سی ڈی ڈبلیو پی نے 8 ارب روپے مالیت کے 7 ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دیدی، 228 ارب روپے کے 4 منصوبے منظوری کیلئے ایکنک کو ارسال
جمعرات 11 ستمبر 2025
19:20
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 ستمبر2025ء) سینٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی (سی ڈی ڈبلیو پی) نے8ارب روپے مالیت کے 7 ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دیتے ہوئے 228 ارب روپے کے 4 منصوبے منظوری کیلئے ایکنک کوبھجوادئیے۔ سی ڈی ڈبلیو پی کااجلاس جمعرات کویہاں وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات وڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن احسن اقبال کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں 7 ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دی گئی۔
ان میں سے 3 منصوبے جن کی لاگت 8 ارب روپے ہے، سی ڈی ڈبلیو پی کی سطح پر منظور ہوئے جبکہ 4 منصوبے جن کی مجموعی لاگت 228 ارب روپے ہے ، ایگزیکٹو کمیٹی آف نیشنل اکنامک کونسل ایکنک کو منظوری کے لیے بھجوائے گئے۔ اجلاس میں سیکرٹری منصوبہ بندی اویس منظور سمرہ، وائس چانسلر پائیڈ، چیف اکانومسٹ، پلاننگ کمیشن کے دیگر اراکین، وفاقی سیکریٹریز، صوبائی پی اینڈ ڈی بورڈز/ڈپارٹمنٹس کے سربراہان اور متعلقہ وفاقی وزارتوں و صوبائی حکومتوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔
(جاری ہے)
اجلاس کے ایجنڈا میں تعلیم و تربیت، ٹرانسپورٹ و مواصلات، توانائی، صحت، ابلاغ عامہ اور آبی وسائل کے شعبوں کے منصوبے شامل تھے۔ اجلاس میں تعلیم و تربیت کے شعبے کا نظرثانی شدہ ایکشن ٹو اسٹرینتھن پرفارمنس فار انکلیوسو اینڈ ریسپانسو ایجوکیشن پروگرام منصوبہ1383.48 ملین روپے کی نظرثانی شدہ لاگت سے اصولی طور پر منظور کیا گیا۔ پروفیسر احسن اقبال نے شفافیت پر زور دیتے ہوئے منصوبے کی تمام تفصیلات سرکاری ویب سائٹس پر جاری کرانے اور عوامی رائے لینے کی ہدایت کی ۔
انہوں نے وزارت تعلیم کو پابند کیا کہ تین برس بعد منصوبے کے نتائج و اثرات کی واضح رپورٹ اور گزشتہ دس برس کے تمام غیر ملکی فنڈڈ منصوبوں کے نتائج کی جامع رپورٹ بھی فراہم کرے۔ انہوں نے بلوچستان پر خصوصی توجہ دینے اور اسلام آباد کو تعلیمی اصلاحات کے ماڈل کے طور پر پیش کرنے کی ہدایت دی۔ اجلاس میں صحت کے شعبے میں نواز شریف انسٹیٹیوٹ آف کینسر ٹریٹمنٹ اینڈ ریسرچ لاہور منصوبہ کی کاجائزہ لیاگیا،اس منصوبہ پر 74920.140 ملین روپے کی لاگت آئیگی، اجلاس میں یہ منصوبہ ایکنک کو بھجوایا گیا۔
یہ منصوبہ صوبائی اے ڈی پی کے تحت فنانس کیا جائے گا اور دو مراحل میں مکمل ہوگا جس میں جدید ترین کینسر ہسپتال، سپیشلائزڈ کلینکس، بون میرو ٹرانسپلانٹ سینٹر، ہاسپیس و پیلی ایٹو کیئر، بین الاقوامی ماہرین کے لیے رہائش اور فیز II میں مزید 300 بستروں پر مشتمل بلاک و پارکنگ پلازہ کی تعمیر شامل ہے۔اجلاس میں ابلاغ عامہ کے شعبے میں نیشنل سینٹر فار برانڈ ڈویلپمنٹ منصوبہ کی منظوری دی گئی، منصوبہ کی نظرثانی شدہ لاگے 1850 ملین روپے ہے۔
اس منصوبے کا مقصد قومی برانڈ کی تشکیل اور ایس ایم ایز کی معاونت ہے۔ اجلاس میں توانائی کے شعبے میں 34.5میگاواٹ ہارپو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ منصوبہ کاجائزہ لیاگیا جس پر 34340.185 ملین روپے کی نظرثانی شدہ لاگت آئیگی، یہ منصوبہ منظوری کیلئے ایکنک کو بھجوایا گیا۔ منصوبہ کیلئے فرانسیسی ترقیاتی ایجنسی اے ایف ڈی اور جرمن ترقیاتی ادارہ کے ایف ڈبلیو کی جانب سے 70 ملین یورو کے غیر ملکی قرض/گرانٹ اور پی ایس ڈی پی کے مقامی حصے سے مالیاتی معاونت فراہم کی جائیگی ۔
منصوبے میں وئیر، ہیڈریس چینل، سینڈ ٹریپ، پاور ہائوس، معلق پل، 132 کے وی ٹرانسمیشن لائن اور چار گرڈ سٹیشن شامل ہیں۔وزیرمنصوبہ بندی نے 2014ء سے منصوبے میں سست رفتاری اور سٹریٹجک منصوبے کے لیے دستیاب غیر ملکی گرانٹ/سافٹ لون استعمال نہ ہونے پر سخت ناراضی کا اظہار کیا۔ وزارت اقتصادی امورڈویژن نے نے منصوبے کے لیے غیر ملکی فنڈز کی دستیابی کی تصدیق کی جبکہ وزارت آبی وسائل اور واپڈا کو ہدایت دی گئی کہ وہ اپنی مقامی وسائل سے منصوبے کی بروقت تکمیل یقینی بنائیں اور مزید تاخیر نہ کریں۔
احسن اقبال نے وزارت اقتصادی امورکو ہدایت کی کہ نئے غیر ملکی قرضوں کے معاہدے اسی صورت میں کیے جائیں جب وزارت خزانہ پی ایس ڈی پی میں روپیہ کوریج فراہم کرنے کی ضمانت دے ایسا نہ کرنے سے روپے کی کمی کی وجہ سے کم شدہ پی ایس ڈی پی میں مزید ناکام منصوبوں کے بوجھ میں اضافہ ہوتاہے۔ اجلاس میں امامیہ کالونی ریلوے کراسنگ شاہدرہ این فائیوپر پر آٹھ لین اوور ہیڈ برج کی تعمیر کے منصوبہ کی منظوری دی گئی جس پر 4673.137 ملین روپے کی لاگت آئیگی، اسی طرح 959 کلومیٹر کراچی-لاہور موٹروے کے لیے اراضی کے حصول، متاثرہ جائیدادوں کے معاوضے اور یوٹیلٹیز کی منتقلی کے منصوبہ کاجائزہ لیتے ہوئے اسے ایکنک کو بھجوادیاگیا،اس منصوبہ پر 68739.930 ملین روپے کی لاگت آئیگی ، یہ منصوبہ سندھ اور پنجاب میں 25,925 ایکڑ اراضی کے حصول پر مشتمل ہے۔
ڈپٹی چیئرمین نے این ایچ اے کو ہدایت دی کہ سکھر-حیدرآباد موٹروے تین سال میں مکمل کیا جائے۔ اجلاس میں حکومت بلوچستان کے بلوچستان واٹر ریسورس ڈویلپمنٹ سیکٹر پراجیکٹ برائے ژوب و ملاریوربیسن منصوبہ کاجائزہ لیاگیا، یہ منصوبہ 49901.411 ملین روپے کی لاگت سے مکمل ہوگا، یہ منصوبہ منظوری کیلئے ایکنک کو بھجوایا گیا۔ منصوبہ کیلئے ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے مالی معاونت فراہم ہوگی ،اس منصوبہ میں دو ڈیموں کی تعمیر، نہروں کی بحالی، ہائی ایفیشنسی ایریگیشن، واٹر شیڈ ریسٹوریشن، خواتین کی قیادت میں زرعی کاروبار اور واٹر ریسورس انفارمیشن سسٹم شامل ہیں۔
اجلاس میں پانچ کانسپٹ کلیئرنس تجاویز کی بھی منظوری دی گئی جن میں بلوچستان حکومت کی تین زرعی فنانسنگ تجاویز اور وزارت خزانہ کی جانب سے پانڈا بانڈ کے اجراء کی تجویز شامل ہے۔