Live Updates

صدرآصف علی زرداری سے میئر کی برطرفی اور انکوائری کا مطالبہ کرتے ہیں، کراچی رائٹس آرگنائزیشن

بدھ 10 ستمبر 2025 17:04

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 ستمبر2025ء)کراچی رائٹس آرگنائزیشن کے صدر سعید تنولی اور 17رکنی مرکزی ورکنگ کمیٹی نے بارشوں اور اربن فلڈ کو سندھ حکومت اور بالخصوص میئر کراچی کی بدترین کارکردگی قرار دیتے ہوئے انکے کرپشن پر فوری ایکشن کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے بلاول بھٹو سے کہا کہ شاہراہ بھٹو کی ناقص تعمیر پر بلاول بھٹو کیا ایکشن لیں گی والدہ کے نام کا بکا ہوا اسٹیڈیم نیا ناظم آباد سے واپس لیں گے۔

کیا میئر کراچی سے پوچھیں گے کہ وہ پارٹی مخالف افسران جو جعلی اور بھگوڑے کرمنل ریکارڈ کے حامل ہیں ان سے چائنا کٹنگ اور رشوت ستانی کتنی کرچکے ہیں۔ کیوں وہ پارٹی کے بجائے لسانی جماعت کے دو نمبر افسران جو افسر ہی نہیں انہیں دو دو عہدے دے کر کرپشن کا بازار گرم کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

افضل زیدی کی کرپشن سمیت فیصل رضوی نامی دس سال ماروائے قانون بھاگنے والے لیب اٹینڈنٹ کو کیوں سپورٹ کر رہے ہیں اسے بچانے کے لئے اینٹی کرپشن کو گھر کی لونڈی کی طرح استعمال کر رہے ہیں۔

اینٹی کرپشن کورٹ کے جج کو ماموں بنانے کے ڈی اے کو دبا سے استعمال کرنے کی کیوں ضرورت محسوس کر رہے ہیں حکومت سندھ کی تعریف کرتے ہیں کہ انکی شاندار کارکردگی نظر آرہی ہے۔ انکے منصوبے ریت کی دیوار ثابت ہو رہے ہیں۔ ناقص کارکردگی میں نمبر ون کرپشن میں نمبر ون ہونے کا اعزاز تو حاصل ہے اب چائنا کٹنگ کا پیسہ لے کر بھاگنے میں بھی دیر نہیں کریں گے۔

میئر انکا غلط انتخاب ہیں۔ عوام کی خدمت کا دعوی کرنیوالے بتائیں کہ 17سال تک کام کرنے والے منصوبے پانی میں کیوں بہہ گئے۔عوامی خزانے کو نقصان پہنچانے والے احتساب کے حقدار ہیں۔بلاول بھٹو نے احتساب نہ کیا تو اقتدار خواب بن کر رہ جائے گا۔ کے ایم سی کی42محکمے کرپشن اور ماہانہ رشوت دے رہے ہیں ترقی کیسے ہوگی۔عابد ستی، عمران آفریدی، جمیل ڈائری، ممتاز تنولی، کے خلاف ایکشن کب ہوگا جو آپکی والدہ کے نام کا اسٹیڈیم بیچ چکے ہیں۔

اورنگی ٹان دس نمبرSt-15 یونین کونسل کو فیصل رضوی نے 30لاکھ روپے لے کر ڈرمائی انداز میں قبضہ کرلیا۔ انہوں نے کہاکہ شاہدہ رحمانی، جمیل ڈائری، عابدستی، منگھو پیر کے چیئرمین بروہی،ممتاز تنولی نے ایس ٹی پر شہزادہ گلفام کو قبضہ کرایا۔ جوپی پی پی کے حنیف کے صاحب زادے ہیں۔یہ فیملی منشیات فروش ہے۔ لینڈ گریبر ہیں۔ ایس ٹی سولہ اسکول کی جگہ پر بھہی قبضہ کرچکے ہیں۔

میئر، کرم اللہ وقاصی، ساجھے دار ہیں۔ کنڈے لگانا۔ شراب گٹکا ماوا اور فحاشی کے اڈے بھی یہی فیملی چلا رہی ہے جبکہ شہزادہ گلفام دہشت گردی کی علامت بن چکا ہے فیصل رضوی کی سرپرستی میں بھی پیش پیش ہے انعام میں پلاٹس دیئے جا رہے ہیں۔ بلاول بھٹو اپنے شہید نا نا اوروالدہ کوکیا جواب دیں گے۔ انہیں فوری ایکشن لینا ہوگا ورنہ وہ نمائشی چیئرمین کہلائیں گے۔

اس لئے ڈپٹی میئر سلمان مراد بلوچ کو میئر کا چارج دے کر انکوائری کرائی جائے۔ فیصل رضوی کو ای سی ایل میں ڈالا جائے۔ شاہنواز اور اینٹی کرپشن کے میئر نواز افسران کو جو ایک کروڑ کے علاوہ تین ایکڑ زمین اور متعدد پلاٹس لے چکے ہیں۔ سرجانی، نیو کراچی، کورنگی، بلدیہ ٹان کیماڑی میں اوور سیز پاکستانیوں کے پلاٹ ٹھکانے لگا دیئے گئے ہیں۔لیکن سب اچھا ہے کی رپورٹ پر چل کر بلاول بھٹو پارٹی کا بڑانقصان کر رہے ہیں۔

میئر کی وفاداریاں پی پی پی سے نہیں لسانی جماعت سے ہیں۔رئیل اسٹیٹ کے مالک فیصل رضوی نے اورنگی کی متعدد زمینیں بیچ دی ہیں۔ فلاحی زمینوں کے علاوہ پرانے افسروں کے جعلی دستخط کرکے بڑے بڑے کام اتار رہے ہیں۔ ہم صدر آسف علی زرداری سے میئر کی برطرفی اور انکوائری کا مطالبہ کرتے ہیں۔ بارشوں پر سیلاب میں ڈبونے پر اگر ماضی میں محمد حسین سید کو ایڈمنسٹریٹر سے ہتایا جا سکتا ہے تو میئر کو کیوں نہیں پی پی پی کی ساکھ بچانی ہے تو کے ایم سی کو میئر مافیا سے نجات دلائی جائے۔
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات