Live Updates

سیلاب سے چھ لاکھ افراد متاثر ،اربوں روپے کے انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچا ہے‘ محمد جاوید قصوری

نئے ڈیم بنا کر بھارتی آبی دہشت گردی کا مقابلہ کر سکتے ہیں ، سنجیدہ اقدامات کئے جائیں حکومت موسمیاتی تبدیلیوں کے پر شور مچانے اور امداد اکٹھی کرنے علاوہ کچھ نہیں کر رہی

ہفتہ 30 اگست 2025 14:30

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 اگست2025ء) امیر جماعت اسلامی پنجاب محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے پانی چھوڑنے کے بعد دریائے راوی، چناب اور ستلج میں شدید سیلاب اور اس کے نتیجے میں تباہ کاریوں کا سلسلہ جاری ہے، پنجاب کے بڑے دریاوں سے پانی کناروں سے نکل کر آبادیوں میں داخل ہو رہا ہے جس سے سینکڑوں بستیاں ڈوب گئی ہیں اور ہزاروں ایکڑ اراضی زیر آب آنے سے زیر کاشت فصلیں تباہ ہو گئی ہیں، سیلاب سے اب تک چھ لاکھ سے زیادہ افراد متاثر ہوئے ہیں جبکہ اربوں روپے کے انفرسٹکچر کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سیلاب سے متاثرہ اضلاع کا دورہ کرنے کے بعد جماعت اسلامی اور الخدمت فاونڈیشن کے رضاکاروں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ضلع قصور میں، ستلج سے 1955 کے بعد انتہائی پانی گزر رہا ہے۔ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں مختلف امراض پھیلنے کا خدشہ ہے۔ ریلیف کی سرگرمیاں جاری ہیں۔ لاہور میں شاہدرہ، تھیم پارک، موہلنوال، مرید وال، فرخ آباد، شفیق آباد، افغان کالونی، نیو میٹرو سٹی، پارک ویو سوسائٹی اور چوہنگ کیایریاز شامل ہیں۔

روڈا پراجیکٹ سیلاب میں بہہ گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سیالکوٹ،نارووال، ننکانہ،قصور، عارف والا، حافظ آباد، دریائے راوی اور اپر چناب کینال میں پانی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔پانی کے بڑے ریلے سے سرحدی علاقوں کے 72 سے زائد دیہات متاثر، فصلیں تباہ،کاشتکاروں کو مالی مشکلات کا سامنا ہے۔انہوں نے کہا کہ سیلاب سے تباہ کاریاں جاری نئے ڈیم بنا کر ہی ہم بھارتی آبی دہشتگردی کا مقابلہ کر سکتے ہیںاس کے لئے ضروری ہے کہ شہباز حکومت سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے زیر تعمیر ڈیمز کے ساتھ ساتھ نئے چھوٹے بڑے آبی ذخائر تعمیر کرے،مسلم لیگ نون، پیپلز پارٹی اور دیگر جماعتیں حکومت سازی کے لئے اکھٹے ہو سکتے ہیں تو اس قومی مفاد کے لئے کیوں نہیں ہو سکتے۔

انہوں نے الخدمت فاونڈیشن اور جماعت اسلامی کے رضاکاروں کو ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ تمام وسائل کو بدلتے حالات کے مطابق بروئے کار لایا جائے۔ شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کو اولین ترجیح دیتے ہوئے متاثرہ علاقوں سے مکمل انخلاء کو یقینی اور ریلیف کیمپوں میں خوراک، طبی امداد اور دیگر سہولیات کی بروقت فراہمی کو ممکن بنانا ہو گا تاکہ عوامی مشکلات کو کم کیا جا سکے۔

جماعت اسلامی اور الخدمت فاونڈیشن دکھی انسانیت کی خدمت میں شب و روز کام کر رہی ہے۔محمد جاوید قصوری نے مزید کہا کہ سب کو مل کر موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرات سے بچانا ہے۔ بد قسمتی سے حکومت موسمیاتی تبدیلیوں کے پیش نظر شور مچانے ، امداد اکٹھی کرنے کے علاوہ کوئی کام نہیں کر رہی ، موسمیاتی تبدیلیوں کی روک تھام کے لئے حکومتی اقدامات آٹے میں نمک کے برابر ہیں، موثر تیاری سے ہی قدرتی آفات کے نقصانات سے بچ سکتے ہیں۔
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات