مودی سرکارکا جنگی جنون خطے کے امن کیلیے سنگین خطرہ

پیر 18 اگست 2025 20:05

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 اگست2025ء) بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت نے ’’سدرشن چکر‘‘ کے نام سے ایک نئے فضائی دفاعی نظام کا اعلان کیا ہے، جسے خطے میں امن کے لیے سنگین خطرہ قرار دیا جا رہا ہے۔ٹربیون انڈیا کی رپورٹ کے مطابق یہ نظام حملوں کو ناکام بنانے اور فوجی صلاحیت بڑھانے کے لیے تیار کیا جائے گا۔مودی سرکار کی یہ کوشش درحقیقت اپنی عسکری ناکامیوں پر پردہ ڈالنے اور ہندو انتہاپسندی کو ہوا دینے کی ایک اور سازش ہے۔

وزیراعظم مودی نے کرشن کے مذہبی استعارے کو فوجی منصوبے سے جوڑ کر فوج کو ہندوتوا سیاست کا ہتھیار بنا دیا ہے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ یہ مشن ’’خودمختاری، تیز، درست اور مؤثر دفاعی ردعمل کی ضمانت ہوگا۔حقیقت یہ ہے کہ بھارتی فضائیہ پہلے ہی ’’کویری انجن‘‘ جیسی ناکامیوں کا سامنا کرچکی ہے، جس پر 1989 سے اب تک اربوں روپے ضائع ہوچکے ہیں۔

(جاری ہے)

ٹربیون انڈیا کے مطابق بھارت کو غیر ملکی ٹیکنالوجی پر انحصار کم کرکے خود انحصاری کی طرف جانا چاہیے، لیکن مودی سرکار کے نعروں اور حقیقت میں زمین و آسمان کا فرق ہے۔

مودی سرکار کی ناقص پالیسیوں نے نہ صرف بھارتی عوام کو بنیادی سہولتوں سے محروم کردیا ہے، بلکہ خطے کو ایک نئے تصادم کے دہانے پر بھی کھڑا کردیا ہے۔ بھارت میں غربت، بھوک اور بے روزگاری کے باوجود مودی حکومت اسلحہ کی دوڑ میں مصروف ہے، جبکہ آپریشن سندور جیسی ناکامیوں نے بھارتی فوج کی رسوائی کو عیاں کر دیا ہے۔ماہرین کے مطابق مودی سرکار کا یہ جنگی جنون نہ صرف بھارتی عوام کی محرومیوں کی اصل وجہ ہے، بلکہ یہ پورے خطے کے عدم استحکام کا باعث بھی بن رہا ہے۔ اس طرح کے فوجی منصوبے درحقیقت عوامی مسائل سے توجہ ہٹانے اور ہندو انتہاپسندی کو فروغ دینے کی کوششیں ہیں، جو خطے کے امن کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔