Live Updates

عمران خان کی آٹھ مقدمات میں ضمانت‘ پی ٹی آئی کے لیے بڑا ریلیف

توقع ہے سپریم کورٹ تین سال سے زیرالتواپارٹی کے دیگر مقدمات پر بھی جلد سماعت کرئے گی. پارٹی ذرائع کی گفتگو

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 21 اگست 2025 13:45

عمران خان کی آٹھ مقدمات میں ضمانت‘ پی ٹی آئی کے لیے بڑا ریلیف
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔21 اگست ۔2025 )سپریم کورٹ نے تحریک انصاف کے بانی چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان کی نو مئی کے آٹھ مقدمات میں ضمانت منظوری پی ٹی آئی کے لیے ایک بڑا ریلیف ہے اور توقع کی جارہی ہے کہ سپریم کورٹ تین سال سے زیرالتواپارٹی کے دیگر مقدمات پر بھی جلد سماعت کرئے گی.

(جاری ہے)

سپریم کورٹ میں پی ٹی آئی اور عمران خان کی انتخابات میں پارٹی کا انتخابی نشان واپس لینے‘پارٹی راہنماﺅں کے انتخابات میں حصہ لینے پر عائدپابندیوں‘26ویں آئینی ترمیم سمیت درجنوں درخواستیں زیرالتواءہیں ‘پارٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن اور حکومت کے درمیان رابطے کسی نہ کسی صورت میں جاری رہتے ہیں بدقسمتی سے پاکستان میں مخالفین کے خلاف سیاسی بنیادوں پر مقدمات کی طویل تاریخ موجود ہے جس کا شکار تحریک انصاف بھی ہوئی ہے.

انہوں نے دعوی کیا کہ پارٹی کی قیادت اور پارٹی راہنماﺅں کے خلاف مقدمات مکمل طور پر سیاسی ہیں ‘پاکستان میں پہلی مرتبہ کسی بڑی سیاسی جماعت کے سربراہ اورملک کے سابق وزیراعظم کا نام لینے‘ویڈیودکھانے پر غیراعلانیہ پابندی عائدکی گئی ‘پارٹی کو سیاسی جماعت کے طور پر عام انتخابات میں حصہ لینے سے روکنے کے لیے پابندیاں عائدکی گئیں‘پارٹی کا انتخابی نشان تک بیلٹ پیپر سے ختم کردیا گیا‘پارٹی کی سرگرمیوں پر تین سال سے پابندیاں عائد ہیں مگر اس کے باوجود پارٹی کی مقبولیت میں کوئی کمی نہیں آئی.

پارٹی ذرائع کا کہنا تھا کہ بلاشبہ ملک میں سیاسی استحکام کی ضرورت ہے مگر ا س کی زیادہ ذمہ داری حکومت میں شامل جماعتوں پر عائدہوتی ہے ‘انہوں نے کہا کہ ایک طرف حکمران اتحاد سیاسی استحکام اور مذکرات کی بات کرتا ہے تو دوسری جانب پارٹی کے پارلیمان میں موجود نمائندوں کے خلاف کاروائیاں جاری ہیں. انہوں نے کہا کہ سیاسی استحکام کے لیے ذمہ درانہ رویہ اپنانے کی ضرورت ہے ‘حکومت مذکرات میں سنجیدہ ہے تو ذمہ داری کا مظاہرہ کرئے اور سیاسی بنیادوں پر قائم مقدمات کو ختم کیا جائے ‘نوئے کی دہائی کی سیاست کے بعد مسلم لیگ نون اور پیپلزپارٹی کی قیادت مذکرات سے ہی ”میثاق جمہوریت“اور دیگر معاہدوں تک پہنچی تھیں اب دونوں جماعتیں عمران خان کو مائنس کرکے پی ٹی آئی کے ساتھ مذکرات کی پیشکش کررہی ہیں جو ناممکن ہے ‘نون لیگ نے پیپلزپارٹی یا مشرف کے ساتھ مذکرات کے لیے نوازشریف کو مائنس کیا تھا؟انہوں نے کہا کہ ایسا ممکن نہیں ہے‘کل کو ئی کہے گا کہ پیپلزپارٹی بلاول کو مائنس کرکے مذکرات کرئے تو یہ ممکن ہے؟.

انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو ہوش مندی سے کام لینا چاہیے‘ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کے اندر مختلف نظریات کے لوگ موجود ہیں ‘پارٹیوں کے اندر باہمی اختلافات بھی معمول کی بات ہے اور پی ٹی آئی سمیت یہ ساری جماعتوں میں موجود ہے‘انہوں نے کہا کہ شاہ محمود قریشی کی رہائی کی صورت میں یقینی طور پر پارٹی میں سیاسی فضاءبدلے گی ‘وہ پارٹی کے وائس چیئرمین اور تجربہ کار سیاست دان ہیں جن کے سیاسی جماعتوں کے اندر دیرینہ تعلقات اور روابط موجود ہیں رہائی کی صورت میں یقینی طورپر وہ پارٹی کی سربراہی کے لیے سب سے موزوں ہیں .

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پارٹی کی قانونی ٹیم شاہ محمود قریشی کے کیس بھی دیکھ رہی ہے اس کے علاوہ ان کے ذاتی وکلاءکی ٹیم بھی ہے ‘تاہم مسلہ یہ ہے کہ ٹرائل کورٹ میں دوکیس ختم ہوتے ہیں تو حکومت مزید چار مقدمات میں نامزدگی ڈال دیتی ہے تاکہ پارٹی قیادت کی رہائی نہ ہوسکے پورے ملک میں سینکڑوں مقدمات درج ہیں خاص طورپر پنجاب میں کوئی ضلع ایسا نہیں جہاں مقدمات درج نہیں ہر مقدمے میں پارٹی قیادت کو بھی نامزدکیا گیا ہے .

انہوں نے کہاکہ پارٹی کے خلاف انتقامی کاروائیوں کے تاثر کو اس وقت تقویت ملنا شروع ہوئی جب پارٹی کے کئی سابق راہنما ﺅں کے نام محض ایک پریس کانفرنس سے مقدمات سے غائب ہوگئے اور گرفتاریوں کے بغیرہی ان کی ضمانتیں منظور کرلی گئیں اور جنہوں نے پریس کانفرنس اور پارٹی سے لاتعلقی سے انکار کیا وہ دوسال سے زیادہ عرصے سے جیلوں میں بند ہیں ‘اعلی عدلیہ کو ازخود زیرالتواءمقدمات کو جلد سماعت کے لیے مقررکرنا چاہیے‘ملک کے سابق وزیراعظم کی متعدددرخواستیں فوری سماعت کے لیے مقررہونی چاہیں تھیں مگر ایسا نہیں ہوا ہمیں امید ہے سپریم کورٹ ان درخواستوں کو جلد سماعت کے لیے مقررکرئے گی. 
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات