وزیراعلی بلوچستان سے برطانوی ہائی کمشنر مس جین میریوٹ کی ملاقات

جمعہ 22 اگست 2025 21:49

وزیراعلی بلوچستان سے برطانوی ہائی کمشنر مس جین میریوٹ کی ملاقات
اسلام آباد /کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 اگست2025ء) وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی سے پاکستان میں برطانوی ہائی کمشنر مس جین میریوٹ نے اسلام آباد میں ملاقات کی۔ ملاقات میں دو طرفہ تعاون، موسمیاتی تبدیلی کے اثرات، گڈ گورننس کے قیام، امن و امان کی بہتری، تعلیم و صحت کے شعبوں میں اصلاحات اور صوبے کی مجموعی ترقیاتی حکمت عملی پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی ایک غیر معمولی چیلنج ہے اور اس تناظر میں بلوچستان نے پہلا کلائمیٹ فنڈ قائم کیا ہے تاکہ قدرتی آفات سے نمٹنے اور ماحولیاتی تحفظ کے لیے مثر اقدامات کیے جا سکیں وزیر اعلی نے کہا کہ صوبے میں گورننس کی بہتری اور شفافیت کے فروغ کے لیے جامع اقدامات کیے جا رہے ہیں گزشتہ مالی سال کے دوران غیر ترقیاتی بجٹ سے 14 ارب روپے کی بچت کی گئی وزیر اعلی بلوچستان نے تعلیم کے فروغ کے حوالے سے بتایا کہ بینظیر بھٹو اسکالرشپ پروگرام کے تحت صوبے کے طلبہ کو معیاری تعلیم کے مواقع فراہم کیے جا رہے ہیں اس پروگرام میں سویلین شہدا کے بچوں، ٹرانس جینڈر افراد، اقلیتوں اور محروم طبقات کو بھی شامل کیا گیا ہے تاکہ سب کو یکساں تعلیمی سہولتیں مل سکیں۔

(جاری ہے)

نوجوانوں کو معاشی طور پر بااختیار بنانے کے لیے اخوت کے تعاون سے بلا سود قرضہ جات کی فراہمی کا پروگرام متعارف کروایا جا رہا ہے۔ اسی طرح محکمہ تعلیم میں 16 ہزار کنٹریکٹ اساتذہ کو مکمل طور پر میرٹ پر بھرتی کیا گیا ہے جبکہ تعلیم اور صحت کے محکموں میں اصلاحات کا عمل بھی جاری ہے تاکہ عوام کو بنیادی سہولتوں تک بہتر رسائی حاصل ہو۔ وزیر اعلی نے کہا کہ بلوچستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ یوتھ پالیسی متعارف کرائی گئی ہے اور چیف منسٹر یوتھ اسکلز ڈویلپمنٹ پروگرام کا آغاز کیا گیا ہے۔

اس پروگرام کے تحت 30 ہزار نوجوانوں کو ہنر مند بنا کر بیرون ملک روزگار کے مواقع فراہم کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے برطانوی ہائی کمشنر مس جین میریوٹ نے بلوچستان حکومت کی گڈ گورننس کے قیام اور اصلاحاتی اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ تعلیم، صحت اور نوجوانوں کی ترقی کے لیے صوبائی حکومت کی کاوشیں لائق تحسین ہیں۔ ملاقات میں سی ٹی ڈی پولیس کی پیشہ ورانہ استعداد کار میں اضافے کے لیے تربیتی تعاون اور مختلف شعبوں میں اشتراک بڑھانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔