ایس سی او سمٹ علاقائی اور نئے عالمی ورلڈ آرڈر کا آغاز ہے، نیشنل بزنس گروپ

پیر 8 ستمبر 2025 18:00

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 ستمبر2025ء)پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچوئلزفورم اورآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر، نیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، ایف پی سی سی آئی کی پالیسی ایڈوائزری بورڈ کے چیئرمین اورسابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ چین کے شہرتیانجن میں منعقدہ شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے حالیہ اجلاس کے نتائج خطے اوردنیا کے لیے انتہائی اہم ہیں۔

میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ 25 ویں ایس سی اوسمٹ عالمی وعلاقائی منظرنامے میں ایک اہم موڑہے جو طاقت کے نئے مراکز کی رونمائی اورسمت کے خدو خال مزید واضح کرتی ہے۔ معاشی طورپرایس سی او ڈیولپمنٹ بینک کا قیام اورنان ڈالرتجارت کا آغاز اس بات کا ثبوت ہے کہ ایس سی او رکن ممالک مغربی اثر و رسوخ سے آزاد نیا مالیاتی ڈھانچہ تشکیل دے رہے ہیں جو ورلڈ بینک اور ائی ایم ایف کا متبادل ہو سکتا ہے۔

(جاری ہے)

سیاسی طورپرتیانجن ڈیکلیریشن نے خودمختاری اورعدم مداخلت کے اصولوں کوا جاگر کیا ہے جو باہمی عالمی تعلقات کا نیا ماڈل پیش کرتا ہے جس میں عالمی تھانے داری سے اجتناب شامل ہے۔میاں زاہد حسین نے کہا کہ پاکستان اورچین کے تعلقات کواس کانفرنس نے مزید مضبوط کیا ہے اور اس کانفرنس میں فیلڈ مارشل اصم منیر کی شمولیت کو بھی خصوصی توجہ حاصل رہی۔

وزیراعظم شہباز شریف، چین کے صدر شی اور چینی وزیراعظم کے مابین تجارت، صنعتی تعاون اور سی پیک کے اگلے مرحلے پرخصوصی بات چیت ہوئی ہے اور پاکستان اور چین کے مابین ساڑھے اٹھ ارب ڈالر کے بی ٹو بی نئے معاہدے طے پائے ہیں۔ اجلاس نے دفاع اور انسداد دہشت گردی کے حوالے سے بھی ایک اہم پلیٹ فارم فراہم کیاہے، جو پاکستان کی قومی سلامتی اورخطے کے استحکام کے لیے ناگزیرہے۔

میاں زاہد حسین نے کہا کہ بھارت اورچین کے تعلقات میں بھی سمٹ نے نئے مکالمے اورسرحدی مسائل پرتعاون کے امکانات پیدا کیے ہیں جوخطے کی معاشی وسیاسی صورتحال کے لیے فائدہ مند ہیں جس سے بھارت کے پاکستان کے ساتھ رویے میں تبدیلی کے امکانات روشن ہوئے ہیں۔میاں زاہد حسین نے مزید کہا کہ پاکستان کوچین اورامریکہ کے ساتھ تعلقات میں توازن رکھنا ہوگا۔

پاکستان کی جغرافیائی اہمیت نے اسے خطے میں مرکزی کردار کا مرکزبنا دیا ہے جس سے پاکستان کو معاشی اور اقتصادی فوائد حاصل ہونے کے قوی امکانات ہیں۔ امریکہ کے ساتھ کثیرجہتی تعلقات بھی قومی مفاد میں ہیں۔ پاکستان کو ڈپلومیسی کے ذریعے یہ ثابت کرنا ہوگا کہ پاکستان کے چین کے ساتھ تعلقات یا پاکستان کے امریکہ کے ساتھ تعلقات کسی دوسرے ملک کے لیے نقصان دہ نہیں ہیں۔

بلکہ دونوں بڑے ممالک کے ساتھ باہمی احترام اورمشترکہ اہداف پرمبنی تعلقات پاکستان کے لیے انتہائی ضروری ہیں۔میاں زاہد حسین نے کہا کہ یہ اجلاس اس بات کا ثبوت ہے کہ ایس سی اوصرف سلامتی پرمرکوزتنظیم نہیں رہی بلکہ یہ اقتصادی ترقی،عدم مداخلت اورایک مستحکم نیو ورلڈ ارڈر کے لیے جامع پلیٹ فارم میں تبدیل ہوچکی ہے جس سے پاکستان کو فائدہ اٹھانے کے بیش بہا مواقع میسر ائے ہیں۔