دیگر صوبوں کے مقابلے میں سندھ میں سزا کی شرح زیادہ ہے،ماہرین

سندھ میں سزا کی شرح16فیصد تک پہنچ گئی ہے، سیکریٹری صحت و دیگر کا جامعہ کراچی میں خطاب

جمعرات 25 ستمبر 2025 19:20

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 ستمبر2025ء) ماہرین اور سرکاری ا علی عہدیداران نے ایک سمپوزیم سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ جامعہ کراچی کے ڈاکٹر پنجوانی سینٹر برائے مالیکیولر میڈیسن اینڈ ڈرگ ریسرچ (پی سی ایم ڈی)میں سندھ فارنزک ڈی این اے اینڈ سیرو لوجی لیبارٹری (ایس ایف ڈی ایل)کے قیام کے بعد سندھ میں سزا کی شرح بڑھ کر16فیصد تک پہنچ گئی ہے جبکہ ملک کے دیگر حصوں میں یہ شرح صرف3فیصد ہے جو کہ سندھ کے مقابلے میں بہت کم ہے۔

مقررین نے کہا کہ ایس ایف ڈی ایل اب تک11ہزار سے زائد کیسز کی اعلی معیار کی رپورٹس تیار کر چکا ہے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ جدید ترین لیبارٹری صوبے کی ضروریات کو پورا کرتے ہوئے ڈی این اے اور سیرو لوجی کی تمام خدمات فراہم کر رہی ہے۔

(جاری ہے)

یہ بات جمعرات کو بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس)، جامعہ کراچی کے پروفیسر سلیم الزمان صدیقی آڈیٹوریم میں ڈیزاسٹر مینجمنٹ اور کریمنل جسٹس سسٹم میں فارنزک ڈی این اے کا استعمال کے موضوع پر منعقدہ ایک روزہ تیسرے سمپوزیم کے افتتاحی اجلاس میں کہی گئی۔

یہ سمپوزیم ایس ایف ڈی ایل، جامعہ کراچی کے زیر اہتمام منعقد ہوا جس میں پاکستان کی مسلح افواج، رینجرز، پولیس، عدلیہ، ریڈ کراس اور مختلف فلاحی و ڈیزاسٹر مینجمنٹ تنظیموں کے نمائندگان نے شرکت کی۔ اجلاس سے خطاب کرنے والوں میں صوبائی سیکریٹری صحت ریحان اقبال بلوچ، پروفیسر ایمریٹس اور سابق وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی پروفیسر ڈاکٹر عطاالرحمن، آئی سی سی بی ایس کے ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر محمد رضا شاہ، او آئی سی کامسٹیک کے کوارڈینیٹر جنرل پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری، چیئرپرسن ڈاکٹر پنجوانی میموریل ٹرسٹ محترمہ نادرہ پنجوانی، سندھ چیف پولیس سرجن ڈاکٹر سمیہ سید اور پروجیکٹ ڈائریکٹر اور انچارج ایس ایف ڈی ایل ڈاکٹر اشتیاق احمد خان شامل تھے۔

سیکریٹری صحت نے زور دیا کہ سندھ میں سزا کی شرح16فیصد تک بڑھانے میں ایس ایف ڈی ایل نے اہم کردار ادا کیا ہے جو دیگر صوبوں کی3فیصد شرح کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہے۔ انہوں نے ایس ایف ڈی ایل کو مستقبل کی ضروریات سے ہم آہنگ ایک جدید ترین ادارہ قرار دیا جو ڈی این اے اور سیرو لوجی کی تمام خدمات فراہم کرتا ہے اور بتایا کہ اس کی خصوصی تربیتی پروگرامز نے میڈیکو لیگل آفیسرز کے نظام کو مزید مضبوط کیا ہے۔

پروفیسر عطاالرحمن نے کہا کہ ایچ ای سی کے تربیت یافتہ پی ایچ ڈیز اور بیرون ملک سے واپس آنے والے انجینئرز جنہوں نے ایویونکس اور کنٹرول سسٹمز میں ڈاکٹریٹ کی ڈگریاں حاصل کیں نے بھارت اور پاکستان کے درمیان حالیہ تین روزہ فضائی جنگ میں بھارت کی شکست میں فیصلہ کن کردار ادا کیا۔ پروفیسر رضا شاہ نے کہا کہ ایس ایف ڈی ایل کی جدید ترین سہولت پولیس اور پراسیکیوشن محکموں کی تحقیقات اور مقدمات میں جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے مدد فراہم کرنے کے لیے قائم کی گئی ہے جس سے انصاف کی فراہمی میں مدد ملتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ لیبارٹری اب تک11ہزار سے زائد کیسز پر کام کر چکی ہے اور سندھ حکومت کی مسلسل حمایت پر شکریہ ادا کیا۔ پروفیسر اقبال چوہدری نے ایس ایف ڈی ایل کے قیام کی تفصیلات بتائیں اور نیشنل وائرولوجی سینٹر کی پیش رفت سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس لیبارٹری نے وبا کے دوران ملک میں سب سے زیادہ پی سی آر ٹیسٹ کیے۔ محترمہ نادرہ پنجوانی نے پی سی ایم ڈی کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ اس کا بنیادی مقصد مالیکیولر میڈیسن اور ڈرگ ڈویلپمنٹ کے نئے ابھرتے ہوئے شعبوں میں اعلی معیار کی افرادی قوت تیار کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ سینٹر ایم فل اور پی ایچ ڈی کے سب سے بڑے پروگرام چلا رہا ہے۔ ڈاکٹر سمعیہ سید نے مختلف مشکل فوجداری مقدمات کو حل کرنے میں ایس ایف ڈی ایل کے کلیدی کردار کو اجاگر کیا۔اختتام پر ڈاکٹر اشتیاق احمد خان نے شکریہ ادا کرتے ہوئے ہائی ٹیک سہولت کی ترقی اور پیش رفت پر ایک جامع پریزنٹیشن پیش کی۔