہوئے بھارتی جاسوسی نیٹ ورکس کا پردہ فاش کیا۔30 ملین کی عالمی آبادی کی نمائندگی کرتے ہوئے سکھ برادری حق خود ارادیت کے لیے اپنی پرامن سیاسی جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہے۔2021 میں شروع ہونے والی خالصتان ریفرنڈم مہم آٹھ ممالک میں کامیابی کے ساتھ ہو چکی ہے۔ بھارتی دباؤ اور پروپیگنڈے کے باوجود مختلف ممالک کی عدالتوں نے بین الاقوامی قوانین کے تحت سکھوں کی جدوجہد کے جواز کی تصدیق کرتے ہوئے بھارت کی حوالگی کی درخواستوں کو مسترد کر دیا تھا۔\932