
ف*نئی دہلی، لداخ میں ریاستی درجہ کے لیے پر تشدد مظاہروں میں 4 ہلاک، درجنوں زخمی
عوام کا اپنے علاقے کو ریاستی درجہ دینے اور مقامی افراد کیلئے نوکریوں کے کوٹے کی فراہمی کا مطالبہ
بدھ 24 ستمبر 2025 22:15
(جاری ہے)
یہ مظاہرے 2019 میں ہونے والے اس فیصلے کے بعد شروع ہوئے جب بھارتی حکومت نے لداخ کو جموں و کشمیر سے الگ کرکے براہ راست نئی دہلی کے انتظام کے تحت وفاقی خطے میں تبدیل کر دیا تھا۔
اس فیصلے کے بعد سے مقامی افراد نے مختلف فورمز پر احتجاجی مظاہرے کیے ہیں۔بدھ کے روز ہونے والے مظاہروں میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں، جس کے نتیجے میں کم از کم چار افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے۔ درجنوں افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں 20 پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔مظاہرین نے کئی مقامات پر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے دفاتر کو نذر آتش کر دیا اور حکومت مخالف نعرے لگائے۔ رپورٹس کے مطابق، لیہ شہر میں مودی کے بی جے پی دفتر کی عمارت کو نقصان پہنچایا گیا اور اس میں آگ لگا دی گئی۔ ایک ویڈیو میں سیاہ دھواں اٴْٹھتا ہوا دکھایا گیا جب مظاہرین دفتر کے احاطے میں داخل ہو کر احتجاج کر رہے تھے۔اس کے علاوہ، کچھ مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کیا اور پولیس کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا گیا۔مظاہرین کی قیادت کرنے والے سونم وانگچک نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ تشدد دراصل نوجوانوں کی مایوسی کا نتیجہ تھا، جو اپنے حقوق کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ انہوں نے نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ تشدد کا راستہ اختیار نہ کریں اور پرامن احتجاج جاری رکھیں۔وانگچک نے مزید کہا کہ یہ لداخ کے مسئلے کا حل نہیں ہے۔ اگر ہمارے نوجوانوں کو دکھ اور درد ہے تو ہم آج سے اپنی بھوک ہڑتال توڑ رہے ہیں۔لداخ کے لیفٹیننٹ گورنر کویندر گپتا نے اپنے دفتر سے جاری کردہ ایک ویڈیو پیغام میں تشدد کے خاتمے اور امن کی بحالی کی اپیل کی۔ انہوں نے مظاہرین کو پرامن احتجاج کی ترغیب دی اور کہا کہ حکومت مظاہروں کے مطالبات پر بات چیت کرنے کے لیے تیار ہے۔ضلعی ایڈمنسٹریٹر رومل سنگھ ڈونک نے ایک عوامی نوٹس میں کہا کہ امن قائم رکھنے کے لیے مظاہروں، عوامی اجتماعات اور اشتعال انگیز تقاریر پر پابندی لگائی جا رہی ہے۔لداخ کی چین کے ساتھ طویل سرحد ہے اور اس کی اسٹریٹجک اہمیت بھارت کے لیے بہت زیادہ ہے۔ بھارتی وزارتِ داخلہ نے 2023 میں لداخ کے رہنماؤں سے بات چیت شروع کی تھی اور ان کے مطالبات پر غور کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ اس بات چیت کا اگلا دور 6 اکتوبر کو طے ہے، جس میں مظاہرین کے مطالبات پر مزید گفتگو کی جائے گیمزید بین الاقوامی خبریں
-
سڈنی سے آکلینڈ جانے والا طیارہ آگ کے ممکنہ الارم پر ہنگامی لینڈنگ کے بعد بحفاظت اتار لیا گیا
-
جرمنی کا صدرٹرمپ کے ویسٹ بینک سے متعلق مؤقف پرخیرمقدم
-
ترک فضائی کمپنی کا امریکا سے 225 طیاروں کی خریداری کا فیصلہ
-
امام کعبہ شیخ ڈاکٹر صالح بن حمید سعودی عرب کے نئے مفتی اعظم مقرر
-
سابق بھارتی چیف جسٹس کا متنازع بیان، بابری مسجد کی تعمیر کو بے حرمتی قرار دے دیا
-
ٹرمپ نے ٹک ٹاک سے متعلق ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کردئیے
-
امریکی صدر کا یکم اکتوبر سے مخصوص درآمدی مصنوعات پر نئے ٹیرف عائد کرنے کا فیصلہ
-
اقوام متحدہ کے 142 ارکان نے مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کے لیے ووٹ دیا، صدرایمانویل میکروں
-
اسرائیل فلسطین کے درمیان تنازعات ناقابل حل نہیں، سعودی وزیرخارجہ
-
ٹرمپ انتظامیہ کا نیا فیصلہ، صرف زیادہ تنخواہ والے غیرملکی ہی امریکا آسکیں گے
-
مائیکروسافٹ نے فلسطینیوں کی نگرانی کیلئے اسرائیلی فوج کی اے آئی ٹیکنالوجی تک رسائی روک دی
-
بشارالاسد حکومت کے خاتمے کے بعد دس لاکھ شامی مہاجرین وطن واپس جا چکے ہیں، اقوام متحدہ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.