چین اور پاکستان شنگھائی تعاون تنظیم کے فریم ورک کے تحت تعاون کو بڑھانا جاری رکھیں گے ، پاکستان میں چین کے سفیر جیانگ زیڈونگ

بدھ 10 ستمبر 2025 02:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 ستمبر2025ء) پاکستان میں چین کے سفیر جیانگ زیڈونگ نے کہا ہے کہ چین اور پاکستان شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے فریم ورک کے تحت تعاون کو بڑھانا جاری رکھیں گے اور صدر شی جن پنگ کے تجویز کردہ گلوبل گورننس انیشیٹو کے تحت عالمی امن، استحکام اور ترقی کے لیے مشترکہ طور پر کام کریں گے۔منگل کو وہ وزیر اعظم شہباز شریف کے حالیہ دورہ چین، ایس سی او تیانجن سربراہی اجلاس کے نتائج، گلوبل گورننس انیشیٹو اور جاپانی جارحیت کے خلاف چینی عوامی مزاحمت اور عالمی فسطائی مخالف جنگ میں فتح کی 80ویں سالگرہ کے حوالے سے میڈیا بریفنگ سے خطاب کر رہے تھے۔

سفیر جیانگ نے کہا کہ چین کی میزبانی میں ایس سی او تیانجن سربراہی اجلاس نے تنظیم کے "چائنہ سال" کو ایک شاندار اختتام تک پہنچایا اور یہ اتحاد، دوستی اور عملی نتائج کا اجتماع تھا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف سمیت 20 سے زائد سربراہان مملکت اور حکومت اور 10 بین الاقوامی تنظیموں کے سربراہان نے سربراہی اجلاس میں شرکت کی جس سے ایس سی او کی رکنیت کو بڑھا کر 27 کر دیا گیا۔

صدر شی جن پنگ نے تقریباً 20 دو طرفہ اور کثیر جہتی تقریبات میں شرکت کی، اتفاق رائے پیدا کیا اور تعاون کو آگے بڑھایا۔جیانگ نے نوٹ کیا کہ سربراہی اجلاس نے 10 سالہ ترقیاتی حکمت عملی کی تشکیل، دوسری جنگ عظیم کے نتائج کو برقرار رکھنے، کثیر الجہتی تجارتی نظام کی حمایت، چار سیکورٹی مراکز کا قیام، ایک ایس سی او ترقیاتی بینک کے قیام کا فیصلہ، چھ تعاون کے پلیٹ فارمز کا آغاز، اور اعلیٰ معیار کی ترقی کے لیے چھ ایکشن پلان کی تیاری سمیت وسیع نتائج حاصل کیے ہیں۔

انہوں نے چین کے تعاون پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ صدر شی جن پنگ نے رکن ممالک میں 100 "چھوٹے اور خوبصورت" روزی روٹی کے منصوبوں کا اعلان کیا، اس سال 2 بلین یوآن کی امداد، اگلے تین سالوں میں ایس سی او انٹربینک کنسورشیم کے ذریعے 10 بلین یوآن قرضے اور اگلے پانچ سالوں میں 10,000 تربیتی مواقع کا اعلان کیا۔جیانگ نے کہا کہ یہ عملی اقدامات عالمی ترقی، تہذیبوں کے درمیان تبادلے اور انسانی ترقی کو فروغ دینے کے لیے چین کی ذمہ داری اور عزم کو پوری طرح سے ظاہر کرتے ہیں۔

سفیر نے سربراہی اجلاس میں پاکستان کے فعال کردار کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری اور وزیر اعظم شہباز شریف نے علاقائی تعاون اور انضمام کے لیے پاکستان کے پختہ عزم کا اعادہ کیا۔جیانگ نے کہا وزیراعظم شہباز شریف نے شنگھائی تعاون تنظیم کو ایک ایسے پلیٹ فارم کے طور پر سراہا جو علاقائی تعاون اور انضمام کے لیے پاکستان کے پختہ عزم کی بہترین عکاسی کرتا ہے اور کہا کہ پاکستان ہمیشہ امن، ترقی اور خوشحالی کے لیے چین کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا رہے گا۔

گلوبل گورننس انیشیٹو کے بارے میں بات کرتے ہوئے جیانگ نے کہا کہ یہ ایک اور اہم عوامی بھلائی ہے جسے چین نے گلوبل ڈویلپمنٹ انیشیٹو، گلوبل سیکیورٹی انیشیٹو اور گلوبل سولائزیشن انیشیٹو کے بعد تجویز کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ ایک زیادہ منصفانہ اور معقول عالمی نظم و نسق کے نظام کی تعمیر میں مضبوط رفتار ڈالتا ہے اور صدر شی جن پنگ کے وسیع وژن اور ذمہ داری کو ظاہر کرتا ہے۔

جیانگ نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے فوری طور پر کہا کہ گلوبل گورننس انیشیٹو عالمی امن، ترقی اور استحکام کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے، اور یہ مضبوط کثیرالجہتی کی جانب ایک تاریخی قدم ہے۔ پاکستان اس کی مکمل حمایت کرتا ہے اور اسے فعال طور پر نافذ کرے گا۔سفیر نے جاپانی جارحیت کے خلاف چینی عوامی جنگ اور عالمی فسطائی مخالف جنگ میں فتح کی 80ویں سالگرہ کا بھی حوالہ دیا۔

انہوں نے کہا کہ یاد منانے کا مقصد تاریخ کو یاد رکھنا، ہیروز کو عزت دینا، امن کی قدر کرنا اور ایک بہتر مستقبل بنانا ہے۔سفیر جیانگ نے کہا کہ تاریخ کو فراموش نہیں کرنا چاہیے کیونکہ 35 ملین سے زائد چینی باشندوں نے جنگ کے دوران اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا اور انسانی تہذیب اور عالمی امن کے تحفظ میں اہم کردار ادا کیا۔سفیر نے اس بات پر زور دیا کہ چین کی جدیدیت پرامن ترقی سے جڑی ہوئی ہے اور یہ ملک امن، استحکام اور ترقی کے لیے ایک طاقت رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ چین اور پاکستان دونوں کو جارحیت کا سامنا کرنا پڑااور دونوں عالمی امن اور عوام کی خوشی کے منتظر ہیں۔ ہم بین الاقوامی انصاف اور انصاف کو برقرار رکھنے اور انسانیت کے لیے امن اور ترقی کے مقصد کو فروغ دینے کے لیے پاکستان کے ساتھ کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔