ملیر، شاہ لطیف، نارتھ کراچی، بحریہ ٹائون سمیت کراچی کے مختلف علاقوں میں طوفانی بارش

ْٹھٹھہ، میرپورخاص، نوری آباد، گھگھر پھاٹک اور کراچی کے مضافاتی علاقوں میں موسلا دھار بارش

اتوار 7 ستمبر 2025 17:25

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 ستمبر2025ء)کراچی میں ہوا کا کم دبائو شدت اختیار کر کے ڈپریشن میں تبدیل ہوگیا۔ گلشن حدید، سپر ہائی وے، نوری آباد، ملیر اور دیگر علاقوں ٹھٹھہ، میرپورخاص، نوری آباد، گھگھر پھاٹک اور کراچی کے مضافاتی علاقوں میں موسلا دھار بارش کا آغاز ہوگیا۔تفصیلات کے مطابق مون سون کے دسویں اسپیل نے کراچی سمیت سندھ کے مختلف اضلاع کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔

ملیر، شاہ لطیف، نارتھ کراچی اور بحریہ ٹائون میں طوفانی بارش کا سلسلہ جاری ہے جبکہ شہر بھر میں کالی گھٹائیں چھا گئیں۔ٹھٹھہ، میرپورخاص، عمرکوٹ، تھرپارکر اور ٹنڈو محمد خان سمیت دیگر اضلاع میں بھی برسات کا سلسلہ جاری ہے۔ عمرکوٹ میں نورواہ نہر میں دس فٹ چوڑا شگاف پڑ گیا جس سے قریبی دیہات کو خطرہ لاحق ہوگیا۔

(جاری ہے)

محکمہ موسمیات کے مطابق سسٹم کے زیر اثر سندھ میں مون سون ہوائیں داخل ہوگئیں ہیں۔

کراچی میں 11 ستمبر تک گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق بارش برسانے والا سسٹم بھارت کے جنوب مغربی راجستھان پر موجود ہے، سسٹم کے زیر اثر سندھ میں مون سون ہوائیں داخل ہو رہی ہیں۔مون سون کے دسویں اسپیل کے تحت سندھ کے مختلف اضلاع میں بارشیں شروع ہو گئی ہیں۔ ٹھٹھہ، میرپورخاص اد اور گھگھر پھاٹک میں موسلا دھار بارش ہوئی کا سلسلہ جاری ہے جبکہ کراچی کے مضافاتی علاقوں میں بھی بادل برس پڑے۔

میرپورخاص شہر کے مختلف علاقوں میں بارش سے جل تھل ایک ہوگیا ہے۔ بارش کے باعث گنا، کپاس، مرچ اور ٹماٹر کی فصلیں متاثر ہوئی ہیں۔ادھر عمرکوٹ، تھرپارکر اور ٹنڈو محمد خان سمیت سندھ کے دیگر اضلاع میں بھی بارش ہوئی ہے۔ ٹھٹھہ اور سجاول میں بارش کے باعث نشیبی علاقے زیر آب آگئے جبکہ گجو کے نشیبی علاقے بھی متاثر ہوئے ہیں۔ میرپورخاص میں بھی وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق تھرپارکر، عمرکوٹ، میرپورخاص اور خیرپور میں تیز ہواں کے ساتھ بارش متوقع ہے جبکہ کشمور، سکھر اور جیکب آباد میں بھی بارش کا امکان موجود ہے۔علاوہ ازیں کراچی، ٹھٹھہ، بدین اور حیدرآباد کے نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہو سکتا ہے، جبکہ میرپورخاص، تھرپارکر، خیرپور اور سکھر میں اربن فلڈنگ کا خدشہ ہے۔