نظریہ پاکستان کونسل کے زیر اہتمام یومِ آزادی کی خصوصی تقریب، پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیر، ترقی کی راہ پر گامزن ہے: سینیٹر عرفان صدیقی کا خطاب

ہفتہ 16 اگست 2025 20:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اگست2025ء) نظریہ پاکستان کونسل نے پاکستان کے یومِ آزادی کے سلسلے میں ایک خصوصی تقریب کا انعقاد کیا۔اس تقریب میں باز یچہ ویلفیئر فاؤنڈیشن، سن شائن گھرانہ فاؤنڈیشن، پاکستان گرل گائیڈز اور اسلام آباد ٹی نے تعاون کیا۔تقریب کا آغاز ایوانِ قائد کے صحن میں پرچم کشائی سے ہوا جو کہ این پی سی کے بانی چیئرمین مرحوم زاہد ملک کے زمانے سے چلی آ رہی ایک روایت ہے۔

اس موقع پر سینیٹر عرفان صدیقی بھی موجود تھے۔ انہوں نے موسمی شجر کاری مہم کے تحت یادگاری پودا بھی لگایا۔پرچم کشائی کے بعد تقریب کا باقاعدہ آغاز ہوا۔بازیچہ ویلفیئر فاؤنڈیشن کی چیئرپرسن ارم ممتاز نے استقبالیہ کلمات پیش کیے اور معزز مہمانوں کو خوش آمدید کہا۔

(جاری ہے)

اپنے خطاب میں ممتاز صحافی، دانشور اور مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی لیڈر سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ پاکستان دھرنوں یا سیاسی انتشار سے حاصل نہیں ہوا بلکہ قائداعظم محمد علی جناح کی سیاسی بصیرت، دو قومی نظریہ اور اُن کے ساتھیوں کی انتھک جدوجہد کا نتیجہ ہے۔

سینیٹر صدیقی نے کہا کہ حالیہ پاک-بھارت تنازع میں ہماری مسلح افواج نے ایک بار پھر ثابت کیا کہ وہ اپنے وطن کے دفاع کے لیے کچھ بھی کر سکتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ معاشی استحکام بھی اُتنا ہی ضروری ہے اور پاکستان تیزی سے اس سمت میں بڑھ رہا ہے۔ایگزیکٹو کونسل کے سینئر رکن اور سابق سفیر صلاح الدین چوہدری نے خصوصی بچوں کو ’’رنگ برنگے غباروں‘‘ سے تشبیہ دی جو معصومیت اور پاکیزگی کی علامت ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ بچے دراصل پاکستان کا حقیقی سرمایہ اور مستقبل کے ضامن ہیں۔ انہوں نے نوجوانوں کو قائداعظم کی تعلیمات پر عمل کرنے کی تلقین کی، وہی اصول جن پر نظریہ پاکستان کونسل کی بنیاد رکھی گئی۔ انہوں نے کہا کہ صرف نئی نسل ہی پاکستان کو جدید دور میں آگے لے جا سکتی ہے۔انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن (آئی ایل او) کے کنٹری ڈائریکٹر گیر تھامس ٹوناسٹول نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ ان کا پاکستان میں تیسرا یومِ آزادی ہے۔

انہوں نے پاکستانی عوام کی حب الوطنی، صلاحیتوں اور بالخصوص نوجوان لڑکیوں کے اعتماد کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ترقی کی راہ پر تیزی سے گامزن ہے۔اپنے خطاب میں ایڈووکیٹ حمیرا مسیح الدین نے کہا کہ آج جو توجہ اور تربیت خصوصی بچوں کو دی جا رہی ہے، وہ کل کو انہیں ’’قائد کے جوان سپاہی‘‘ اور ’’اقبال کے شاہین‘‘ بنائے گی۔ انہوں نے زور دیا کہ جیسے نظریہ پاکستان کونسل کردار ادا کر رہا ہے، اسی طرح دیگر سرکاری و نیم سرکاری اداروں کو بھی نئی نسل کی تعلیم و تربیت میں فعال کردار ادا کرنا چاہیے۔

نظریہ پاکستان کونسل کے چیئرمین میاں محمد جاوید نے تقریب میں خصوصی بچوں کی کارکردگی اور جذبے کو سراہا۔ انہوں نے یاد دلایا کہ پاکستان تحریک میں بچوں نے بھی قائد کے شانہ بشانہ کردار ادا کیا۔ کرفیو کے دنوں میں جب مسلم لیگ کے رہنماؤں کو گھروں سے نکلنے کی اجازت نہ ہوتی، تب بچے جرات مندانہ نعرے درج تختیاں اُٹھائے کھڑے ہوتے جن پر لکھا ہوتا تھا:پاکستان ہمارا ہے، پاکستان بن کر رہے گا۔

نظریہ پاکستان کونسل کے سینئر وائس چیئرمین فیصل زاہد ملک نے اپنے والد مرحوم کی حب الوطنی اور لگن کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے حالیہ پاک-بھارت جنگ میں افواجِ پاکستان کی فتح کو موجودہ دور کا معجزہ قرار دیا، جیسے 1947 میں پاکستان کا قیام اور مئی 1998 کے ایٹمی دھماکے۔ انہوں نے کہا کہ آج دنیا پاکستان کی عسکری قوت، معاشی استحکام اور کشمیر و آبی معاہدوں پر اُس کے پُرعزم موقف کو تسلیم کرتی ہے۔

خصوصی بچوں نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر تقاریر، قومی نغمے، ٹیبلو، پینٹنگ اور جمناسٹک کے مظاہرے پیش کیے اور یہ ثابت کیا کہ وہ کسی سے کم ہنر مند یا کم وسائل والے نہیں ہیں۔شرکاء میں سے محمد انصر، جو وہیل چیئر پر آئے تھے، نے ایک جذباتی تقریر کی اور کہاکہ میں اپنی مرضی سے اس تقریب میں آیا ہوں، یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ میں بھی کسی عام انسان کی طرح ہوں۔

جو لوگ مجھے معذور سمجھتے ہیں، اصل میں وہ خود معذور ہیں۔ایک اور یادگار پرفارمنس گلگت بلتستان کے پانچویں جماعت کے نابینا طالب علم فواد عالم کی تھی، جس نے رباب پر قومی نغمہ بجا کر سامعین کو مسحور کر دیا اور خوب داد اور انعامات حاصل کیے۔تقریب میں ’’امپلیمینٹیشن ٹریبونل فار نیوزپیپر ایمپلائز‘‘ کے چیئرمین شاہد محمود کھوکھر، سابق سینیٹر رزینہ عالم خان، پازیٹو پاکستان کے چیئرمین عابد اقبال کھاری، معروف سماجی شخصیات، وکلاء اور کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی کے اراکین نے بھی شرکت کی۔تقریب کا اختتام طلبہ اور شریک اداروں میں انعامات اور اسناد کی تقسیم کے ساتھ ہوا۔