آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کی طرف سے معراج ملک کی کالے قانون کے تحت گرفتاری کی مذمت

بدھ 10 ستمبر 2025 21:30

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 ستمبر2025ء) بھارت میں آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت نے مقبوضہ جموں وکشمیر کے ضلع ڈوڈا سے تعلق رکھنے والے رکن اسمبلی معراج ملک کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتاری کی شدید مذمت کی ہے ۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے قائم مقام صدر نوید حامد نے ایک بیان میں معراج ملک کی گرفتاری کو شرمناک قرار دیتے ہوئے کہاکہ کالے قانون کے تحت منتخب نمائندوں کی گرفتاری جمہوری اقدار پر براہ راست حملہ ہے۔

اگست2019میں دفعہ 370کے تحت جموںو کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد سے پبلک سیفٹی کو پہلی مرتبہ کسی منتخب نمائندے کے خلاف استعمال کیاگیاہے۔ پی ایس اے کو انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ایک کالاقانون قراردیے رکھا ہے ۔

(جاری ہے)

نوید حامد نے کہاکہ اس اقدام سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں قابض انتظامیہ کی طرف سے جمہوری اصولوں کی مکمل بے توقیری ظاہر ہوتی ہے۔

انہوں نے سرینگر میں درگاہ حضرت بل میں اشوکا کے نشان والی تختی کی تنصیب پر مقبوضہ کشمیر وقف بورڈپر کڑی تنقید کی اور اس اقدام کو اشتعال انگیزقرار دیا۔انہوں نے کہاکہ اس سے پہلے کسی بھی مذہب کی عبادت گاہ میں متنازعہ مذہبی نشان والے بورڈ کی تنصیب کی کوئی نظیر موجود نہیں ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اس اقدام پر مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں میں شدیدغم وغصہ پایاجاتا ہے۔نوید حامد نے وقف بورڈ کے چیئرپرسن درخشاں اندرابی جو بی جے پی لیڈر ہیں کی طرف سے اس اقدام کے خلاف احتجاج کرنے والے ، مظاہرین کو "دہشت گرد" قرار دینے پرکڑی تنقید کی ۔ انہوں نے کہاکہ اس طرح کے بیانات سے مظاہرین مزید مشتعل ہوں گے ۔