اقوامِ متحدہ میں پاکستان کا بھرپور جواب، بھارت کو دہشتگردی کا مستقل مجرم قرار دیدیا

یو این کے 80 ویں اجلاس میں ’رائٹ آف ریپلائی‘ کے دوران دونوں ممالک کے نمائندوں کے درمیان سخت جملے کسے گئے، منہ توڑ جواب پر بھارتی سفارتکار اجلاس چھوڑ کر چلا گیا

Sajid Ali ساجد علی اتوار 28 ستمبر 2025 10:50

اقوامِ متحدہ میں پاکستان کا بھرپور جواب، بھارت کو دہشتگردی کا مستقل ..
اقوام متحدہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 28 ستمبر2025ء ) اقوامِ متحدہ میں پاکستان نے بھارت کی جانب سے ملک کو ’ٹیررستان‘ کہنے کو انتہائی شرمناک اور چھوٹا پن قرار دیتے ہوئے شدید الفاظ میں مذمت کی، اقوامِ متحدہ میں پاکستان کے مشن کے سیکنڈ سیکرٹری محمد راشد نے جنرل اسمبلی میں اپنے حقِ جواب کا استعمال کرتے ہوئے بھارتی ہم منصب رینٹالا سری نواس کے اس بیان کو انتہائی شرمناک اور بچگانہ قرار دیا، پاکستان کے منہ توڑ جواب پر بھارتی سفارتکار اجلاس چھوڑ کر چلا گیا۔

تفصیلات کے مطابق انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ انتہائی شرمناک ہے کہ بھارت ایک ملک کا نام بگاڑنے کے لیے اس قدر پست ہو گیا جو کہ اقوام متحدہ کا ایک رکن ہے، ایک خودمختار ریاست کے نام کا مذاق اڑانا نا صرف غیر مہذب ہے بلکہ یہ ایک پوری قوم کی توہین اور بدنام کرنے کی دانستہ کوشش ہے، یہ کوئی مقامی سیاسی اجتماع نہیں، اس طرح کی بیان بازی میں ملوث ہو کر بھارت اپنی ساکھ کو نقصان پہنچا رہا ہے اور دنیا کو دکھا رہا ہے کہ اس کے پاس کوئی ٹھوس دلیل موجود نہیں، صرف سستی باتیں ہیں جو سنجیدہ گفتگو کے قابل نہیں ہیں۔

(جاری ہے)

محمد راشد کا کہنا تھا کہ بھارت سرحد پار دہشت گردی کی حمایت اور سرپرستی کررہا ہے، جس کا حوالہ انہوں نے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کے نیٹ ورکس کا دیا جو پڑوسی ممالک کو غیر مستحکم کرنے میں ملوث ہیں، ایسے اقدامات بھارت کے انسدادِ دہشت گردی کے دعوؤں کا دوہرا معیار ظاہر کرتے ہیں، بھارت ناصرف دہشت گردی کا تسلسل سے مرتکب ہے بلکہ ایک علاقائی بدمعاش بھی ہے جو جنوبی ایشیا کو اپنے اجارہ دارانہ عزائم اور انتہا پسندانہ نظریات کا یرغمال بنائے ہوئے ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 90 ہزار سے زائد جانیں قربان کی ہیں، جنہیں عالمی سطح پر تسلیم کیا جاتا ہے، بھارت خود غیر قانونی طور پر مقبوضہ علاقوں پر قابض ہے اور جموں و کشمیر میں ریاستی دہشت گردی میں ملوث ہے، جب بھی کوئی واقعہ ہوتا ہے، پاکستان پر بغیر کسی ثبوت کے فوراً الزام لگا دیا جاتا ہے، اس موقع پر انہوں نے مئی 2024ء کے واقعے کا بھی حوالہ دیا، جب بھارت نے اس واقعے کی آڑ میں پاکستان کے خلاف جارحیت کی جس کے نتیجے میں 54 بے گناہ افراد کی جانیں گئیں، جن میں بچے اور خواتین بھی شامل تھیں۔

محمد راشد نے پاکستان کے امن کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی ایشیا کے 1.9 بلین لوگ خوشحالی اور استحکام کے مستحق ہیں لیکن یہ اہداف دھمکیوں اور دھونس سے حاصل نہیں کیے جا سکتے، حقیقی ترقی کے لیے خلوص، باہمی احترام، مذاکرات اور سفارت کاری کی ضرورت ہے، جن اصولوں کو پاکستان نے ہمیشہ برقرار رکھا ہے اور بھارت کو بھی ان اصولوں کو اپنانا چاہیئے۔