پنجاب کا زرعی برآمدات میں 60 فیصد سے زائد حصہ ہے، ڈی جی فوڈاتھارٹی

ہفتہ 13 ستمبر 2025 21:41

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 ستمبر2025ء) فوڈ سیفٹی سے ایکسپورٹ تک حلال فوڈ کا نیا سفر شروع ہوگیا، پاکستانی فوڈ انڈسٹری کی بین الاقوامی سطح پر پذیرائی کے لیے فوڈ اتھارٹی نے احسن اقدام اٹھایا ہے، ڈی جی فوڈاتھارٹی عاصم جاوید نے انٹرنیشنل فوڈ ایشیا ایکسپو کا افتتاح کر دیا، 600سے زائد ملکی و غیر ملکی کمپنیاں اپنی مصنوعات پیش کریں گی۔

تفصیلات کے مطابق پروگرام میں 10ممالک سے 100بین الاقوامی مہمان لاہور میں شرکت کررہے ہیں،1000سے زیادہ برانڈز جدید پراسیسنگ اور پیکجنگ میں جدت سے مستفید ہوں گے،5لاکھ سے زائد فوڈ ہینڈلرز کو حفظانِ صحت اور فوڈ سیفٹی کی تربیت دی گئی، ماہانہ 15ہزار سے زائد فوڈ پوائنٹس کی چیکنگ سے خوراک کے معیار کو بہتر بنایا جارہا ہے،بزنس فیسیلیٹیشن سنٹر میں 2ہزار سے زائد فوڈ بزنس آپریٹرز کود لائسنسنگ سہولت فراہم کی گئی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا آج فوڈ گریڈ پیکجنگ، نیوٹریشن آگاہی، ایکسپورٹ میں اضافے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں، حلال میٹ کی ایکسپورٹ، ڈیری اشیا کے معیار میں بہتری کے حوالے سے اقدامات کر رہے ہیں، نیوٹریشن، معیاری خوراک، فوڈ بزنس فیسیلیٹیشن اور فوڈ سیفٹی آگاہی کے حوالے سے سٹالز بھی لگائے جارہے ہیں، پاکستان کی فوڈ انڈسٹری کو عالمی مارکیٹ سے جوڑنے کے لیے ایکسپو کا انعقاد کیا جا رہا ہے، پاکستان کی سالانہ فوڈ ایکسپورٹس 5 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئیں، پنجاب کا زرعی برآمدات میں 60فیصد سے زائد حصہ ہے۔

انہوں نے کہا شفاف اور موثر چیکنگ کے لیے ڈیجیٹل انسپکشن اور لائسنسنگ سسٹم کا آغاز کیا جارہا ہے،حلال فوڈ ایکسپورٹ میں اضافے کے لیے عالمی معیارات کے مطابق کام کر رہے ہیں، مالی سال 2024-25میں 2,800 ملین روپے کی ریکارڈ ریکوری کی گئی،موجودہ مالی سال 2025-26کے صرف 1.5ماہ میں 1ارب روپے کی تاریخی ریکوری کی جاچکی ہے۔عاصم جاویدکا کہنا تھا مالی سال 2024-25میں 246,000نئے کاروبار رجسٹر کیے گئے، فوڈ سیکٹر کو بہتر سے بہترین بنانے کے لیے بڑے پیمانے پر اقدامات جاری ہیں، فوڈ بزنسز اور اداروں کے درمیان نئے روابط، رہنمائی اور شراکت ضروری ہے،خوراک کے کاروبار میں جدت کیساتھ آئی ٹی سیکٹر اور ڈیجیٹلائزیشن کا اہم کردار ہے،عالمی سطح پر ایک قابلِ اعتماد حلال فوڈ حب کے طور پر سامنے آئیں گے، بزنسز کو عالمی سطح پر توسیع دینے کے لیے حلال ایکسپورٹ فسیلیٹیشن ڈیسک کا قیام عمل میں لایا گیا ہے، جدت اور ٹریس ایبلیٹی کے لیے یونیورسٹیوں کے ساتھ ملکر ریسرچ کی جارہی ہے،2026تک 5ہزار فوڈ بزنس آپریٹرز کو کمپلائنس اور ایکسپورٹ ریڈینیس میں لایا جائے گا۔