Live Updates

پ*عوامی تحریک کاکراچی میں بارشوں سیجانی و مالی نقصان پر اظہار افسوس

ں* اربن فلڈنگ سے متاثرہ خاندانوں کو معاوضہ اور عارضی رہائش دی جائے :قاضی زاہد حسین

بدھ 20 اگست 2025 21:10

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 اگست2025ء) پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر قاضی زاہد حسین نے کراچی میں حالیہ بارشوں کے نتیجے میں ہونے والی اربن فلڈنگ، جانی و مالی نقصان اور شہری زندگی کے مفلوج ہونے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ کراچی جیسے میگا سٹی میں بارش کے بعد سڑکوں کا تالاب بن جانا، گھروں میں پانی کا داخل ہونا اور شہریوں کا گھنٹوں ٹریفک میں پھنسے رہنا ناقص منصوبہ بندی کا نتیجہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ بارش رحمت ہوتی ہے مگر کراچی میں یہ زحمت بن جاتی ہے کیونکہ انتظامی اداروں کی غفلت اور اربن پلاننگ کے نہ ہونے سے عوام کی زندگی اجیرن ہو گئی ہے۔ شہر کے بڑے بازاروں، رہائشی بستیوں اور شاہراہوں پر کھڑا پانی نہ صرف کاروبار زندگی کو مفلوج کر رہا ہے بلکہ شہریوں کے لیے وبائی امراض کا خطرہ بھی بڑھا رہا ہے۔

(جاری ہے)

قاضی زاہد حسین نے کہا کہ بارشوں کے بعد شہر کے متاثرہ علاقوں میں لوگوں کے گھروں میں پانی داخل ہو گیا ہے، قیمتی سامان تباہ ہو چکا ہے اور کئی خاندان بے یار و مددگار کھلے آسمان تلے بیٹھنے پر مجبور ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پانی کے بہائو میں گاڑیاں بہہ گئیں، سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو گئیں اور نکاسیآ?ب کا نظام مکمل طور پر ناکام ہو گیا۔انہوں نے کہا کہ کراچی جیسے شہر میں جہاں اربوں روپے سالانہ ٹیکس جمع ہوتا ہے، وہاں بارش کے بعد شہریوں کی یہ حالت لمحہ فکریہ ہے۔ وسائل کی موجودگی کے باوجود شفاف حکمت عملی اور عوامی خدمت کے جذبے کے بغیر مسائل حل نہیں کیے جا سکتے۔

قاضی زاہد حسین نے کہا کہ بارشوں سے پہلے حفاظتی اقدامات نہ کرنا اور نکاسی آب کے نظام کو فعال نہ بنانا مجرمانہ غفلت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اربن فلڈنگ کی پیشگی اطلاعات کے باوجود مؤثر اقدامات نہیں کیے گئے۔ اگر بروقت نالوں کی صفائی اور نکاسی کے نظام کو بہتر بنایا جاتا تو شہریوں کو اس تباہی کا سامنا نہ کرنا پڑتا۔انہوں نے کہا کہ حکومت متاثرہ عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کریں۔

انہوں نے کہا کہ کراچی جیسے بڑے شہر میں اربن پلاننگ کے جدید ماڈلز اپنانے کی ضرورت ہے۔ برساتی نالوں کی صفائی، جدید ڈرینیج سسٹم، کچرا مینجمنٹ اور ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے مور ڈیزاسٹر مینجمنٹ پلان ناگزیر ہے۔ اربن فلڈنگ صرف وقتی مسئلہ نہیں بلکہ یہ مستقبل میں بھی سنگین خطرہ بن سکتی ہے۔ اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو آئندہ بارشوں میں حالات مزید خطرناک ہو سکتے ہیں۔قاضی زاہد حسین نے اس خدشے کا اظہار کیا کہ کھڑے پانی اور گندگی کے باعث ڈینگی، ملیریا اور ہیضہ جیسی وبائیں پھیلنے کا خطرہ ہے۔ انہوں نے محکمہ صحت پر زور دیا کہ فوری طور پر میڈیکل کیمپ قائم کرے، ویکسینیشن اور ادویات کی فراہمی یقینی بنائے اور اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کی جائی
Live مون سون بارشیں سے متعلق تازہ ترین معلومات