بھارتی فوجیوں نے 3بچوں کے باپ کو شہید کر دیا،مودی سرکار بدترین ریاستی دہشت گردی کر رہی ہے، حریت کانفرنس

بدھ 17 ستمبر 2025 21:40

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 ستمبر2025ء) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں بھارتی فوجیوں نے ضلع بانڈی پورہ میں 3بچوں کے باپ کو دوران حراست بہیمانہ تشدد کر کے شہید کردیا۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی فوج کی 13راشٹریہ رائلفز کے اہلکاروں نے بانڈی پورہ کے علاقے حاجن میر محلہ سے تعلق رکھنے والے مزدور پیشہ شخص فردوس احمد میر کو چند روز قبل گرفتار کر کے اپنے کیمپ میں منتقل کر یا تھا جہاں اس پر شدید تشدد کیا گیا۔

فردوس احمد کی لاش گزشتہ روز دریائے جہلم سے برآمد ہوئی ۔فردوس احمد کے قتل کے خلاف حاجن میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے پھوٹ پڑے۔مظاہرین نے انصاف کی فراہمی اور مجرم بھارتی فوجیوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں دوران حراست شہری کے بہیمانہ قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت مقبوضہ علاقے میں بدترین ریاستی دہشت گردی کر رہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ نہتے کشمیریوں پر جاری وحشیانہ مظالم نے جمہوریت کے لبادے میں چھپا بھارت کا مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کر یا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ مودی حکومت نے مقبوضہ علاقے کو مکمل طور پر ایک فوجی چھائونی میں تبدیل کر کے کشمیریوں کے تمام بنیادی حقوق سلب کررکھے ہیں۔دریں اثنا، حریت تنظیموں نے سیب سے لدے ٹرکوں کو سری نگر جموں شاہراہ پر دانستہ طورپر روکنے کی مذمت کرتے ہوئے اسے باغبانی کے شعبے سے وابستہ ہزاروں کشمیری خاندانوں کی روزی روٹی پر سنگین حملہ قرار دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پھلوں سے لدے سینکڑوں ٹرک گزشتہ تقریبا ً اڑھائی ہفتے سے شاہراہ پر پھنسے ہوئے ہیں ، ان میں موجود سارا پھل خراب ہو چکا ہے جس کی وجہ سے شتکاروں اور تاجروں کابڑے پیمانے پر نقصان ہواہے۔حریت تنظیموں نے لیفٹیننٹ گورنر کی سربراہی میں قائم انتظامیہ کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ وہ کاشتکاروں کو درپیش مسائل کے حوالے سے بے حسی کا مظاہرہ کررہی ہے۔