مظفر آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اگست2025ء) سابق وزیر اعظم و صدر آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس سردار عتیق احمد خان نے کہا ہے کہ مہاجرین جموں و کشمیر ریاست کا نظریاتی اور قانونی حصہ ہیں ،نظریاتی انتشار پھیلانے والوں کی پاکستان اور ریاست کشمیر کیساتھ کوئی ہمدردی نہیں ،اگرمطالبہ کرنا ہے تو مہاجرین کے مسائل حل کرنے کا مطالبہ کرو، مہاجرین کی سیٹیں ختم کرنے کا مطالبہ کر کے انکے زخموں پر نمک پاشی نہ کی جائے،جب سے مہاجرین کا معاملہ شروع ہوا ہے سب سے پہلے مسلم کانفرنس نے اس پر آواز اٹھائی ہے ،جو مہاجرین ہجرت کر کے آئےانکی مشکلات کا اندازہ ہے ،کئی مشکلات کے باوجود مہاجرین نے کبھی پاکستانیت سے منہ نہیں موڑا، مہاجرین کو ملازمتوں سے فارغ کرنے کی کسی صورت حمایت نہیں کرتے ،مہاجرین تعمیر و ترقی سے تحریک آزادی تک ہر فورم کا حصہ ہیں۔
(جاری ہے)
انہوں نے ان خیالات کا اظہار یوم نیلہ بٹ کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے خلاف جب بھی محاز آرائی ہوئی ،نظریاتی انتشار ہوا ہم نے پاکستان کا جھنڈا تھاما اور اپنے اسلاف کے دیئے ہوے مشن کو جاری رکھا ،جب سب لوگ اسلام آباد اور دیگر جگہوں پر شفٹ ہو گئے تو مسلم کانفرنس ہی تھی جس نے کوہالہ میں پاکستان کا پرچم اٹھا کر لہرایا،ضیاء الحق کے دور میں بھی مسلم کانفرنس نے کشمیریوں کو آر پار آنے جانے کے لیے ویزے کی بات ہوئی جسکی ہم نے مخالفت کی کہ ،یہ ریاست میں ویزہ پالیسی نہیں مانتے، آزاد کشمیر کا سٹیٹس برقرار رکھنا پاکستان کے مفاد میں ہے، اگر ہمارے سٹیٹس سے چھیڑ چھاڑ ہوئی تو مسلم کانفرنس مخالفت کرے گی ،ہم مکمل کشمیر کی آزادی تک جد و جہد جاری رکھیں گے اور مکمل ریاست کی آزادی کے بعد پاکستان کیساتھ الحاق کے عہد کو نبھائیں گے ،آزاد کشمیر میں نظریاتی انتشار کا منصوبہ ہے ،دہشت گردی کا منصوبہ ہے جسے ہم سب نے ملکر ناکام بنانا ہے ،یہاں بد امنی پھیلانے سے روکنا ہو گی ،اگر بد امنی ہوئی تو ہندوستان کے عزائم کی تکمیل ہو گی، جنوبی ایشیا کی بقا کے لیے مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے،ایٹمی ہتھیاروں میں گرا ہوا مسئلہ کشمیر دنیا کی توجہ چاہتا ہے،معرکہ حق نے دفاع پاکستان سے متعلق تمام خدشات کا ازالہ کردیا ہے۔
پاکستان فطری اور دفاعی صلاحیتوں سے مالا مال ہے۔ ہندوستان کی بے جا ہٹ دھرمی اس کی بقا کے لئے خطرے کا باعث ہے۔آزادکشمیر کو غیر مستحکم کرنے کی کوئی بھی کوشش دفاع پاکستان سے کھیلنے کے مترادف ہے۔ آزادکشمیر پاکستان کا سیاسی یا انتظامی یونٹ نہیں بلکہ نازک ترین دفاعی حصار ہے۔ کشمیر بنے گا پاکستان کا نعرہ جنوبی ایشیا کے محفوظ مستقبل کی بڑی ضمانت ہے۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر بنے گا پاکستان کے نعرے نے جموں وکشمیر کے عوام کی تقدیر کو ہمیشہ کے لیے پاکستان سے وابستہ کردیا ہے، مسئلہ کشمیر کوئی سرحدی تنازعہ نہیں بلکہ دو کروڑ لوگوں کی زندگی اور موت کا سوال ہے،حکومت پاکستان یاسین ملک،شبیر شاہ اور دیگر حریت قیادت کی رہائی کے لئے اپنا سفارتی اثر استعمال کرے،ان کا کہنا ہے کہ نیلہ بٹ میں ہزاروں لوگوں کا اپنے اخراجات پر جمع ہونا اس بات کی غمازی ہے کہ ریاست کی عوام نظریہ الحاق پاکستان کیساتھ کھڑی ہے،آتش بازی، قوالی اور مشاعرہ کی محافل پاکستان میں سیلاب کے باعث منسوخ کر کے سادگی سے پروگرام انعقاد کیا۔
انہوں نے آخرمیں تمام محکمہ جات، شرکاءاور انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے یوم نیلہ بٹ کو کامیاب بنانے میں کردار ادا کیا۔آل پارٹیز حریت کانفرنس کے چیئرمین و مہمان خصوصی تقریب یوم نیلہ بٹ غلام محمد صفی نے یوم نیلہ بٹ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوے کہا کہ تحریک آزادی کے لیے لاکھوں جانیں قربان ہو چکی ہیں آزادی سے قبل ہمارے حقوق چھینے جا رہے تھے جس کے خلاف اسلاف نے عہد کیا کہ اس ظلم و بربریت سے جان چھڑائیں گے اور تحریک آزادی شروع کی اور یہ خطہ آزاد کروایا مگر ہمارے اسلاف کی منزل صرف اس خطے کی آزادی نہیں تھی بلکہ پورے کشمیر کی آزادی اور الحاق پاکستان انکی۔
منزل تھی جس کیطرف ہم گامزن ہیں ،جموں و کشمیر کے عوام جس ظلم کی چکی میں پس رہے ہیں انہیں ظلم سے چھڑانے کے لیے سنجیدہ کوششوں کی ضرورت ہے مقبوضہ کشمیر کو بھارتی تسلط سے آزاد کروانے کے لیے ہم سب کو یکجا ہو کر تحریک آزادی کے لیے نکلنا ہو گا۔سابق وزیر اعظم سردار تنویر الیاس نے کہا کہ ریاست کے چپے چپے کو خون سے غسلا کر آزادی لی گئی ،ہمارے اجداد نے سرینگر کو اپنی منزل بنا کر تحریک کا آغاز کیا تھا ،اجداد کے مشن کو جاری رکھیں گے ،نیلہ بٹ کے تاریخی مقام کو جو اہمیت حاصل ہے وہ کسی کو نہیں ،یہاں عہد کیا گیا کہ اگر آزاد فضا میں سانس لینا ہے تو جہاد کرنا ہو گا ،مجاہد اول نے جہاد کا عملی نمونہ پیش کیا ،جہاد کا نتیجہ تھا کہ یہ خطہ آزاد ہوا، موجودہ نظام کو تباہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے ہم اپنے اسلاف کے بناے ہوے نظام کو تباہ نہیں ہونے دیں گے ۔
وزیر زراعت و لائیو سٹاک سردار میر اکبر خان نے یوم نیلہ بٹ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوے کہا کہ نیلہ بٹ سے شروع ہونے والی تحریک کا نتیجہ ہے کہ ہم آج آزاد فضا میں سانس لے رہے ہیں ،اسلاف کی تاریخ کو مضبوطی سے تھامے رکھنے والوں والوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں ،نیلہ بٹ سے شروع ہونے والی تحریک شروع نہ ہوتی تو آج ہم بھی غزہ اور فلسطین کیطرح ہوتے، ہمارے اجداد نے تحریک اس لیے نہیں چلائی تھی کہ ہم عیاشیاں کریں گے بلکہ مقصد یہ تھا کہ یہ ریاست آزاد کروا کر پاکستان کا حصہ بنائیں گے ،ہم تکمیل پاکستان کی جنگ لڑ رہے ہیں ،جن تحریکوں میں خون شامل ہو جائے وہ کبھی ناکام نہیں ہوتیں۔
وزیر تعلیم دیوان علی خان چغتائی نے اپنے خطاب میں کہا کہ تحریک آزادی کے لیے دی جانے والی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی ،ایک وقت آے گا جب پورا کشمیر آزاد ہو کر پاکستان کا حصہ بنے گا، نیلہ بٹ کی اہمیت پوری ریاست پر عیاں ہے، ہندوستان نے جب ہمیں للکارا تو پوری قوم افواج کیساتھ کھڑی ہو گئی اور ہماری افواج کو کامیابی ملی جس سے پوری دنیا آج پاکستان کو مانتی ہے اور پاکستان کا نام عزت و احترام سے لیا جاتا ہے ،ہمارا نظریہ الحاق پاکستان ہے ہم قبر میں جانے تک الحاق پاکستان کیساتھ کھڑے رہیں گے ۔
تقریب سے سردار عتیق احمد خان صدر مسلم کانفرنس،غلام محمد صفی، سابق وزیر اعظم تنویر الیاس، سردار میر اکبر خان وزیر حکومت، سردار دیوان علی خان چغتائی وزیر حکومت،شفیق جرال،ثاقب مجید، عثمان علی خان،محترمہ مہرالنساء،،میجر ریٹائرڈ نصراللہ،عبدالرشید چغتائی،یوسف نسیم ایڈوکیٹ،مولانہ امتیاز احمد صدیقی،راجہ منظور ایڈوکیٹ،ملک محمد امان،سید ثقلین،سید یاسر نقوی ایڈووکیٹ،سمعیہ ساجد،، خالد محمود ایڈووکیٹ،نسرین اختر راجہ،راجہ الیاس،عابد رزاق،راجہ محمد عاشق،نوید حسین ایڈوکیٹ،یسین لقمان،اسد علی نثار،سردار شوکت افضل عباسی،سید حسنین بخاری،آزاد کیانی،سردار سلیم عباسی،منشی زاہد،سردار لال خان،سردار فیضان عباسی،سردار ظریف عباسی، محترمہ شمع ملک سابق وزیر حکومت،سید غلام نبی،مولانا امتیاز،سردارزکاالرحمان،معمونہ کیانی،راجہ خورشید حمید،سید تصور حسین,راجہ زولفقار ایڈوکیٹ،سردار رمضان ایڈووکیٹ،وحید ہاشمی،سردار ارشاد،ڈاکٹر عبدالشکور،عبداللہ مشتاق، راجہ وقار احمد،خواجہ دلاور حسین،راجہ عطا محمد خان سمیت دیگر درجنوں مقررین نے خطاب کیا۔
قبل ازیں یوم نیلہ بٹ کی تقریب سے قبل قرآن خوانی اور نعت خوانی کروائی گئی جس میں سابق وزیر اعظم سردار عتیق احمد سمیت دیگر سینئر رہنمائوں نے شرکت کی ۔ دعائیہ تقریب کے بعد لنگر بھی تقسیم کیا گیا، تقریب یوم نیلہ بٹ کے موقع پر پنڈال میں مجاہد اول سردار عبدالقیوم خان، سردار عتیق احمد خان، فیلڈمارشل سید عاصم منیرسمیت کانفرنسی رہنمائوں کے پوٹریٹ نصب کئے گئے تھے ۔
پنڈال میں بینرز پر افواج پاکستان زندہ باد، کشمیر بنے گا پاکستان کے نعرے درج کئے گئے تھے ۔تقریب میں آزادکشمیر کے تمام اضلاع کے علاوہ پاکستان سے بھی بڑی تعداد میں سیاسی زعما نے شرکت کی جبکہ حریت قائدین بھی بڑی تعداد میں یوم نیلہ بٹ کی تقریب میں شریک ہوے،آزادکشمیر و پاکستان سے نامور صحافیوں کی کثیر تعداد بھی موجود رہی۔