Live Updates

سابق بھارتی جنرل کا پاکستان کیخلاف آبی دہشتگری کا انکشاف، شاہد آفریدی کا ردِ عمل سامنے آگیا

پانی زندگی کا سرچشمہ ، اسے ہتھیارکے طور پر استعمال کرنا یا اس بارے میں سوچنا بھی غیر انسانی اور انتہا پسندانہ رویہ ہے : سابق کپتان

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب بدھ 3 ستمبر 2025 11:00

سابق بھارتی جنرل کا پاکستان کیخلاف آبی دہشتگری کا انکشاف، شاہد آفریدی ..
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 3 ستمبر 2025ء ) پاکستان کیخلاف آبی دہشت گردی کے منصوبے سے متعلق سابق بھارتی جنرل کی ویڈیو پر سابق کپتان قومی کرکٹ ٹیم شاہد آفریدی کا ردعمل سامنے آگیا۔
سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں بھارتی فوج کا ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل کنول جیت سنگھ ڈھلوں پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرکے پاکستان کو تباہ کرنےکا منصوبہ بتا رہا ہے۔

 
ایک انٹرویو میں ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل کنول جیت سنگھ ڈھلوں نے پاکستان کے خلاف آبی دہشت گردی کا منصوبہ بتاتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس پانی روکنےکی جتنی صلاحیت ہے وہ ہم روکیں گے اور ایک دن رات کو اچانک پانی پاکستان کی جانب چھوڑ دیں گے اور ایک حد سے زیادہ پاکستان کے پاس پانی روکنے اور جمع کرنے کی صلاحیت نہیں جس سے وہاں سیلاب آئے گا اور پاکستان اس پانی کا ٹھیک استعمال بھی نہیں کرسکےگا۔

(جاری ہے)

 
کنول جیت سنگھ ڈھلوں کا کہنا تھا کہ اسی طرح ہم دوبارہ پانی کو روک لیں گے، خاص طور پر گرمیوں میں جب فصلوں کو پانی کی ضرورت ہوتی ہے اس وقت پانی روک لیں گے اور بارشوں کے موسم میں جب پانی کی ضرورت نہیں اس وقت پانی چھوڑدیں گے، اس طرح پانی کو ہم ہتھیار کے طور پر استعمال کرسکیں گے۔ 
سابق بھارتی جنرل کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ پانی زندگی کا سرچشمہ ہے، اسے ہتھیارکے طور پر استعمال کرنا یا اس بارے میں سوچنا بھی غیر انسانی اور انتہا پسندانہ رویہ ہے۔

 
شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ موسمی تبدیلیوں کے بڑھتے اثرات ہر سال تباہی کی شدت کو بڑھا رہے ہیں، وقت آگیا ہےکہ ارباب اختیار ہر سیاسی اختلاف سے بالا تر ہو کر قومی مفاد میں فیصلے کریں۔ 
سابق کپتان کا کہنا تھا کہ ڈیمز کی تعمیر اور پانی کے تحفظ سمیت ماحولیاتی استحکام کے لیے فوری اور ٹھوس اقدامات ناگزیر ہیں، اگر ہم نے آج متفقہ حکمت عملی نہ اپنائی تو آنے والے سالوں میں یہ تباہی ہمارے بس سے باہر ہو جائےگی۔ آئیں، مل کر پانی اور زندگی کو بچائیں ۔ 
 
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات